Top Banner
ادﺑﯽ ﺗﺠﺰﯾﺎت ڈاﮐﭩﺮ ﻣﺤﻤﺪٰ ﯾﺤﯽ ﺻﺒﺎ
114

Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

Jan 26, 2023

Download

Documents

Welcome message from author
This document is posted to help you gain knowledge. Please leave a comment to let me know what you think about it! Share it to your friends and learn new things together.
Transcript
Page 1: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

تجزیاتادبی

صبا یحیڈاکٹر محمد

Page 2: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

فہرست

3.............................................................................1857 اور ظفر شاہ بہادر

13.............................................................................بیتہذ و خیتار یک ہیارر

19.............................................................................اںیمثنو یرومان یک یدہل

25..............................................................................................بلگر درمش

32............................................................ملک ناصر:ترجمان کے یشاعر دیجد

43..............................................................ضرورت یک کیتحر یادب اور کیا

52...............................................................محمود خالد کار قلم ںیآفر تبسم کیا

58............................................................تیشخص اور سوانح —آزاد ناتھ جگن

62..........................................................یشاعر انہیصوف یک د�در ریم خواجہ

70.................................................ہے شکار کا انحطاط و تعطل یشاعر اردو ایک

76..................................................................................میتفہ کیا۔ ادب لوک

80..........................................ںیم یروشن یک‘ یلیہتھ’: یفہم شعر یک ملک ناصر

89............................................................................ںیم نظر کیا- نیل ٹرم آؤ

91..........................................)یسوسائٹ ہاؤسنگ( اظہار یاستعارات کا عہد ہمارے

96..........................................................خدمات یصحافت و یادب یک یعل سردار

103.............................................................................خدوخال کے نظم اردو

Page 3: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

1857بہادر شاہ ظفر اور

مغرب تا یفتعر یک یہے شاعر یخود ادب ہے اور ادب کا بڑا حصہ شاعر شاعری: یہے کہ بقول شبلں یوہ یج بھآکا معاملہ یکل مال کر شاعر یکنمشرق خوب ہوئے ل

‘‘شعر ہےں ادا ہو یعہت الفاظ کے ذرجذبا جو’’

جذبات کو یکہ وہ اپنے دل یاسودا کب سما یہں یجانے حضرت انسان کے سر م نہضرور ہوا کہ اس امر یہ یکنل یضرورت کے بھ یراور بغ یمشتہر کرے ضرورتا بھ

یابپر کام ینبات تو مسلم ہے کہ اس روئے زم یہ۔ ید یڈال یادبن یرٹ کآں یم یانے دن یشاعرں یکرتے ہ یعکاس یجذبات ک یدل سبوہ ں ینادر نمونے ہ یٹ کے جتنے بھرآ

یجذبات کو بخوب یقرار پاتا ہے جو دل یشاعر وہ یابکام یبھں یرٹ ہے اور اس مآ یبھ:کرتے ہوئے کہا ہے کہ یفتعر یہے۔ ملٹن نے شعر ک یتاڈھال دں یشعر کے قالب م

یدھوکہ کھا جائے۔ مصور رنگ ک یلے تخاستعمال ہے کہ اس س یساالفاظ کا ا شعر’’صنعت کا نام یک ینےسر انجام د یعہمدد سے جو کام کرتا ہے اس کو الفاظ کے ذر

‘‘ہے یشاعر

شعر ینے بھ یقندالسمر یعروض ینظامں یم یفارس یکنہے ل یالمفکر کا خ یمغرب یہ:کرتے ہوئے کہا ہے کہ یفتعر یک

یبڑ یزچ یسے چھوٹ یبترت یہومات کبدولت مو یصنعت ہے جس ک یسیا شاعری’’ یزچ یکو بد نما اور بر یزچ یہے اور اچھ یجات یکر کے دکھائ یچھوٹ یزچ یاور بڑ

پر انبساط یعتاور طبں جاتا ہے تاکہ انسان کے جذبات مشتعل ہو یاکو خوش نما ثابت ک‘‘۔ بنےکا سبب ں مہتمم بالشان کارناموں یا میدن یہہو اور یطار یفیتک یانقباض ک یا

)یچہار مقالہ باب شاعر(

کام قصدا یہاور اگر ں کے جذبات مشتعل ہوں جذبات کو مشتہر کرنے سے دوسرو اپنےبہادر یقینا ۔یداخل ہو جائے گں یکے زمرے م یتمقصد یبھ یشاعر یسیجائے تو ا یاک

عہد سے رہا ہو یکیان کا تعلق کالس یبھلے ہں یشامل شاعر ہں یزمرے م یشاہ ظفر اس یادب یطپر مح یصدں یسویاور انں یاٹھارھو یہ تےآغزل اور بہادر شاہ ظفر کا ذکر

یصدں یمنظر نامے کا عکس ذہن کے پردے پر تھرکنے لگتا ہے بالخصوص اٹھارھو

Page 4: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یکا نصف اول حصہ جو بہادر شاہ ظفر کا عہد بھ یصدں یو19اور یخرآکا نصف اک یکہ اردو شاعر یہدور نہ یہ)1862نومبر7اور وفات 1775اکتوبر 14 یدائشپ(ہے

سطح یبیاور تہذ یثقافت، یسماج، یاسیسں یوہ عہد ہے جس م یہاہم دور ہے بلکہ یکا یا آ یسرم یہرو یانقالب یسادور کو ا یکس یہ یدشاں یہوئں یہندوستان مں یلیاتبد یپر جتن

ہو۔

ہے کہ اردو یہوت یرتح یکنپروان چڑھتا ہے لں یسکون مۂ رٹ زمانآجاتا ہے کہ کہاعہد جس یساسوز عہد ہے۔ اں جا یہ یتکے بام عروج پر پہنچنے کا عہد نہا یشاعر

ں یعہد م یسائنس کا عمل دخل اسں یم یدانم یعلمں۔ یہ یہو رہں یلیاہر سطح پر تبدں یمکا یتقائم ہوا وطنں یدور م یکا تسلط اسں یزوانے پر انگریمپ یربڑھ رہا ہے ہندوستان گ

کو ں نظمو یموضوعاتں یغزل کے مقابلے م یابرگ و بار الں یدور م یجذبہ اساودھ یسہ یتجربے کے طور پر ہ، یاگ یارواج دں یدور م یپر اس یماکے اں یزوانگر

بہادر شاہ تاجدار یخرآسلطنت کے یہمغل، یاگ یاگرفتار کں یدور م یکے نواب کو اس یکاں یعام عوام مں یعہد م یاور اس گیا یجاکر کے رنگون بھ یدقں یعہد م یظفر کو اسکے ں یزوپر انگر یمانےپ یرکہ ملک گ یئآں یم یکھنےد یبھ یہ یلیتبد یاسیزبردست س

جسے یکر ل یارشکل اخت یمسلح جدوجہد ک یکنے اں خالف احتجاج کے شعلوبار یخرآ یدبار اور شا یپہلں یکہا۔ اور اس جدو جہد م رکا غد1857نے ں یزوانگر

طے یہجدو جہد نے یبن گئے اور اس یصرف اور صرف ہندوستان یہندوستانتمام یبھا۔ہو گہندوستان سے واپس جانا ں یم یرد یاکو جلد ں یزوکہ انگر یاکر د

ں یکے اس ماحول م یطصبح و شام اور افراط و تفر یہجدو جہد کے ، دور یہکا ں تبدیلیو۔یپروان چڑھ یشاعر یبہادر شاہ ک

یلیتو اسے چہار دانگ ہندوستان تک پھں یکھولں ینکھآ یجب ہوش کشاہ ظفر نے بہادران یبھں یاور قلعے م یئآنظر یہوت یتک سمٹ یواریچہار د یحکومت قلعے ک یہوئ

الکھ کے یکجانے والے ا یئےد یعہکے ذرں یزوجب کہ وہ انگر یسیحکومت ک یکحاصل یتکام کو اولکے اح یزیڈنٹر گریزیان یتھے اور قلعے کے اندر بھ یافتہپنشن

ں یاہمدرد یکے باوجود بہادر شاہ ظفر بادشاہ تھے اور عوام کں ان سب باتو یکن۔ لیتھکے بل پر وہ یاور اس یطاقت تھ یبڑ یکا یہ۔ ظاہر ہے یحاصل تھں یانھں یاور محبت

بادشاہ کہے جاتے رہے۔

کا رشتہ میتعلں یحاصل ہے کہ اس دور م یتاہم یبھں یوشاہ ظفر کے دور کو بہادر یکالج ک یسےا یکاں یم یبار دہل یاور پہل یہوئ یجادا یک یس۔ پریاسائنس سے جڑ گ

یجاداتا ی۔ اخبارات کا اجرا ہوا اور سائنسیاگ یاکا انتظام ک یمتعل یدجدں یجس م یپڑ یادبنسے یکاں یبلکہ اس دور مں ینہ یہ یہپر پڑنے لگا تھا۔ رےکا اثر براہ راست معاش

ج آ یاالتجن کے افکار و خں یموجود تھں یم یدہل یاتفہم و ادراک شخصصاحب یکا یکب یاتنادر الوجود شخص یسیاور اس دور کے بعد اں یمستند سمجھے جاتے ہ یبھ

:نے لکھا ہے کہ یدس سرں۔ یپھر جمع نہ ہو سکں یم یوقت دہل

Page 5: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یاس مں، یامل ہش یاس دور کے اطبا بھں یاہل کمال کا مرکز ہے ان اہل کمال م دہلی’’حضرت شاہ ں یاہل علم م یصورت حال تھ یہیکہ ظفر کے زمانہ تک ں یشک نہ یکوئ

یعشاہ رف، شاہ عبدالقادر یزان کے برادران عز یہاهللا عل ۂرحم یدہلو محدث یزعبدالعزاہل علم موجود تھے جن یسےج یمحمد اسحاق محدث دہلو شاہ یدشہ یلشاہ اسماع ینالد یاور محدث ہونا بہت بڑے مذہب یالپھں یہندوستان بھر م یثعلم حدں یموجہ سے بعد یک

)518-517:ص، یدثار الصنادآ(‘‘ہے۔ یجات یبات سمجھ یوقار ک یو علم

یدرش یمولو، مومنں مومن خا یامام بخش صہبائ یکے عالوہ مرزا غالب مولو اس یمفت، یبادآ یرام خان کے والد موالنا فضل ام یبادآ یرموالنا فضل حق خں، خا ینالد

اس زمانہ یزردہ جو مرزا غالب کے خاص دوست تھے موالنا مملوک علآ ینصدر الد یمحک، ذوق یمابراہ یختھے ظفر کے استاد ش سےں یکالج کے معروف اساتذہ م یکے دہل

احسان اس کے عالوہ ذوق کے پہلے ظفر اور ں حافظ عبدالرحمن خا، یشغا جان عآں۔ یدور کے شاعر ہ یاس یبھ یرہ نصکے استاد شاں ذوق دونو

سے یککا منبع تھا اور اں با کمالو یدہلں یہے کہ اس دور م یہکہنے کا مطلب میرےماحول یروزگار اہل کمال کا تعلق براہ راست بہادر شاہ ظفر سے رہا اور اسۂ نابغ یکا۔یانے وجود حاصل ک یشاعر یان کں یم

یزاسلم پرو یسرپروفں یراست رہا اس سلسلے م رٹ سے براہآشاہ ظفر کا تعلق بہادر:نے لکھا ہے کہ

، یمصور، یخطاط، یقیچنانچہ موس یتھ یسے بے حد دلچسپ یفہکو فنون لط ظفر’’ یکئ یتھے اور خود بھ یتےل یدلچسپ یظفر گہرں یان تمام فنون م یاور شاعر ینقاش

‘‘رکھتے تھے۔ یازامتں یمں خطو

)374:ص یزڈاکٹر اسلم پرو، یڈ یچا یئے پبہادر شاہ ظفر مقالہ برا(

یدور ک یاسں یکرتے ہ ینمائندگ یہے کہ ظفر جس دور ک یبات واضح ہو جات یہ ابظفر کا معاملہ جن مراحل یکنلں یکرتے ہ یذوق عالب اور مومن بھ یرشاہ نص ینمائندگ

ظفر بادشاہں یحد تک اس سے الگ ہ ینہ کس یسے ہوتا ہے دوسرے ہمعصر شعرا کس یادبن یحکومت ک یہباء و اجداد نے جس مغلآان کے یبھ یافتہاور پنشن ں یہ یوقت بھ

یکنرہے تھے ل یکھتھا اس مملکت کو وہ دں یم یادن یاور جس کا شہرہ پور یتھ یڈالوہ یبھں ان کا مسکن تھا وہاں یم یچال سکتے تھے جس قلعہ معلں یاس پر اپنا حکم نہ

یاخاص یواند، امع یوانباء و اجداد نے جس دآھے ان کے حد کے پابند ت ینہ کس یکسبات کر رہے یک ینےسے قرض لں یووہ بنں ج وہاآجواہر لٹائے تھے ں یرنگ محل م

یکہ ظفر کو جو ذاتں یہم کہہ سکتے ہں یم یروشن یجس کں یوہ سارے حقائق ہ یہں۔ یہ یہیتھے اور یالگ اور ذات یکسرعہد کے دوسرے شعرا سے یتجربات ہوئے وہ اس یرکھت یثیتح یجز ک یالزم یککرب اں یکے اندرون م یشاعر یسبب ہے کہ ظفر ک

پڑ ں یپر نہ یشاعر یمومن ک یا یرالب نصں غیپر چھائ یکہ اس کرب کں ینہ یساہے ا

Page 6: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا یتوانائں یم یشاعر یکرب بن کر ان ک یسارا کرب ذات یہظفر کا یکنہے ل یرہ�ہے یاجوہر بن گ

کا ہو براں خزا ینگلچں یہر مد گلشن

سراسر کانٹےں یمرے حق مں ینے بوئے ہ جس

ں یگلشن مں و فغا یادفر یو مر یرصف ہم

کے قفس کے سنتے آہوتا جو پاس یاک ہآ

ہوا کھا کے جھڑ پڑے یکچھ تو اس چمن ک گل

مرجھا کے جھڑ پڑے یکہ غنچہ بھں یکر یاک وہ

گردں یابابں یخاک م یابگولے کو کں کہو

و فراز یبنشں کہا یکھےطرح سے د یریم کہ

ں ہے مثل شبنم اے گل خندا یہرونا تو مجھے

روبرو تو اور ہنستا ہے یرےتں جب روتا ہو کہ

ہے یجلتں ہے پر اس طرح کہا یجلت شمع

ہے یجلتں اے سوز نہا یمر یہڈ ہڈی

ن چند اشعار سارے الفاظ ا یہچمن ں، خزاں، فغا، شبنم، شمع، گل، یادصں، یگلچ، قفسالفاظ یہں یم یشاعر یپور یتو ظفر کں یاور غور کرں یرکھتے ہ یثیتح یدیکلں یم

داستان کا عنوان ہے یلطو ینہ کس یرہ گئے بلکہ ہر لفظ کسں یصرف لفظ بن کر نہجو کرب کا ں یہے کہ ظفر کے اندرون م کھاتا یچغل یاس بات ک یاقاور اس لفظ کا س

اور ظاہر ہے وہ کرب ں یسفارت کر رہے ہ یاس کرب ک الفاظ یہہے یدہطوفان پوشہے۔ یبلکہ انفرادں ینہ یاجتماع

یکں ینوسنگالخ زم یہوتا ہے کہ ہم ان ک یہپر بات کرتے وقت اکثر یشاعر یک ظفرمشکل یاور اس مشکل کام کو ظفر کں یہو جاتے ہ ینہپس ینہپسں یسطح کو توڑنے م

تو اس دور سے مستعار ہے۔ ظفر یمشکل پسند یظفر کں۔ یہ یتےکا نام دے د یپسند یکہ وہ اپنے دور کے غالب رجحان مشکل پسندں یکر سکتے ہ یونکرتوقع ک یہسے ہم

۔کرنے لگتے یشاعر یسیج یبان یا یناصر کاظم سے باہر نکل کر

مرزا جان ں یوہ ہں یجو شعرا ہں یاور اس دور مں یاور ذوق ہ یرکے استاد شاہ نص ظفرممنون مومن یننظام الد یرم، حافظ عبدالرحمن احسان، یشعبدالرحمن عحافظ ، یشعجاتا ہے سنگالخ یاطئے ک یارکا مع یشاعرں یمومن اور خود غالب اور اس دور مں خا

Page 7: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

سے ظاہر ہے بادشاہ یقہکو استعمال کرنے کے طرں یفواور مشکل سے مشکل رد ینزم یہ یانکا انداز ب یہ قلعہ معلکرتے جب ک یونکرپ کو الگ کآوقت اس رنگ سے اپنے

سند افتخار ں یزبان عوام م یکں کے لباس اور وہاں نشست و برخاست وہا یکں وہاں ینہہے۔ یکا درجہ رکھت

اقدار ، کے یتروا، دشمنان اردو غزل کےں یہ یلزاد نے جو سرخآ ینمحمد حس موالناب آنے ں کے انھوں ویزانگرں یحکومت کے اور ہمدرد ہ یہکے اور خاص طور پر مغل

مقام پر اپنے والد کے حوالے سے لکھا ہے کہ وہ اپنے دوست ذوق سے یکاں یم یاتح:کہا کرتے تھے کہ

سرسبز ں یانھ یکننکالتا ہے لں یکا بادشاہ ہے خوب خوب طرح ینتمہارا زم بادشاہ’’)7:نوائے ظفر ص( ‘‘ہوا تم کرتے ہو یاکر سکتا اس کا کں ینہ

ینمحمد حسں یکہ ظفر بادشاہ ذوق کے ہ یہہے وہ یجو بات واضح ہوتاقتباس سے اسہے کہ یواضح ہوت یہبات یسمجھتے اور دوسرں یاپنا بادشاہ نہں یزاد کے والد انھآ

سے کہ ہے جو رنگ اس دور کا غالب رنگ یشاعر یزاد کو اس رنگ کآ ینمحمد حسنے ں انھوں یجس م ہے یہو جات خوبیوضاحت ان کے اس اقتباس سے ب یہے اس ک

:ہے یبات کہ یکے حوالے سے اپن یمصحف

ہے کہ جو یارکھ د یساکر کے کچھ ا یشاور مضمون کو پس و پ یشکو کم و ب الفاظ’’‘‘ہے یاکا ہے وہ ادا ہو گ یحق استاد

) 67:ص یاتب حآ(

سے یکا رنگ مشکل پسند یشاعرں یکہ عہد ظفر مں یرائے نہ دو یکوئں یم اساز کار دورں یم ینکہ مشکل سے مشکل زم یتھ یہ یاور کامل استادانہ شان ہ موسوم تھا

اگر یکنہوتا تھا۔ ل یہ یساپر رعب پڑے اور ا ینکو باندھا جائے جس سے سامع ینمضامبہت کم شعرا کے کالم ں یجو اس دور م ئےجا یاشدت کا ذکر ک یاحساس کں یشعر م

اور ، جذباتں یم یشاعر یل ہے۔ ان کظفر کو ممتاز مقام حاصں یتو اس م یتھں یم یشپس و پ یبھ یکبھں یکرنے م یانشدت پورے شباب پر ہے اور وہ اسے ب یاحساس ک

ں۔ یہے رقم کرتے چلے جاتے ہ یکرتے بلکہ جو دل پہ گذرتں ینہ

ں کے دل کا قرار ہو ینہ کسں نکھ کا نور ہوآ یک یکس نہ

ں ار ہومشت غب یکاں یسکے وہ م آکے کام نہ یکس جو

یامجھ سے بچھڑ گ یارمرا یارنگ روپ بگڑ گ میرا

ں فصل بہار ہو یک یاسں یم یاسے اجڑ گں چمن خزا جو

Page 8: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

غم فراق سے دل اس طرح جال سوز

طرح یسے نہ ٹھنڈا کس یہو سکا کس پھر

سکتےں یکہتے کہ غم کہہ نہں یتو نہ یہ ہم

سکتےں یجو شب غم ہے وہ ہم کہہ نہ پر

ں ہو یزچ یاکں یمجھکو نہ یہتک معلوم جآ

ں ہو یزچ یاں ہو یزناچں یمں شئے ہو یاکں ہو کون

پ کوؤں آبتا یاپوچھتے ہو ک یاظفر ک اے

ں ہو یزناچں خاک ہو ناکارہ ہوں یمں ہو خاک

ں یم یارمرا اجڑے د یہے جں ینہ لگتا

ں یہے عالم نا پائدار م یبن یک کسی

ہے اور اپنے عہد کے عام رنگ یدجدیقینا گ ہے غزل کا جو رنں یباال اشعار م مندرجہ یےکا ذکر کرنے کے ل یحالں زبو یاور معاشرے ک یاستسے ہٹ کر ہے حاالنکہ س

ں یاکثر شعرا اس صنف م اور یشوب موجود تھآناز صنف شہر یہما یکاں یعہد ظفر مغزل اور یانہ لگا یظفر نے اس صنف کو ہاتھ بھ یکنکر رہے تھے ل یبھ یز مائآطبع

کرتے ہوئے یفتعر یک یشاعر یےکر د یکجاوہ تمام کرب و حزن یہں یکے اشعار م:مصنف نے لکھا ہے یزانگر یکا

یعالقہ رکھتا ہے۔ انسان یادب ہے جو عام طور سے انسان سے گہرا اور اعل شاعری’’ہے یاتم موجود ہوتۂ بدرج یبھ یدلچسپ یجمالں یکے جز کے عالوہ اس م یدلچسپ

شعر لکھا جاتا ں یزبان ہے جس م یسیا یعہتفکر کا ذرں یجن مں یمں ان لوگو یونکہککو یاالتکہ خں یہو جاتے ہ یارسانچے تس ینف یسےحسن کے ا یہے۔ رفتہ رفتہ جمال

‘‘ں۔ یکے قلوب کو متاثر کر سکتے ہں رانہ رنگ عطا کر کے پڑھنے والوحسن کا

)یف پوئٹرآ یسائنٹفک اسٹڈ: لڈل۔ مقدمہ یچ۔ایما(

یکنکا ہے ل یتفرہے حاالنکہ وہ دور افرا یفراوان یاحساس ک یاتیجمالں یہاکے ظفرواردات یاور ذہن یکا بڑا حصہ ان کے قلب یشاعر یبادشاہ بہر حال بادشاہ ہے لہذا ان ک

تک کے یسودگآ یاختالط سے لے کر ذہن ینے جسمانں انھوں یئنہ ہے جس مآکا ہے۔ یابرت د ساتھکے ں نزاکتو یموضوعات کو شعر

ہے یہے برسات بھ یبھ یساق، ہے یشہش، ہے جام

ہے یہے اور رات بھ یدن بھ یبادہ کشں دنو ان

Page 9: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یبھ یغوشآہے ہنگام ہم یبھ یمست جوش

ہے یہے جائے مالقات بھ یوصل بھ خواہش

سرشارں ینشہ م یسرمست ہے اور ہم بھ یبھ وہ

ہے یبھ یاتہے اور لطف و عناں یگردن م ہاتھ

کے ہے ساتھ ظفر بوس و کنار یارہے یار

ہے یکچھ بات تو وہ بات بھ یےاگر چاہ اور

یطرح پس جاتا ہے اور ان حاالت سے نکلنے ک یبرں یم یچک یانسان حاالت ک جباس جبر سے فرار یا یفیتاس ک یسہ یطور پر ہ یتو وہ ذہن یتیدں ینہ یراہ سجھائ یکوئ

ں یاور وہ اس نشے مں یہ ےتآذبات اس کے کام ج ینفسانں یکوشش کرتا ہے اس م یکہو جاتا ہے۔ خبرسے بے یہاو ماف یامدہوش ہو کر دن

شعر و ں ہوتا ہے تو وہا یرمعاشرہ زوال پذ یکہا ہے کہ جب کوئ یبھ یہنے تو ں بزرگوہم ں یم یروشن یسے پروان چڑھتا ہے۔ اگر اس رائے ک یزیت یفہفنون لط یزن یشاعر

ں ہے کہ جہا یصد درست ثابت ہوت یصداقت صد ف یتو اس قول کں یکھیعہد ظفر کو د یہندوستان یاور پور یتھ یحکومت نام کو رہ گئ یہمغل یعہد ظفر کے پہلے سے ہ

یتھ یفیتک یاضمحالل کں یم یزندگۂ ہر شعب یتھ یچک آاثر یرکے زں یزوانگر یبتہذسنہرا دور تھا۔ اور یہبالعموم یےبالخصوص اور اردو ادب کے ل یےکے ل یشاعر یکنل

ں یکا مطالعہ کرنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ اردو زبان و ادب نے اس دور م یختار یادبں۔ یکوشش کرتے ہ یہم اس تک پہنچنے ک یج بھآ یےجو نشان منزل مقرر ک

ان یبھں یحسن امتزاج ہے اور اس سلسلے م یکا بھ یمنظر نگارں یم یشاعر یک ظفرلکھتے یاحمد علو یرڈاکٹر تنوں یہے۔ اس سلسلے م یپڑت ینیداد د یک یلہکے قوت متخ

ں۔ یہ

بات تماشہ ں یہاہے اور یتآنظر یبن یطرفہ تماشائ یعتطب یمواقع پر ظفر ک ایسے’’اور ں یوخوش یک یعتطب یہے بلکہ ظفر اس خوبصورت موقع پر اپنں یمحدود نہ یتک ہ

یزندگں یمں رتے۔ اس طرح کے شعروکں یتکلف نہ یبھں یکا ذکر کرنے مں یوچہل باز یلفظ یہے اس ک یمحسوس ہوت یلتیپھں یاور رگ رگ م یگے بڑھتآجو لہر یک

تعلق یہحاصل ہے اور اس کا یابیکام یمعمول یرظفر کو غں یکرنے م یشپ یرتصو‘‘کا معلوم ہوتا ہے۔ یبسے بہت قر یزندگ

)42:ذوق سوانح اور انتقاد ص(

ہو ینام، ساغر ہو ،مہتاب ہو، ب ہوآ کنار

تماشہ ہوں، ہوں یپھر تو چہلں سامان کل ہو یہ جو

Page 10: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کو کھولو یانہ تم چشم ح ؤسے شرما ہم

گل شوق سے اب بند قبا کو کھولو مثل

ہے یسیچمک پھر و یکں نکھوآبرہنہ مانگ غضب شمشیر

ہے یسیمہک پھر و یکں گندھاوٹ قہر خدا بالو یک جوڑے

تو جانا منع ہےاول ں یہمں جانا در تا

در کا ہالنا منع ہےۂ گئے تو حلق اور

تو بولے کون ہے یبھ یادر گر ہالۂ حلق

کہ نام اپنا بتانا منع ہے یاکں یبتائ اب

تو جھنجھال کر کہا یمچا کر گر پکارا بھ غل

بالنا منع ہےں یگھر مں یئے تمھآں یوک ؤجا

یذات یکنلں یوم ہوتے ہمعل یبت سے بہت قرمحسوسا یاشعار ان کے ذات یہکے ظفر یمواقع پر ان ک یسےمحسوسات و تجربات کو شعر کا قالب عطا کرنا ان کا کمال ہے۔ ا

ہے اور یکو پروان چڑھات یبے ساختگ یخاص قسم ک یکا یادن یک یاتلفظں یم یشاعررقم یہاشمں عشرت جہاں ی۔ اس سلسلے مےکا حسن ہ یشاعر یان ک یبے ساختگ یہی

:ں یطراز ہ

ں یکرتے ہ یشکے جن کوائف کو پں گذرا یاتامور اور ح یجن ذہن یشاعر یک رظف’’مواقع یہ یکو بھں ہے کہ دوسرو یکہے۔ ٹھ یبسے بہت قر یزندگ یشہزادہ ک یکوہ ا

، انداز یہکا ینےغوش انبساط سے لطف لآتصور اور یہامروز کا یشع یکنلں یملتے ہہو ں یسب کا حصہ نہ یخوش یہ یے کب ہونیاخواہش اور کام یہ یمسرور ہونے ک

‘‘یان۔بالخصوص اس کا شاعرانہ بیسکت

ں یام’’ یاور وہ خود بھ یحاصل تھ یتخاص اہم یکتصوف کو اں یکے عہد م ظفرکرتے تھے یدکو مرں دوسرو یتھے اور خود بھ یتبں یکے خاندان م‘‘ کالے صاحب

غالب رنگ ں یم یشاعر ین ککہا جاتا تھا۔ حاالنکہ ا یو مرشد بھ یران کو پ یےل یاسکہ وہ اس سلسلے ں یکھاتے ہ یچغل یاشعار اس امر ک یدہچ یدہچ یکنلں یتصوف کا نہ

کورے نہ تھے۔ں یم

نور جمال تھاں یر مظجب تلک وہ ن ینکھ بند تھآ میری

تھا یالکہ وہ خواب تھا کہ خ ینکھ تو نہ خبر رہآ کھلی

Page 11: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یکے پردے مں سماآکے نہ ہے ں یوہ زم نہ

ں یکے پردے مں ہے جلوہ نما دو جہا مگر

یکھنکھ سے دآکا پردہ اٹھا دل سے اور دوئی

ں یکے پردے مں کے نور کو حسن بتا خدا

نے ظفر کے ں انھوں یاس مں یہ یکں یجو باتں ینے ظفر کے سلسلے م یزاسلم پرو ڈاکٹر:ں یہے لکھتے ہ یاچار اہم رنگ کا ذکر ک

کا مظاہرہ یہے اور قادرالکالم یمہارت بہم پہنچائ یمحض فنں یوہ کالم جس م اول’’سوم ں یہ یرہاور مخمس وغں یاٹھمرں یاقوالں ینما غزل یتگں یہے۔ دوم وہ کالم جس م یاک

جس کے مطالعہ سے پتہ چلتا ں یاور تصوفانہ اشعار ملتے ہ یمذہبں یوہ کالم ہے جس م یان کں یہارم وہ کالم جن مچ، ہے کہ ان کے ذہن پر مذہب اور تصوف کا گہرا اثر ہے

‘‘کار فرما ہے۔ یاور فن کارں یانما یتانفراد

نے ظفر پر اپنا ں کہ انھوں ینہ یبھں یوگنجائش یرائے سے اختالف ک یک یزپرو اسلمکا مخصوص رنگ ان یشاعر یظفر ک عام طور پر یکنکا مقالہ لکھا ہے ل یڈ یچا یپسے جا یمعاملہ بندں یدح یجس ک موجود عشق و حسن کا تصور ہےں یم یشاعر یک

ان کا یمعاملہ بند یسار یہاحساس ضرور ہوتا ہے کہ یہمجھے بار بار یکنلں یہ یملتں یوہ پھر اپنے ہوش م یہ یسےج یکنلں یوہ فرار ہے جو وہ اپنے مسائل سے کرتے ہ

� ں یتو وہ بے ساختہ کہہ اٹھتے ہں یہ یملتں یاور حقائق سے نظرں یتے ہآ

ذرا نہ رہا یبکہ قرار و شکں یاس کا تو رنج ہمں یعشق مں نہی

اور بال سے رہا نہ رہا یرہا کوئ یقعشق تو اپنا رف غم

تھا نہ رہاں یم یچکو جو ہم نے اٹھا وہ جو پردہ سا ب یخود یاپن دیا

دوسرا اس کے سوا نہ رہا یکوئں یاب نہ وہ پردہ نشں یپردہ م رہا

و ہنر یبکے عں اورو یکھتےبر رہے داپنے خں یجب ہم یحال ک یتھ نہ

برا نہ رہا یکوئں یپر جو نظر تو نگاہ مں یوبرائ یاپن پڑی

ہوتا یامجھے افسر شاہانہ بنا یا

ہوتا یانہ بنایامرا تاج گدا یا

Page 12: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ہنسانے والے یارں کہاں یگل م روش

رالنے والےں یطرح سب ہ یکو شبنم ک ہم

ہے اور یتید یصاف جھلک دکھائ یعہد بہادر شاہ کں یوہ رنگ ہے جس م یہکا سارا ینا کام یک یےکہنا چاہ یزادآجسے نا کام جنگ یزادآجنگ یپہل یک1857

تا ہے۔آصاف نظر ں یکرب اس رنگ کے پس منظر م

موصوف نے ان حاالت کا مقابلہ کر نے کے ں۔ یشاہد ہ ینیجس کے ع یدس سرکا یرتحر یکے انقالب کو اپن1857تھا اور یاقائم ک یونیورسٹیگڑھ مسلم یلئے عل

ء 1857بجنور لکھ کر یسر کش یخنے اسباب بغاوت ہند اور تارں ۔ انہویاموضوع بناں یم یاردو اور فارس یج بھآ یزاتہزار دستاو80 یباہے۔تقر یال کو محفوظ کر یختار یک

ہے۔ اردو اور یہمارے لئے الزم یتک رسائ جنں یء کے واقعات موجود ہ1857مضمون یہ یرےء کے انقالب کو سمجھنا مشکل امر ہے۔ م1857 یرکے بغ یفارسں یہے وہ یلہکا وس یفراہم یاور طلباء کے لئے نئے مواد ک ینکے محقق یختار یادبں جہاسب یء کے انقالب ک1857۔ ینئے باب کا اضافہ بھ یکاں یم یختار یدجد یپاک ک و ہند

ضرورت ہے۔ یقوم یاس ملک ک یج بھآمسلم اتحاد تھا جو ہندو یتخصوص یسے بڑکا حکم یلسنگ مں یم یلتکم یچند سطور اس ضرورت ک یہ یرےہے کہ م یدمجھے ام

۔ اہو گثابت

٭٭٭

Page 13: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یبو تہذ یختار یک یہارر

یماعتبار سے عظ یخیتار، کا حامل ہونے کے باوجود یفیاتک یریقینیغ، ضلع یہارر sabha parva, vana((ں ت کے کچھ حصومہابھار۔ ہے رکھتا یتیثالشان حparvaفتح کے کارنامے کا یک یمبھں یہندوستان م یمشرق، ضلع سے متعلق اسں یم

کا مرکز ں و ثقافتوں یبوتہذ تلفمخ ینت کو یہمعلومات فراہم کراتا ہے۔ارر قابل قدر ذکرہ کے احاط یجبکہ مشرق یتھ یحکمران یقبائل کkiratasہے۔شمال پر کہا جا سکتا یبھ

یحکومت تھ یکangasں یعالقے م یکے مغرب یکوس یائےتھے۔درpundrasماتحت اس ضلع کے سب سے پرانے باشندے یہ، یتھ یبادآ یادہسب سے ز یان کں یہیاور

ں یمatharva-samhitaکیں ؤیارآکا ذکر یلےقبangasں۔ ہیجانے جاتے کے طورجاتا یامنسوب ک یے بھاوالد س یک saint vishwamitraکو pundrasموجود ہے۔

مشہور یبھ یہشمار کئے جاتے تھے۔ں یمں اس وقت کے چند اہم حکمرانو kiratasہے۔جو کہ یتھ یک یعورت سے شاد kiranti یکنے اvirataہے کہ مہابھارت کے راجا

kiratas کے بادشاہRaja kichaka۔منویبہن تھ یکkiratas ، کوkshatriyasں۔ یمانتے ہkiratas کےمہابھارتkirata parva, اورVanaparva

کہا یہں یان کے بارے م, طاقت ور مانے جاتے تھے یادہوہ بہت زں۔ یہ یابدستں یم یکر ل یارشکل اخت یکkiratasنے یوبنا پر بھگوان ش یطاقت ک یجاتا ہے کہ ان ک

شامل تھا۔ں یسلطنت م یہعالقہ مور یہں یکے وقت م یہ۔موریتھ

asokavadana یخالف ورز یبدھ مت کں یق اشوک نے اس عالقے مکے مطاب عالقہ ں یتھا۔بعد م یاکو موت کے گھاٹ اتار دں کرنے والو بدعت یاکو ں کرنے والو

شامل ہوں یگپت سلطنت م

کے عالقے ں یہااور یاکا دورہ کں یہاں یم640ADسانگ نے یونہ یاحس ینیچ مشہوراس یبادآ یکں یہاہے۔اس کے مطابق یاک یشمختصر جائزہ پں یکے بارے مں اور لوگو

ہرے بھرے تھے اور زمین، یکے لئے فضا سازگار تھ یتی۔کھیال تھحوقت بہت خوشبہتات یکں مسافر خانو اورں ٹینکوں، ودرختں ی۔پورے شہر میب وہوا خوشگوار تھآ

۔یتھ

Page 14: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کے راستے سے داخل ہوئے یپالپہلے نں یوکے مطابق بہت صد یختار یہندوستان قدیم یڈال یادبن یقبائل نے اس عالقے ک ینامrijus Vں یعالقے م یکے مغرب ینندا ندمہا

کہالتا ہے۔ Arariaج آجو کہ

کے طاقتور بادشاہ Gaudaضلع یہں یمں دنو یکے شروعات یصدں ساتویSasanka ں تھا اور بدھ مت کے ماننے والو یکا پجار یوتھا۔وہ بھگوان ش یرکے ز

وجہ یہیاور کو برباد کر ڈاالں درسگاہو یبدھ مت کے مذہبسے نفرت کرتا تھا اس نے گئے۔ ہوطرف منتقل یکں یوپہاڑ یک یپالکہ بدھ بھکشو ن یتھ

۔کہا جاتا ینے سسانکا کو شکست د، ہر شاں الشان بدھ حکمرا یمکے عظ یصدں ساتوی یکا مگدھ سلطنت کا ں یم یحکمران یک ینس یہادت یہموت کے بعد ارر یہے کہ ہرشا ک

۔یاحصہ بن گ

ان یکنرہا لں یکے قبضے مں پالہ بادشاہو یہتک ارر یصدں یسے بارہو یصدں نوی۔یسنبھال ینے گد ؤںیناکے زوال کے بعد بنگال کے س

نے بنگال اور بہار پر ں کے مسلمانو یخلج بختیارں یمں دنو یخرآکے یصدں بارہوی ینالد غیاثسے ں یہیاور یال قل کرمنت ینے حکومت لکھنو یخلج یار۔بختیاقبضہ ک

یوازا ینالد غیاث۔یقائم ک یحکمران یکں مسلمانوں ینے پورے بنگال اور بہار م یوازا یکن۔لیاسراہا گ یبھں یمں س پاس کے عالقوآاور ٹٹر ہ یکو ساتھ ہ یحکمران یک

کے نظام ںؤیابڑے احاطے تک ناقابل گزر در یکمعلوم ہوا کہ جنگل کے ا یسااں یبعد م یہج اررآجو کہ ں یحصے م یضلع کے شمال یہوجہ سے پورن یہونے ک یلےکے پھ

وسعت نہ مل یدکے اقتدار والے عالقے کو مزں مسلمانو، ضلع کا موجو دہ عالقہ ہےسے متاثر ہے۔ں یوکے قبائل یپالن یج بھآضلع یہ۔گر چہ موجودہ ارریسک

ں یء م1738۔یرہ یحکمران یکں ویقبائل شمالیں یتک اس عالقے م یصدں اٹھارویافغان عامر کے تک کے عالقے کو یعالقے سے جوگ بن یجالل گڑھ کے شمال

گورنر تھا مورنگ کے راجپوت یکا فوج یہخان نے جو کہ پورن یفنو اب س یٹےب۔یاسے فتح کر لں بادشاہو

کے یکھر یکھد یک یہخان نے راجا نند الل کو اس نئے عالقے کے انتظام یفس خان یف۔سیڈال یادبن یکے مندر ک یوش بھگوانں ینند الل نے مدن پور م، یالئے تقرر ک

کروا یکٹائ یکں اور جنگلو یامنتقل کر دں یوالے عالقے م یئاکو ترں لیوئقبا ینے پہاڑ۔یاسازگار بنا کو ینزم یکں کے لئے وہا یتیکر کھ

یر۔بیاپر قبضہ کر ل یاستر یاور اس ک یکے سردار کو شکست د یرنگرخان نے ب سیف، گنج یج وہ سارا عالقہ رانآشامل تھا۔ یعالقہ بھ یکا مغرب یکوس یائےدرں ینگر م

پڑتا ہے۔ں یاور کچھ حصہ نر پت گنج م، بھرگاما بالک

Page 15: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

حاالنکہ ، یرہ یجار یحکمران یکں کے نوابو یہپورن ء تک اس عالقے پر 1770 یکسال ا یتھا۔اس یاگآں یم یوانیکے د یکمپن یاانڈ یسٹٹش اعالقہ بر یہں یء م1765

ں یکہ بعد م جو، یہوئ یتقررں یم یہپورن یکMr G.G.Duccarelں نگرا یزانگرہوا۔ ئضاور کلکٹر کے عہدے س پر فا یٹڈسٹرکٹ مجسٹر

:سے متعلق چند خاص واقعے یختار یک ارریہ

شامل کرنے کے ں یم یاپنے حکمرانضلع کو یہخان نے موجودہ ارر یفسں یء م1738کے راجہ کے حوالے کر یہبعد اسے پہلے سے اس عالقے پر حکومت کر رہے پورن

ندان سے تعلق رکھتے م خاآبرہمن کے سرگم لو یاخاندان متھال کے شوتر یہ۔یادتھا۔ یانسب کں یپشارا م یبقر کےگنج یمرکز ران یامظنے اپنا انتں تھے۔۔انہو

یادبن یمہاراجہ سمر سنگھ نے اس سلطنت کں یکے وقت مں جہاہابادشاہ ش مغل اور اس کے بعد یسنبھال ینے گد یوکرشنا د یٹے۔سمر سنگھ کے بعد اس کے بیرکھ

vishwanath, veernarayan, narayan, ramachandaran narayan اور indranarayana سے سب، یسنبھال یگد یحاصل تھ یثیتح یک مہاراجہں یجنہ

یویب یموت کے بعد اس ک یاس ک یہوئں یء م1784موت یمہاراجہ اندرا ک یرخآں دنو یخرآ۔ اور اس نے اپنے یسے فائز ہوئ یثیتح یکں حکمرا یاندرا وت یارانہم

الئق ینے اسے بہت ہں مصنفو یز۔عصر حاضر کے انگریک یء تک حکمران1803ں یقے شامل تھے ان مجو عالں یم یہانتظام ی۔اس کیاک یشسے پ یثیتح یکں حکمرا

اسجا ، کرداہ تیرا، گوندوارا، کاٹیہار، یگورار، ناتھ پور، پور یسر، سلطان پور پرگنہعالقے شامل تھے۔ یگرد اور

ں یان مں یکروائے جو کہ اب مٹ چکے ہ یرنے بہت سے مندر اور محل تعم اندراوتیمندر بھگوان یہ۔ہے یباق یبھ جں آیمں گاو یساتیگنج بالک کے ب یمندر ران یکسے ا

تھا۔ یانے بنوا یاندراوتں ینزر م یک یوش

کے لئے یموت کے بعد گد یاور اس ک یتھں یاوالد نہ یکوئ یک یاندراوت مہارانیجھا کو یج یابھ یٹےنے اپنے ماما کے ب یاندراوتں۔ یشروع ہو گئں یالڑائں یخاندان م

مہاراجہ سمر سنگھ کے دوسرے یکنل، تھا یاقرار دں یاپنا جانش یتھا اور اسے ہ یاگو د ل یک یمہاران، سے تھاں یم ں ینوخاندان کے جانش یاجو کہ سورا، یرتھراجا بھاگ یٹےب

ء راجا 1815۔یشروع ہو گئ یلڑائ یچکے بں لہذا ان دونو، یاک یپر دعو یاستر یمعطر سے کوچ ک یفان یائےوجے گوندا کو چھوڑ کر اس دن یٹےب یکجھا اپنے ا یج یابھ

کمار وجے ، تھے بیٹے۔اس کے دو یاگ یاکا راجہ بنا د یاستگئے۔وجے گوندا کو اس ر ی۔وراثت کیہوئں یاوالد نہ یکو کوئں گوپال سنگھ۔ان دونو ؤگوپال سنگھ اور کمار بھا

کو یتاس ملکں یء م1820تھا۔ یکا زوال الزم یاستر یک یاندراوت یمہارانں یم یلڑائالل کے یس یشہر کے راجا اور پ یہو پرتاپ سنگھ و پورنباب یمرشدہ باد کے خزانچ

Page 16: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

پور پرگنہ ی۔پرتاپ سنگھ نے سلطان پور اور سریال یدال ل نے خر یدنک چھ بابودادا یگزنڈرنے سلطان پور کے پرگنہ کو الں ینواس کے بعد اس کے جانش یکنل یال یدکو خر

۔یاد یچجون فوربس کو ب

باز تھا اور اس نے شمال مغرب ہندوستان کے جان یفوج یکفوربس ا الیگزنڈرجنگ کے وقت وہ بھاگلپور یعالقائ یفوجں یو73تھا۔ یاحصہ لں یجراتمندانہ اقدام م

اور ساتھ یڈال یادبن یک یاستشامل تھا۔اس نے سلطان ر یبھں یم یمکے ٹ یولکے کمشنر القہ فوربس ج جو عآلگوائے۔ یبھ کارخانےکے نیلں یمں ضلع کے مختلف عالقو یہ

نام پر ہے۔ یگنج کے نام سے جانا جاتا ہے وہ ان کے ہ

وجہ سے اس عالقے کے ضلع یہونے ک یکسرحد سے نزد یقواماال ینب یک نیپال ینیخاص توجہ د یشہوجہ سے ہم یکں یشانیوپر یکو سرحد پار سے ہونے وال یہانتظام

، یااس عالقے پر حملہ ک یشہنے ہمں سردارو یپالیکے وقت نں ہے۔برٹش حکمرانو یپڑکہ بدھا یاس نے خبر د، کا کلکٹر تھا یہجو کہ پورن Duccarelں یء م1770

لوٹ ں یمں سرحدو یک یکمپن) تھا یوانکا دں ینوراجا کام دت سنگھ کے جانش(کرنں۔ یکے باشندے در بدر ہو رہے ہں اہاور اس وجہ سے و ، کھسوٹ مچائے ہوئے ہے

جائے تاکہ وہ یمدد فراہم ک یکو فوجRegonaultکہ یانے مشورہ دDuccarelلہذا اور ں یروفق یسکے۔اس وقت شمال سے مذہب ہو یابکامں یم یبدھا کرن کے خالف لڑائ

لوٹ پاٹ کرنے یتڈک یہ ، بہت بڑا مسئلہ تھا یکا یلوٹ پا ٹ بھ یعہذر کےں یتوڈکان یونے والنے شمال سے ہ یہچھپ جاتے تھے۔لہذا ضلع انتظامں یکے بعد مورنگ م

۔یاوجہ سے سخت قدم اٹھا یکں یشانیوپر

O.malleyں یم1808۔یرہ یتک جار یصد یکا یورآحملہ یکں یپالیوکے مطابق نmorungواقعہ یہ۔یاپر قبضہ کر ل ینداریزم یپور ینگر ک یمکے گورکھا گورنر نے بھ

سے سرحد کے یہپورنں یم1809، سکا جا یالں ینہ زہئشرمناک تھا اور اس کا جا یکافگئے۔ یجےدستے بھ یفوجں یمں عالقو

جنگ کے یاور اس یاآجنگ سامنے یپالیکا ہند ن1812-1811کے طور پر نتیجہ، ۔یاگ یاک ینکا تع یپالن اور یہبعد موجودہ سر حد ہندوستان ارر

کے ں یوکے فوج یولکمشنر اورں یوباغں یم یہکے دوران ارر یزادآجنگ یک1857اور ینے تناظر اور دوسرے قانوکے حاالت ک1857ں۔ یہوئ یبھں یجھڑپ یجنگ انیدرم یہکو بہتر بنانے کے لئے ارر یہانتظامں یم 1864ہوئے یکھتےکو دں کامو یاتیترق

بہادر گنج کو، کے کچھ حصے یلیحو، ایمید، یہار یمت یسےجں ٹے عالقوکے چھو۔یاضلع بن گ یکا یہں یم1990اور ، گیا یاد بنا یویزنشامل کر کے اسے سب ڈ

Residentialفوربس کا بنگلو تھا وہ ں وہ عالقہ جہاں یحکومت کے وقت م برٹش یکا اور، کے نام سے جاننے لگے R.areaجسے لوگ ، کے نام سے جانا جاتا تھا

کہا جا نے لگا۔ یہارر)R.AREA(عالقہ لہجہ بدلنے پر یہیوقت کے بعد

Page 17: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

Forbesganjیکع کا اضل یہارر Subdivision یہپورن یہسے پہلے 1990(ہے راج یاکے نام پر پڑا۔وہ برٹش انڈMr James Forbes۔اس شہر کا نام )تھاں یضلع م

یکمپن یاانڈ یسٹاں یء م1765اور وہ یتھ یہوئں یلندن م یدائشپ یاس ک، کا افسر تھااچھا نقشہ یکا ء تک رہا۔وہ1784ں وہااور یاآ یسے بمبئ یثیتح یکے مصنف ک

یہندوستان ک اور، قدیمہ ثار، آیختار یاس نے قدرت۔ تھا ہ کنندہمشاہد یکاور بار یسنو-1813ں یجسے بعد م، صفحہ لکھا یریتحر یدست52000پر یذندگ یو مذہب یسماجشائع کئے گئے۔ں یمOriental Memoirs یانء کے درم1815

اور یبتہذ یپر اس وقت کے ہندوستان ککے طور یزاہم دستاوں یبھر م یاکتاب دن یہ یااور کتاب شائع ک یکاں یء م1810ہے۔فوربس نے یکرت یاہم نمائندگ ینباتات ک

ہے۔ یگئ یک یدتائ یمذہب کو قبول کرنے ک یسائیکے عں ؤہندوں یجس م

:خد مات یک یہاررں یم یلڑائ یک زادیآ

یگئ یلکھں یمں حرفوسنہرے یختار یک یزادآ یہندوستان کں یضلع م ارریہتک ہر موقع پر یء کے اگست کرانت1942سے یزادآجنگ یپہل یء ک 1857ہے۔سے نجات دالنے کے لئے اہم خدمات انجام ینے اس ملک کو غالمں کے باشندو یہارر

یہنے اررں دستو وجیف یہندوستانں یء م1857صفحات کے مطابق یخیتارں۔ یہ یدکے یہارر لہذا، یاکاکا ڈٹ کر سامنا کں بندوقو یکں یزوانگرں یضلع کے ناتھ پور م

یکے چھترا گد یپالخاطر ن یحفاظت ک یحضرت محل ک یگمب ینے اودھ کں ؤجنگجو۔یاکو پار ک یند یکوسں یعالقے م

:ینیدوجد یواریت ینیرام د پنڈت

یاواال سب سے پہال شخص قرار د ینےحصہ لں یم یزادآ یکتحرں یانہں یضلع م ارریہ یکں ؤجنگجو یفوجں یاور بابو بسنت سنگھ نے اس عالقے م Dwijdeniہے۔پنڈت یاگ

ضلع کے بھو یہ۔ارریکن بات تھ یشانپر یککے لئے اں یزوجو کہ انگر, یک یلتشکواز بہت آ یان ک، سے تھےں یمں کے کارندو یج یکے رام الل منڈل گاندھں دھر گاو

ں یوہ اہم نام ہ یہپاٹھ کرتے تھے۔ کے لئے رامائن کا یج یاور وہ گاندھ یتھ یلیسر، یویدیپنڈت راما دھار دں یان م یابڑھ چڑھ کر حصہ لں یم یلڑائ یک یزادآنے ں جنہو، ر جھایشوناگ ،الل جھا ہری، یچودھر یدھنش دھار، کمال نند بسواس، الل ورما کنھیاالل یشھ اور گندھ نارائن سنگ بو، ینوناتھ ر یشورپھن، نند ساھ یہسور، ناتھ ٹھاکر یبدھ

موجود تھے۔

:کا اہم کردار یہاررں یووڈ م بالی

Page 18: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یدہراج کپور اور وحں یجس م, یتھ یبنں یء م 1966قسم یسریفلم ت یکپور ک راجعالقے کے باشندے یاس یکہان ی۔اس فلم کیتھ یگئ یک یشپ یکردار نگار یرحمان ک یاس فلم ک، ہے یگئ یسے ل ‘ مارے گئے گلفام ’کے ناول ینوناتھ ر یشورجناب فن

یگھوش ک یندواور نب یکار یتہدا یک یہبھٹا چار وہے۔باس یگئ یکں یم یہشوٹنگ ارر یامنزل طے ک یک کامیابیں یم یختار یکں فلمو یاس فلم نے ہند یسپلے سے ل ینسکر

یگئ یک یعمدہ عکاس یک یسادگ یکں کے لوگو اتیہہندوستان کے دں یہے۔ اس فلم ماوارڈ کے پرکس ینڈگرں یم یسٹیولموسکو فلم ف یقواماال ینکے ب1967س فلم کو ہے۔ا

تھا۔ یاگ یالئے نامزد ک

٭٭٭

Page 19: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یامثنو یرومان یک یدہل

تہ خاک یکتاگوہر ں یاں یہں یچپے م چپے

اتنا خزانہ ہر گزں یا نہ کہہو گ دفن

)�یحال(

ں، یہں پنہاں یداستان یک یختارں یجس کے ہر ذرے مہے ‘ انتخاب شہر ں یعالم م’وہ دلیمرحوم کا اکثر یتذکرہ دلں۔ یبکھرے پڑے ہں یہا یہگنج ہائے گرانما یےکے ل یناچشم ب

ں یمں نکھو آ یکا شہر وقت کں شہرو یہ۔بلکہ یہوئں ینہ یکبھ‘ مرحوم’ یدل یکنہوا لقرار رکھتے ہوئے اسے دامن کا تسلسل بر یختار یج بھآرہا اور دہڈال کر زنں ینکھآ یاس شہر دل۔ راہ پر گامزن ہے یک یوقت کے ساتھ قدم سے قدم مال کر ترق یٹےسمں یم ینکا ام یماضں یہمارے زر۔ کا سنگم ہے یدیتقدامت اور جد یہہے۔ یثیتمنفرد ح یک

بسے اس شہر نے وقت کے بدلتے نارےجمنا کے ک۔ اور تابناک مستقبل کا ضامن ہےنے ں ۔ بادشاہویکھےکے دور حکومت دں ؤنروا۔ ہندو اور مسلمان فرماکھےیدھارے د

بڑا یککا ا یبادآ یشہر ینگر بسا تو پرانے شہر ک یان۔ شہر بسائے یےنام و نمود کے لروپ کے یبست ینہ کس یکسں۔ یطرح اجڑا نہ یجا بسا۔ مگر پرانا شہر پورں حصہ وہا

یخیان تارں۔ یسانس لے رہے ہ یج بھآں یمں یوان بست کے ادوار یختار۔ زندہ رہاں یمہوئے شہر سے یلتےاور پھ یبادآ یہوئ یبلکہ بڑھتں یسے نہ یرانیکو خطرہ وں یادگارو

۔ ہے جوان کو نگلتا جا رہا ہے

ں یوقت ہم یتےصنف کا جائزہ ل یمنظر نا مے سے وابستہ کس یبیو تہذ یکے ادب دلیں یلیوتبد یرنگ ک ب وآکے یبتہذں یجن م، اہو گکے ان صفحات کو پلٹنا یختار یاپن

وضاحت یاس بات کں یہاہے۔ کا پتہ چلتا یراتکے تغں دھارو یاور سماج یاسیاور سپر ں یادوبن یاور معاش یاسیس یجہنت اہمکا سب سے یراتتغ یہے کہ سماج یضرور یہجغراف، ہے یرہت یوہ ینکے طور پر رونما ہوتا ہے۔ زم یلیتبد یزبان کں یسماج م

کے نئے سر یاتقتر یبیتہذں یسے معاشرے مں یلیوتبد یک یختار یکنہے ل ہوتا یوہ یبھ یک انقالباتنئے ں یکے پس منظر م یترواں یلیاتبد یہپتہ چلتا ہے اور یکا بھں چشمو

کے تحت ں یورو یاور سماج یاسینے والے سآمغلوب قوم غالب ں۔ یہ یہوت ینام یبھ۔یبھ یعتوس یہے اور ان ک یکرت یہنگ کو قبول بھآنئے رنگ و

Page 20: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

بطور صنف یکنل‘‘ دو کرنا ’’ ں یہ یکا لفظ ہے جس کے معن یعرب ‘‘یمثنو’’ حاالنکہجا یاد ثل تو قراررجز کو اس کے مماں یم یشاعر یہے عرب یجادا کیں یرانیوا یمثنوباندھا جائے گا یشعرا کے سر ہ یرانیکا سہرہ ا یجادا یاس صنف ک یکنہے ل سکتا

کرنے والے یجادا یہے کہ مثنو یاک یاسق یہ ینے بھ ینعمان یاالنکہ عالمہ شبلحبہر حال بطور صنف ۔ طور پر رہا ہے یکے سامنے رجز کا نمونہ شعورں یرانیوا

یپور۔ الگ ہوتا ہے یہقاف کا ہر شعرں ینظم مسلسل کا نام ہے جس م یسیا یکا یمثنو یکں یم یتئتو اس ہں یوں۔ یعداد مقرر نہت یاشعار ک یکنہے ل یہوتں یبحر م یکنظم ا

سے جب یثیتح یفن یکنلں یہ موجودں یاردو م یشاعر یطصدہا صفحات پر مح یگئ یکوئں یجن مں یہ یتآں ینظم یوہں یہے تو اس کے دائرہ کار م یجات یپر بات ک یمثنو

جائے۔ یاک یانقصہ ب

، ر فلسفہ و تصوفکا ر زار سے لے ک یدانتو مں یکے متعلق اگر بات کر موضوعں یاس کے موضوعات رہے ہ یشوب بھآو شہر اخالق کے عالوہ ہجو و یند، یختار

شعرائے اردو نے اور ں یہ یئآموضوعات راس یہاسے عشقں یم یاردو شاعر یکنلں۔ یہ یئےقابل ذکر کا ر نامے انجام دں یم عاس موضو

یرم، یالبوستان خ یمثنو یک یبادآسراج اورنگ ، یقطب مشتر یمثنو یک یوجہ مال یرم، یانالب سحر یمثنو یک حسن یرعشق مۂ عشق اور شعل یائےدر یمثنو یک یرم یتق

ینواب مرزا شوق ک یمگلزار نس یمثنو یک یمشنکر نس یاد یالخواب و خ یمثنو یک اثرسب یہاور ں یہں یامثنو داغ مشہور یادفر مثنوی یک یزہر عشق اور داغ دہلو یمثنوں۔ یہ یہعشق

تمام یسے اپنں یہیاب ں یم یےہے اس ل‘‘ ں یہں یامثنو یک یدہل’’ موضوع یرام چونکہں۔ ہو پر مرکوز کرتا یتوجہ کو دہل

کا یہے کہ اس صنف مثنو یگئ واضح ہو یبات بھ یہ ہے اور یچل رہ یک یمثنو بات یززرخ یےاس کے ل یادہسے ز یدہلں یم یسےرہا ہے ا یہ یموضوع عشق باز یادیبن

کہ ں یاظہر من الشمس ہ یاتخصوص یہ یک یدہل یونکہچاہئے ک یہون یلکھنو ک ینزم، کے سراپاں خصوصا عورتو ینمضام خارجی، یپروان نہ چڑھ سک یگوئ یہاماں یہاسکتا ابتذال کا آں یصاف صاف نظر نہں یم یشاعر یک یاور ملبوسات کا نقشہ دہل یورز

یان سب کں یباندھنے م ینمضام یہا اور عشقنہ تھ یسے کبھ ینسرزم یک یتعلق دہلکرتے ہوئے یپاسدار ینے اور اپنے اقدار ک کے شعرا یدہل یکنل۔ ہے ضرورت اشد

کو ینہ ہوئے۔ شگفتگ یبھں سے رو گردا ینہ چھوڑا سالست و روان یبھ امنمتانت کا داردو اس یخاور تار یبات کہہ د یسے اپنے دل ک یاور سادگ یابنا یبھ یازامت ۀاپنا طر۔ خاص طور یابھر پور حق ادا ک یشعراء نے اس صنف کا بھ یشاہد ہے کہ دہلو یبات کں یموجود ہں یاوہ تمام خوبں یمں یومثنو یک یتک دبستان دہل یحسن اور مصحف یرپر ماس کے بعد خدا کا یکنلں یہ یسے ممتاز کر ت ؤخاص طور پر د بستان لکھنں یانہ جو

ہجرت کرنا پڑا۔ جس سے ؤشعرا کو لکھن یشترکے اکثر و ب یہ دہلہوا ک یساکرنا کچھ ا

Page 21: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

تے آتک لویداغ دہ یپھر بھ یکنلں یوہ خاص صفات متاثر ہوئ یکں یومثنو یک یدہل۔ یئآگلنار نظر ں یرنگ م یپھر دہلو یتے مثنوآ

ء ١٧١٣کو ہے جس کا زمانہ یٹلز ابتدا کا سہرا جعفر یک ینگار یمثنوں یم یدہل اسے ں یشعرا م یممق یکنلں ینہ یدہل یدائشجائے پ یک یٹلز حاالنکہ جعفر ء تھا١٧٧٠

ظفر ں یجن مں یہں یااردو مثنو یکئں یم یاتکل یک یٹلز جعفر۔ ئے گاجا یاضرور شامل ک یک یباور نگ زں یم یمثنو یپہلں۔ ینا مہ قابل ذ کر ہ یاور طوط یبنگ زاور ۂنا م

ہونے پر ینمان کر جسم کے فا یروح کو طوط ںیخرالذکر مآہے اور یانمہم دکن کا ب یکناور انکا اکثر کالم فحش ہے لں یبدنام شاعر ہ یکا یٹلز حاالنکہ جعفر۔ ہے یاتوجہ ک

ں یجو اشعار خالص اردو مں یہں یب میاکتر یفارس یا یتر فارس یادہفحش کالم ز یسےا�ہے یہوت یرتکر ح یکھزبان کو د یصفائ یان کں یہ

دور منزل وقت تھوڑا ہے بڑی

لنگ گھوڑا تو شہ راہ کا اور نہ

)نامہ یطوط(

ں یہں یامختصر مثنو یبہت س یبھں یء م ١٧١۴مرتبہ یوانفائز کے د ینالد صدر نوابنے یذکں خا یعل جعفر۔ ہے یظاہر ہوت یاور حسن پرست یزاد منشآ یجن سے ان ک

یہشعر کہے شاہ حاتم نے کے دو یمثنوفرمائش پر حقہ سے متعلق یمحمد شاہ کشرح یلڑکے راجہ رام پر عاشق ہو کر اپنے عشق ک یکنے ا یذک۔ یمکمل ک یمثنو

یماشعار گلزار ابراہ ١۵٢اس کے یکنہے ل یدتو نا پ یوہ مثنو یلکھ یمثنو یکاں یم سے حاتم یغلطں یکے اقتباس کو تذکرہ گلشن گفتار م یمثنو یاسں یمحفوظ ہں یم یقلم

اپنے عشق ں یزمانے م یاس ینے بھں خا یفضائل عل۔ ہے یاگ یاکے ساتھ منسوب کر د مسرت افزا مصنفہ ابوۀ اور تذکر یقلم یمحسن گلزار ابراہ یرتذکرہ م ینظم ک داستان یک

ہے کہ یےاس ل یتاہم یک یاس مثنوں یاشعار موجود ہ ١٧۶کے یاس مثنوں یالحسن مں یہ یبھ یسےچند اشعار اں یاس م۔ کہا جاتا ہےحسن کا راہ نما یرم یاسے مثنو

کا نقش اول ہے۔ یانحسن کے ب یرمیقینا جو

) ٣(نامہ یساق) ٢(سروپا یمثنوں یہں یاپانچ مثنوں یم یےزاو یوانحاتم کے د شاہ یخرآبہ بزم عشرت یمسم یہبہار یمثنو) ۵(حقہ وصف تمباکو و) ۴(وصف قہوا

یندآخوش یبڑ یمستسر فضا و یہبہار، نشاط، اس کا جوش ں یاشعار ہ ٣٨۵ں یم یمثنوکو بننے اور ں لڑکوں یرائش معشوق مآمو عظمت یمثنو یبرو کآں یدور م یاسں یہ

اس دور کا مذاق اس موضوع کا متحمل تھا۔ ۔ ہے ید یمتعل یک یتسنورنے اور محبوبنامہ لکھا جس یساق یکدرد مند نے ا یہمرزا مظہر کے شاگرد محمد فقں یزمانے م یاس

۔ ہے یاک ینے بھ یرکا تذکرہ م

Page 22: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

نے جو مضبوط امندرجہ باال شعر یکنکے بچپن کا دور تھا ل یمثنوں یم یدور دہل یہاثر اور حسن نے جو ، یرم، سوداں ینے والے شعر ا مآگے آ ان پرں یک فراہم ں یادیبن

۔ ہے یج تک باقآشان یاس ک یےک یرقلعے تعم

یاتجو ان کے کلں یشامل ہں یامثنو یالحاق ١٩وہ ں یان مں یلکھ ںیامثنو ٢١نے سوداں یدو مں یان مں۔ یدلچسپ ہ یتنہاں یامثنو یہپانچ ہجو یان کں یہ یشامل ہو گئں یم

کا یافراتفر یاور انتظام یبدحال یمعاش یبلکہ اس دور کں یہجو نہ یمحض اشخاص ککتاب یصاحب نے اپن یعارف یرم اماستاد محترم مرحو۔ ہے یاگ ینچاسے کھ یلنقشہ تفص

یہشوبآہے اور اسے شہر یاس پر مفصل گفتگو کں یم ‘‘یہتجز یکشوب اآشہر ’’ ۔ ہے یاقرار د یمثنو

ں یجن مں یاشعار ہ ١٢٧ ں یہے جس م یلکھ یمختصر مثنو یکا یسوز نے بھ میر یبتر غ یک یقیعشق حقں یخر مآہے اور یاسے خطاب ک یشہنے پہلے دل عشق پں انہو

۔ ہے یٹھیاور م یفزبان سا دہ لط یہے جس ک یمطبوعہ مثنو یرغ یہہے۔ ید

شامل کر ں یامثنو ینئ نے دو یسآ یعبد البارں یتھں یامثنو ٣٢ں یم یاتکل یمکے قد میرکو کہ دعوئے ں مدا یچہ، سے ہجو شخصےں یان مں یتک پہنچا د ٣۴تعداد یکے ان ک

ں یباد مآ یدراردو ح یاتمملوکہ ادارہ ادبۂ نسخ ینتر یمکے قد یرم یوانداشت د یہمہ دان یسآہے ‘‘ اس کا دوسرا نام دم الفضول یبھں یمں دو مخطوطو کے اور رام پور یبھہے جنگ نامہ کے یملتں یمں نسخو یبھ یہہے ‘‘ جنگ نامہ’’ یافتدر یدوسر یک

ں یم یاتہ کلمطبوع یےاس ل ینہ تھں یکے نسخے م �یسآغزل ہے جو یکاں یخاتمہ ماس کے عالوہ ۔ ہے جودغزل مو یہں یم �یرم یاترام پور کے نسخہ کلں۔ یموجود نہ

ں۔ یہں یامثنو ینت یدمز یک یرم یبھ

یمہجو حک) ٣(نامہ یساق) ٢(نامہ یطوط) ١(ں یلکھں یامثنو ینحسرت نے ت یعل جعفراور ں یات ہصفح ١۶٠ یباتقرں یہے اس م یاک ینامہ کا ذکر اسپر نگر نے بھ یطوط

طوطا یبلکہ کسں ینہ یطوطا کہان ینامہ مشہور کہان یہے طوط ١٢١۶کتابت یختار یمہجو حکں یاشعار ہ ٢٠٩ں ینامہ م یساق۔ ہےداستان یرام اور شکر پارہ کے عشق ک

ینقل معلوم ہوت یغوث ک یمہجو حک یسودا ک

۔ ہے

ں یتوان حکاں یہں یتیحکا مختصر ینتں یجن مں یہں یامثنو ١١ں یم یاتحسن کے کل میر رموز، یشاد یمثنوں یمں یومثنو یہبقں یمناک حد تک فحش ہشر سے سے دوں یم

، حسن یرم یلیہجو حو، جواہر قصر، یدع یتو تہنں مدح جواہر خا، گلزار ارم، العارفین۔ یانالب خوان نعت اور سحر

گلزار ں یہ یاتحکا یعارفانہ اور اخالقں یہے اس م یفتصن یء ک ١١٨٨ العارفین رموز یاننے کا ماجرہ بآباد آ یضاور ف ؤسے لکھن یدہلں یجس م یگئ یلکھں یھ م ١١٩٢ارم

یحسن کں ی۔ اس میگئ یسال بعد لکھ ینتیسپ یسسفر کے ت یمثنو یہ یعنی۔ ہے یاگ یاک

Page 23: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یم یبازۂ تذکرہ خوش معرکں یکے بارے م یانسحر الب۔ ےہ یکا اظہار بھ یعاشق مزاج یضحسن ف یر۔ میگئ یبہ پاس خاطر معشوقہ لکھ یمثنو یہنکشاف ہے کہ بڑا دلچسپ ا

ہے۔ں یمعاشقہ رچا چکے تھے جس کا ذکر گلزار ارم م یکا یبھں یباد مآ

ں یاسات مثنو یان کں یدو کے سوا سب مختصر ہں یمں یومثنو ٢۵ یک یپور چاند قائمکا نا یکسے اں یمں یوودو مثن یان ہں۔ یہ یگئ یشامل کر لں یسودا م یاتسے کل یغلط

قصہ کو یراسخ نے اسں یم بعدں یا شعار ہ١٣۵٩ں یو عروس ہے جس م درویشم نے یکے بھانجے محمد حسن تجل یراس کے عالوہ م۔ عشق کے نام سے لکھا اعجاز

یکدرد نے ا یرد مشاگر یتہدا۔ ھ ہے ١٢٠٧ یختار ی۔ جس کیلکھں مجنو یلیل یمثنوبرس یارہسے گ یجو دہل افسوس یعل یرش یرم۔ یلکھں یممدح یشہر بنارس ک یمثنو

یجس ک۔ بہار سخن ہے یمثنوں یم یاتچلے گئے تھے ان کے کل ؤلکھنں یم عمر یکبارہ ماسہ لکھا جو ں یء م١٨٠٣جوان نے یمرزا کاظم عل۔ بہت بلند ہے یثیتح یادب

بخش یدرحاشعار تھے سولہ سو تقریباں یکلکتہ سے شائع ہوا اس مں یء م ١٨١٢ یادہسات ہزار سے زں یکے نام سے قصہ بہرام گور لکھا اس م پیکرنے ہفت یدریح

یتذکرہ بھ ور کاا دوں۔ یہ یملتں یااٹھارہ مثنو یک یمصحفں۔ یہ یدشعر تھے جو اب ناپان یکنلں ینف ہصکے مں یومثنو ٢٠ یادہسے ز یادہوہ ز یاس طرح بھں یلوگ کر تے ہ

گلزار شہادت ) ٣(شعلہ عشق ) ٢(عشق ہبجذ) ١(ں یاہم ہ یہں یامثنو یہعشق چارں یمالمحبت جو بحرں یہ یگئ یلکھں یم یرویپ یک یرمں یامثنوں چارو یہبحرالمحبت ) ۴(

یاعشق کے قصے کو دوبارہ نظم ک یائےدر یک یرمں یہے اس م یمثنو یلسب سے طو۔ ہے یاگ

کہ جرات ں یحسن لکھتے ہ ںیہں یامثنو ٣١کل ں یمں جرات کے مختلف مخطوطو کلیاتان ں یگئ ہو ٣٢ یکں یوتعداد مثنو یاس طرح مجموع یلکھ یکھٹمل نامہ بھ ینے مثنو

یلطو یادہسے زں یومثنو یہاور بقں یقصے پر مشتمل ہ یہعشق یشب کم وں یاچار مثنو یک ٩ں یانشاء م یاتکے مطبوعہ کلں اهللا خاء انشاں۔ یطاق ہں یکے فن م یجرات مثنوں یہ

ہے جس یلطو ‘‘یلطو یلف یمثنو’’ں۔ یکے عالوہ مختصر ہ یکاں یجن مں یہں یاومثنں یومطبوعہ مثنو یرغ دو یہے۔ انشاء ک یانکے مجامعت کا ب یاور ہتھن یہاتھ یکاں یم

ں خدا بخش خا اردو ودر ہج یمثنو ں یجس م یاک یافتعبدالودود نے در یکو قاضطرح یک یکہان یک یتکیک یران۔ یتھں یشاء مان یاتمخطوطہ کل یکپٹنہ کے ا یریالئبر ١۵١ں ینے پائے اس م آسنسکرت لفظ نہ یٹاور ٹھ یفارس یالتزام ہے کہ عربں یاس م

یکراچں یشعر ہ۵٠ں یہے اس م ریختہ زبان سحر مالل در یمثنو یدوسرں۔ یشعار ہکے یشادان یبڈاکٹر عندل۔ ہے یچک شائع ہوں یء م۵۶نومبر ں یم یقکے رسالہ تخل

عشق ہے اور اس کے یفاول توصں یموجود ہے اس مں یانشاء م یاتکل ۂ مملوکہ نسخسے ں یجن مں یلکھں یامثنو ۴٢نے ینرنگں خا یارسعادت ۔ نامہ ہے یبعد مختصر ساق

زہ ہوتا قابل قدر ہے اس مطالعے سے اندا ہی یردل پذ یمثنوں یان مں یئہو شائع ٩صرف ہے۔ یمثنو یداستان ینبہتر یکے بعد اردو ک یماور گلزار نس یانالب ہے کہ سحر

Page 24: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

باد جاآاکبر ں یعمر م یسال ک ٢٣۔ ٢٢ یکنہوئے ل یداپ یہں یم یدہل یبھ یبادآاکبر نظیرں یاشعار ہ ١١٠١ں می یادر یرسں یہں یامثنو ینتں یم یاتکل یان ک۔ ہےر کے ہوں یکر وہ

یسریاشعار ت ١١٩٧ ںیم یمثنو یسریاور تں یہ اشعار ١٣٢۶ں یم یمثنو دوسری۔ نے یرہے اس کو پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ نظ یکہان یک یانسان اور پرں یم یمثنوکا دور یتعوامں یم یبرتا ہے ورنہ اس مثنوں یم یرنگ خاص طور پر شاعر یعوام

یکں یومثنوں ینوت یہے۔ ان ک زبان یستھر یاور نکھر یصاف ستھرں یدور تک پتہ نہبھر ا ہوا یفمحض حسن و کں یسرور سے مرکب ہے ان م و نوررنگ و بو اور فضا۔ ہے

یانھ معراج کا ب١٢١۴االخبار ةزبد) ١(ں یلکھں یامثنو ینے دو مذہب �اهللا قاسم قدرتسو ٢۵٠٠ں یھ اس م١٢١٧ یرپ یرانکرامات پ) ٢(ں یاشعار ہ یادہسو سے ز ٣٢٠٠۔ مات پر مشتمل ہےکے حاالت و کرا یالنیعبدالقادر ج یخش یہ ں۔ یاشعار ہ

ستم شکایتں یہ یہچھ کے نام یابتدائں یہں یابارہ مثنو یبڑ یچھوٹں یمومن م کلیات یذوق کں یم یاتب حآمظلوم۔ یزار ہ و، آمغمومں، یجنں، یتشآتف ں، یقول غم، غمۂ قص

کے زمانہ یعہد یول یبہادر شاہ ک) ١(ں یہ یدنا پں دونو یہکا ذکر ہے اب ں یودو مثنواس یلکھں یم یتتہن یک یشاد یک یممرزا تسل یمثنو یکا ہلےء سے پ ١٨٣٧ عنییں یم

یکنے اسے اں خا ینامہ سوز نواب حامد عل) ٢(ں۔ یمنقول ہں یم یاتب حآکے دو شعر لکھ کر نامہ ادھورا چھوڑ یادہپانچ سو شعر سے ز یفرمائش ک کیعاشقانہ خط لکھنے

۔یاد

داغ یادفرں یء م ١٨٨٣ں یم نے رامپورں انہو ںیہ �نگار داغ یمثنو یخرآکے دلیحجاب یبائ یمن فئطوا یاپنے اور کلکتہ کں یاس م یشائع ہوئں یء م١٨٨۵جو یلکھ

۔ داستان نظم ہے یسچ یکے عشق ک

، جرات یسے مصحفں یہاتھا جب یاوقت ہو گ یکا خاتمہ اس ینگار یمثنوں یم دلیں یلکھں یانے مثنو �اور داغ �مومنں یسدھار گئے تھے بعد م ؤلکھن یرہانشاء وغ

یک �یفیہو سکا پنڈت ک نہ یاکا اح یمثنوں یم یدل یسے بھں کوششو یان ک یکنل یک یمانمحبت کفر و اں یہاکے جن۔ ہے یمثنو یخرآ یک یھ دل١٣۵۵ یتیجگ ب یمثنو

۔یسے معرا تھ یدق

٭٭٭

Page 25: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

درمش بلگر

جاتا ہے یکھاہے۔د یشناخت ہوت یاس ک یسے ہ یبتہذں یم یختار یملک ک یکساور یتھ یتصالح یقبول ک اخذ وں یکس حد تک اس م، تھی یااساس ک یک یبکہ تہذ

قوت یاسکت یہنگ کرنے کآسے خود کو ہم ں دھارو یبیکس حد تک دوسرے تہذ یاشناخت یسے اپنں دھارو یبیکا واحد ملک ہے جس نے مختلف تہذ یا۔ہندوستان دنیتھ

ج ہندوستان زندہ ہے آاگر ں یم یختار یاقوام عالم ک یبرس کں ہزارو اور ہے یپہچان بنائدوسرے سے یکا دھارے تھے جو یبیکے تہذں تو اس کا سبب اسکے مختلف عالقو

کے مختلف رنگ ں یبورکھتے تھے۔ان تمام تہذ یاختالف کے باوجود مشترکہ عناصر بھ یبالکل اس۔ ہے جاتا کہا یبتہذ یرنگ تھا جسے ہندوستان یککر ا لتھے مگر سب م

دوسرے سے مختلف یکجو اں یہ یہوتں یاانگل یہاتھ کں یوجود م یانسان یسےطرح جکا یکے پان سنگم پر گنگا اور جمناں۔ یہ یہاتھ کا حصہ ہوت یکسب ا مگرں یہ یہوت

۔ ہے ہوتا یکہے مگر بہر حال وہ ا رنگ مختلف ہوتا

سے جاننے اور سمجھنے کا یکنزدکو یبتہذ یاادب ، یختار یملک ک یبھ یکس یرنگ عظمت اور رنگا یہے ہندوستان ک یزبان ہوت یاس ملک ک یعہسب سے اچھا ذر

اور ں طبقو یملک کے سبھں یہمارے دستور م۔ تا ہےسے ہوں زبانو یکں یہاکا اندازہ جو یک یہنگآہے۔اس سے ہم یگئ یک یعکاس یکں اور امنگوؤں رزوآ یکں لوگو یسبھ

یعطا کر نے وال یاور اکھنڈ تا کو مضبوط اتحاد یہے وہ ہندوستان ک یرتابھ یرتصواور ہندوستان کے ں یوراثت ہ یساجھ یالل قلعہ ہمار تاج محل اور، الورا، ہے۔اجنتا

مذہب کے یازبان یبھ یوہ کس چاہےں، یہ ینوراثت کے ام یجھباشندے اس سا یسبھ۔ جا تاں یسے کٹ نہ یبتہذ یاپن یکوئ بدل جانے سے یقہعبادت کا طرں۔ والے ہو نےمان

جا یخوبصورت اور پہلے لباس سے د یسےا یکمثال ا یوراثت ک یساجھ یہمار یارکے ساتھ ت یکیبار یکے رنگ برنگے تانے بانے سے بہت ہں ہے جو زبانو یسکت

الگ الگ پہچان یاپن ےاور خوبصورت دھاگ یکبارں یشکل م ی۔زبان کہے گیا یاک یکیان ، یخوبصورت یان ک یکنلں یہں یاخوب یاپن یک یکا ہرں یمان ں۔ یرکھتے ہ

ان اورں، یہ یدوسرے کے وجود پر منحصر ہوت یکا یلتکم یک ان اورں یقدر یسماجبلکہ پورے ، ہے یتید یمشترک پہچان نہ صرف ان کے اپنے وجود کو معن یسب ک

ہے۔ یاہم رول ادا کر تں یم نےکو قائم رکھ یبرتر یہندوستان ک

اپنے دور اور تا ہےہو یکا عکاس یاور زندگ یبتہذ یک ادب اپنے عہد ہر دور کاں یکے ہر شعبے م یزندگ یشب جس کا اظہار کم و تا ہےکر یشکو پ یثیتح یعصر یک

جو ادب برائے ادب کے ں یکرتے ہ یمتسل یکو وہ لوگ بھ یقت۔اس حقتا ہےید یدکھائ

Page 26: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یلغت سے جوڑنا چاہتے ہ اورکتاب ادہیسے ز یاس کا رشتہ ذہن اور زندگ قائل اوراور تا ہےدار ہو ینہئآکا یزندگ یخر سماجباآل یذہن بھ یانفراد’’بقول ڈاکٹر محمد حسن

کے یہ یدراصل زندگں یکرتے ہ یعکاس یکں الجھنو یاتینفس یجو اپن یبھ یبوہ ادکا یتصالح شعور و یاس کے فناور یاتجمال یادب انسان‘‘ں۔ یٹھہرتے ہ یعکاس

شہہ پارے کے یہے کہ فن یخواہش ہوت یانسان ک۔ تا ہےہو یو عکاس مظہرمکمل ں یکھیسے دں نگاہو یمنزلت ک و اس کو قدر اورں یخود کو سنوار یعہمطالعہ کے ذر

ذرائع ابالغ کا اہم ں یکرنے م ان خواہشات کو پورا تک پہنچانے اور یلاور جذبہ کو تکم، کاہے جو شعراں وینارام سممقں یانما وثر اورسب سے مں یاس سلسلے م۔ کردار ہے

کو منظر عام پر النے ں ادب اور متعدد قسم کے دانشورو زبان و ماہرین، ینمصنف، ءادباان کے کو یاشاعت اور قار و کو ذرائع نشرں فنکاروں، یرول ادا کرتے ہ یدیکلں یم

۔یواقف نہ ہوت یادب سے بھ علم و یانہ ہوتے تو دن یسرنگار شات م

، افسانہ، ناول، مختلف اصناف مثال داستان یکے اعتبار سے نظم اور نشر ک یئتہاور تنقید، یختار، سرنامے، نامچے روز، یبسوانح مکات، رپورتاژ، مضمون، ڈرامہ

یدوجد یمقدں یجس مں۔ یداخل ہں ینرز کے نصاب مآاے یجملہ اصناف ب یرہتبصرہ وغکے یستدر یقہطلباء کے لئے طر ہمذاکر یادب جس پرں یادباء کے نگار شات شامل ہ

کو مد یاتضرور یمل کالج طلباء ک یاردو کروڑ ۂ شعبں۔ یہوتے ہ یحامل اور متقاضرکھا ہے یکا سلسلہ ہنوز جارں یناروسے سمں یودہا ئ ینظر رکھتے ہوئے پچھلے کئ

ہ نہ رہ نتش یمتعل یادب ک اورں واقف ہو �حقہنظم سے کما ر وثتاکہ طلباء تمام اصناف ن یکو بال کر لکچر کروائں اردو ہندوستان کے معروف دانشوروۂ اس کے لئے شعب جائے

شامل نصاب سے اردو کے طلباء ں ینرز مآاے یاے اور ب یمہے تاکہ ادب بطور خاص اکر چکے یدرہ بھ یدرمش بلگر پاک و ہند کا کئ یےل یاسں واقف ہو یبخوب یناور قارئ

ں۔ یحصہ لے تے رہتے ہ بھیں یمں یوسرگرم یو ثقافت بییتہذ یکں یہااور ں یہ

کر گرتے آ یاکے در یاالتجہا ن کے خ یادنں یساگر ہے جس م یساا یکادب اہوتا یاور جارں یہے اور چشمہ کہ یبنتں یب کہآچادر ۔ پھوٹتا ہےں یان کا سوتا کہں۔ یہ

ں شاعروں یہر دور م یکنل۔ رہا ہے و فراز سے گزرتا یبنشں یاردو ادب ہر دور م۔ ہےکے راستے پر اسے یاور ترقں یہ یہموار کں یراہ نئینت یےنے اس کے لں یبواور اد

رہ کر ہندوستان و پاکستان ں یم کی یتراس طرح درمش بلگر نں۔ یگامزن کرتے رہے ہں کا وشو یک ان یبھ یہ۔ اور یااپناں یم یزندگ یعمل یکے ادب کو اپنں یہازبان اور یک

یاور زبان و ادب ک ےممالک سے مقابلہ ہ یورپیکہ ں جہاں یم یہے کہ ترک یجہکا نتخدمت ینے اردو زبان و ادب کں انہو یپھر بھں یکے ہم مقابل ہ یوروپں یتیروا یسار

۔ یاکرنا پسند ک

بار ہو تا ہے کہ اس احساس بار یہادب کے مطالعے کے دوران اردو زبان و ناکافیں یعمر یکئں یم یالخ یرےہے اور م یناکافعمر یکا یئےکے ل یاحیس یدشت ک

ں طالب علمو یسےاور مجھ جں یہ ینچتےزا نظارے دامن کو کھ یرتقدم قدم پر حں۔ یہکے دوران یمتعل یہ سچ ہے کہ ابتدائیدور است۔ یکہ ہنوز دہلں یہ یتےکو دعوت فکر د

Page 27: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یاگے کآہ اسے ہوتا کں یخدمت مقرر نہ یمیشفاف تعل طالب علم کا صاف و یبھ یکس ینشاندہ یدف کہحد تک یتے کسآتے آاے تک یما یکنکر نا ہے ل یسےکرنا ہے اور ک

اسں۔ یسے ادب کو پڑھنا شروع کر تے ہ یدگیہے لہذا کچھ لوگ اس وقت سنج یہو جات درمش بلگر کا شمار۔ ہے یملتں یادب ورثے م زبان وں یجنھں یوہ لوگ مستزاد ہں یم یارینے زبان اردو کو اختں انہو یکنجائے گا ل یاکں یکے طالب مقافلے یہ یسےا یبھ

سے یدگیپڑھا اس سنج یجو کچھ بھ یکنل۔ یاسے پڑھنا شروع ک یثیتح یمضمون کنے اہل زبان ں ہوتا جنہوں یمں اردو دانو یملک یرغ چندج ان کا شمار ان آکہ یامطالعہ ک

کہ جس نے یبات تھ یکا یدشاں یدرمش بلگر م۔ ہے یاکمال حاصل کر ل یادہز یسے بھ غور و۔ یاپر مجبور ک یکھنےہر شئے کو غور سے د یسے ہ یاوائل طالب علمں یان م

تجسس کے ں۔ ھیان کے اندر موجود ت یسے ہ یعمر اوائلں یورزش یفکر اور ذہنشہرت اور ان کے یان کں یکہ ہندو و پاک م یااس مقام پر پہنچا د جں آیجذبے نے انہ

جھانک جھانک کر ان ں یمں اردو ادب کے کونے کھدروں۔ یثر ہوتے رہتے ہچرچے اک یاور بڑ یافل ک یمنے اں بدولت انہو یتجسس کا جذبہ تھا جس ک یہی۔ یاکا مطالعہ ک

یسےک یسےک’’کہ یکھانے دں انہو یقاور دوران تحق یاانتخاب ک اسے ان ک یزیعرق رمطالعہ ہے ضرورت کہ یرپ کے زآ انتخاب جو یہکا ین۔مضام‘‘گئے ہو یسےو یسےا

ں طرح برسو یپودے ک خودرو ینسارے مضام یہں ینہ یقطع ینتحت لکھے گئے مضامتو ں یئے ہآ پراور جب وہ صفحہ قرطاس ں۔ یتوجہ کے طلبگار رہے ہں یذہن م یرےم یکاں یم ینسمجھا مثال کے طور پر شامل مضامں یقابل اعتنا نہں ینے انھں انہو یبھ

یکے نام سے بھ ‘‘یجاترا پارٹ’’ کہ ں یپ سب جانتے ہ۔ آہے یپارٹ رامضمون جات یہمار یہمارے ماض یہکہ ں سمجھتا ہو ں یم یکنگے لں ہوں یشنا نہآبہت سارے لوگ

یداستان گوئ یک یکا درخشندہ بات ہے اور اس کا رشتہ ماض وایاتر یاور ہمار یبتہذ۔ ہے یبھ اور فلم سے یریلس یو یسے اگر ہے تو حال کے ٹ

ادب سے یتیپھر روا یاادب ہے یتو کالسک یاحصہ یشترکا ب ینان کے مضام تجسس کے ۔ ممتاز زبان ہے اور اس یکاردو اں یمں یزبان یجتنں یمں زبانو یعالقائ

۔ یاد التے ہوئے اپنا کام کر ے کارئورجذبے کو ب

پر ں تمام گوشو ہے اس کے یعزبان کا دامن جتنا وس یکہ ہمارں جانتا ہو ں یمکے یقین یبھ یہ یکنل یسکت ہوں ینہں یطالب علم م یکا یکس یتصالح ینظر ڈالنے ک

سے ادا کرنا جانتے یمانداریا یساتھ کہا جا سکتا ہے کہ درمش بلگر اپنا فرض پورں یانہ۔ رکھا ہے یالنے اس بات کا خاص خں نہوقلم بند کر تے وقت ا یناور مضام ں۔ یہ

طرح واضح کر یاپنے موضوع کو پور ینمضام یہان کے کہں ینہ یدعو یہ قطعیہو یبھ ینشاندہ یاہم موضوع ک یکس یعہکے ذر ینمضام یرےاگر م یکنلں یسکتے ہ

یخاکروب یکے فرش ک یدو تنق یقتحق۔ یہو گ ینبات باعث تسک یہ یئےل یرےجائے تو مشہہ یبھر نے والے ادبسے ا ان یزعقائد ن و یاتنظر یادب ینے غالں یکر تے وقت م

سے اپنے ذہن و دل کو یاالتہے اور ان خ یاسے مطالعہ ک یکا وسعت نظرں رواپ یدھیسں یاجوت یاور ان کں ہو یٹھابں یصحبت م یاستاد ان ادب ک۔ ہے یاک یماالمال بھ

ئے دل کو تابناک ہو تے ہو و یدہسے اپنے د تکماال یکر نے کے دوران ان کے علم

Page 28: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ئے تو آرمق نظر یک یخوب یپ کو کسآاگر ں یم ینان مضام۔ ہے یاک یمحسوس بھنے دوران ں جنھوں۔ یکا کرشمہ سمجھ یضکے اساتذہ کے ف یسٹ یونیور یاردو دہلۂ شعب

۔یاک یقلکو صں تویصالح یریاور م یک یرہنمائ یریم یشہہم یطالب علم

ے اردو ادب ک ینمنتخب مضام یہ یرےاحساس ہے کہ م یمجھے اس بات کا بھپ آتو ممکن ہے کہ یبھ یہ یکنرکھتے لں ینہ یتاہم یادہبلبلے سے زں یم یہر المتنابحں یمں یکے گہرے کنو یقتحقں یاضافہ کر دے اور مں یحوصلے م یرےم یرائیپذ یک

یرےدوران اندرون متن موجود م ےمتن کے مطالعہ کں جرات کر سکو یڈول ڈالنے کں یاس مجموعہ م یونکہک یہو گ یدار یانتنا دنظر ڈال یمعلوم ذرائع پر بھ اورے جذب

یادہسے ز گرافایرمجھے چند پ یئےکے ل یعتوس یجن کں یہ یبھ ینمضام یسےموجود ا ینقارئ یرےم۔ سکا آں یکچھ ہاتھ نہ یموضوع بالکل بھ یکس یاہوئے ں یکچھ حامل نہ

۔ینگمجھے حامل ہوں یاہمدرد یوقف ہو نگے اور ان کیقینا سے یاس مجبور یریم

پڑھا ں یوہ شخص ہے جس نے انھ کا قائل ہرں یروشگفتہ تحر یدرمش بلگر کمقبول ں یمں حلقو یادب و یخدوخال کے مالک درمش بلگر علم یہہوج۔ ہے سنا یاہے

سامنے یرےم۔ یبھں یریتحر یاور ان کں یہ یقنستعل یکہ وہ خود بھں یہ یئےل یاس یبھصاف کر یہں یسے پہلے م نےر کچھ لکھپ جنں یکے کچھ نمونے ہں یروتحر یان ک

ں یجائ یسے پڑھں نکھوآجو ں یہ یہوت یوہں یریکہ زندہ تحرں ہو مناسب سمجھتا ینادخوش یککے حوالے سے ا یندرمش بلگر ان مضام۔ اتر جائےں یہر لفظ دل م یکنل

یسے اپن یثیتح یخصال قلم کار ک خوش اور خوش فکر، خوش اسلوب ،راطوا یک یدگیجب ان کا قلم سنج یدوران خوش طبع یکنلں یتے ہآکرتے نظر شناخت قائم

یقینا جان کر یہپ کو ۔ آسکتا جا یاکں ینظرانداز نہ یطرف مائل ہوتا ہے تو اسے بھہے اب یابدل گ یادب کا مفہوم ہں یمں سالو20-30چاہئے کہ پچھلے یہونں ینہ یرتح

کم یکرنا جو ادب رکو مشتہ فکرمخصوص یادب کا مطلب ہوتا ہے کس یدہسنج یکس۔ ہے یذرا دوسرے قسم ک یدگیسنج یدرمش بلگر ک یکنہو ل یادہز یاسیس

انتخاب ں یہے بلکہ عالم م یتہمت رہ یہ یانہ صرف ں یہر عہد م یبااستنبول تقر یعلم و فن اور زبان و ادب کو پورے ملک ک، یبو تہذ یختار یک یراس شہر بے نظ

یادب ک بجا طور پر زبان و یراجدھان یخیتار یہ۔ ہے اصل رہاکا شرف ح ینمائندگبطن سے یک یبول یکھڑں یم نواح و گردکے یاس۔ ہے یجا سکت یکہ یبھ یراجدھان

اور یبیتہذ، یسماج، یاسیس یک یدھرت یجو اپن یااردو نے جنم ل یا یزبان دہلو یترجمان بن گئ یک یبتہذ یمکر اس عظ پا نشو و نما یہسا یرکے زں ضرورتو یمعاشرت

یخیزندہ و تابندہ تار یہمار یہ اورں یکے نا م سے جانتے ہ یبتہذ یجسے ہم گنگا جمن یک یختارں یہے جس کے ہر ذرے م‘ انتخاب شہر ں یعالم م’وہ یدل۔ راثت ہےو

تذکرہ ں۔ یبکھرے پڑے ہں یہا یہہائے گرانما گنج یےکے ل یناچشم بں، یہں پنہاں یداستانڈال ں ینکھآں یمں نکھو آ یکا شہر وقت کں شہرو یہبلکہ ، م کا اکثر ہوامرحو یدل

اپنے یختار یعنی۔ کا تسلسل بر قرار رکھے ہوئے ہے یختار یج بھآکر زندہ رہا اور اس ۔ راہ پر گامزن ہے یک یوقت کے ساتھ قدم سے قدم مال کر ترق یٹےسمں یدامن م

Page 29: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا یماضں یہمارے زر۔ ہے مکا سنگ تییداور جد یتروا یہہے۔ یثیتمنفر و ح یشہر ک یان۔ شہر بسائے یےنے نام و نمود کے لں بادشاہو ۔ اور تابناک مستقبل کا ضامن ہے ینام

جا بسا۔ مگر پرانا شہر ں بڑا حصہ وہا یککا ا یبادآ یشہر ینگر بسا تو پرانے شہر ک ہدانشوا ییختار۔ زندہ رہاں یکے روپ م یبست ینہ کس یکسں۔ یطرح اجڑا نہ یپورسے یرانیکو خطرہ وں یادگارو یخیان تارں۔ یسانس لے رہے ہ یج بھآں یمں یوبست۔ ہوئے شہر سے ہے جوان کو نگلتا جا رہا ہے یلتےاور پھ یبادآ یہوئ یبلکہ بڑھتں ینہہے۔ں یشدت سے الحق نہ یخطرہ اتن یہ یابھں یمں کے شہرو یترک یکنل

کے یختار یاپنں یپر نظر ڈالتے ہوئے ہممنظر نا مے یبیو تہذ یکے ادب یترکاور یاسیاور سں یلیوتبد یرنگ ک ب وآکے یبتہذں یجن م، اہو گان صفحات کو پلٹنا

ہے کہ یوضاحت ضرور یاس بات کں یہا۔ تا ہےکا پتہ چل یراتکے تغں دھارو یسماج ین کزباں یپر سماج مں یادوبن یمعاش ورا یاسیس یجہکا سب سے اہم نت یراتتغ یسماج

ہے تو یہنگ ہوتآقوم سے ہم یقوم جب دوسر یککے طور پر رونما ہوتا ہے۔ ا یلیتبدں۔ یقوم کے اثرات کے مرہون منت ہوتے ہ ینے والآداب غالب آست کے نشست و برخا

معاشرتسے ں یلیوتبد یک یختار یکنل تا ہےہو یوہ یبھ یہجغراف، ہے یرہت یوہ ینزمکے یترواں یلیاتبد یہپتہ چلتا ہے اور یکا بھں شموکے نئے سر چ یاتقتر یبیتہذں یم

یاسینے والے سآمغلوب قوم غالب ں۔ یہ یہوت ینام یبھ ینئے انقالبات کں یپس منظر م یہے اور ان ک یکرت یہنگ کو قبول بھآکے تحت نئے رنگ و ں یورو یاور سماج

دہے قبل اس یکئتو ں یپر غور کر یختار یزبان او ادب ک کی ی۔ اگر ہم ترکیبھ یعتوسجو یبتہذ یکں یہا۔ یابن گ یٹنہو کر ل یلخون سے تبد کے حروف اس کا رسم الخط اور

اس ں یہاہے۔ یکا مقابلہ کر رہ یورپاب یمشہور تھ یےکے ل یبتہذ یکہ خالص مشرقں یکہتے ہ یبکے حوالے سے بد تہذ یوروپہے کہ ہم جسے یوضاحت ضرور یبات ک

و یاور علم یافتہ یترق یک یوروپکہنے سے مراد یبتہذں یہا بلکہں یوہ ہر گز مراد نہسے ہے۔ ں یوسرگرم یثقافت

رنگا رنگ یہندوستان کں یزبان کا تعلق دل سے ہے اور جس زبان و ادب م سے یدہل یعنیہے اس کا تعلق ہندوستان کے دل یتید یدھڑکن سنائ یکے دل ک یبتہذ

یدہلو یغا شاعر قزلباش بھآں یاردو سے ہے وہں کا تعلق جہا یسا ہے۔ دہل یہونا فطرکا وطن ہے۔ں دونو یشکم و ب یہ یعنیں یہ

ں یوہے کہ صف اول کے ادب یکے لئے ضرور یخجامع اور مکمل تار یادب ک یغا شاعر ک۔ آجائے یاکام ک یدیاور تنق یقیتحق یپر بھں یبوکے عالوہ صف دوم کے اد

راقم نے اس احساس کے تحت ۔ ہو سکا ہےں یہکام ن یقیتحق یپر باب تک کوئ یتشخص یر۔زیاموضوع کا انتخاب ک یسےج دماتخ یادب یاور ان ک یاردو دان یدرمش بلگر ک

خدمات کا اجماال ذکر کر تے یاور ان کے ادب یتشخص یدرمش بلگر کں یمقالے م نظر۔ ہے یگئ یکوشش ک یگفتگو کرنے ک یلیپر تفص ینہوئے ان کے مضام

Page 30: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ اردو کے یتاہم یک یتشخص یادب یرکدرمش بلگزبان و فن کے کمال تک ں یصحبت نے انہ یان کں یور سے وہ متائثر رہے ہآقد یکس

۔ ہے یاپہنچا

پر کامل یزیاور انگر یعرب، یکے ساتھ ساتھ اردو فارس یدرمش بلگر کو ترک یکزبان کے اجتماع سے اں ینوت یزیراور انگ یاردو ترک ینے کئں انہو یدستگاہ تھ

طرح یاس ڈھاالں یناول کو اردو قالب م یزیو انگر یہے۔ اور ترک ید یبترت یلغت بھمہ کارنا ینمنتقل کر کے اہم ترں یم یکو ترکں اردو کے اہم شعراء و ادبا کے فن پارو

النفس یفرش اورں یذہن رکھتے ہ یدہہے وہ حد درجہ سنج یع۔ ان کا مطالعہ وسیاانجام داور انا کا وہ سراپا یدار ہے۔ خود یملں یتو ان کو ورثہ م یانسان دوستں۔ یہ یبھ

یاک صلنے مختلف اساتذہ سے حاں اردو زبان و ادب کا درس انہوں یمجسمہ ہ

‘‘ طرز مرصع نو’’ داستان یک یصدں یاٹھارہو یکڑ یابتدائ یاردو ناول ک ‘‘ گل صنوبر‘‘ ’’ سروش سخن’’ ‘‘نورتن’’ ‘‘یسیسنگھاسن بت ‘‘’’یسیپچ یتالب’’تالش ں یم یرہوغ ‘‘یرتطلسم ح‘‘’’ طلسم ہوش ربا ‘‘یالبوستان خ’’ ‘‘یلیالف ل’’

ں یسویاثر ان یرکے زں کہانیواور ں داستانو یان ہ یونکہہے ک یکوشش ک یکرنے کور انقالب ا صنعتیں یجس م یہوئ ابتدا یاردو ناول کں احمد کے ہاتھو یرنذں یم یصد

۔ خاص دخل ہے یکو بھ یداریب ینئ

سجاد یمنش، یریراشد الخ، شرر، سرشارں احمد کے بعد جہا یراس طرح نذکر کے اس یقنے اپنے دلچسپ موضوع کے تحت ناول تخل یبط یاور محمد عل ینحس

کے ں نے اپنے چند ناولو یغا شاعر قزلباش دہلوآں یوہ یااہم رول ادا کں یکے ارتقاء منے سب ں اور انہو یاحصہ لں یم بڑھانےگے آکو ں کاروا یو ناول کے ارتقائارد یعہذر

۔یاسے قلم بند ک یچابک دست یکش کو بڑ یشپ یک ینفس یلتحلں یسے پہلے اردو ناول م

پہلو یاور سماج یاتیانسان کے نفسں یم ینمضام، درمش بلگر نے ا پنے بعضہو ں ینقاد کو اختالف نہ یبھ یکسہے اس سے اردو ادب کے یاک یانکو جس انداز سے ب

کامل مضمون نگار ہو یکاں یپ مآو ہ اپنے یاکر نا ہے کہ ک یہتجزں یہاسکتا اب موضوع یبھ یامر مسلم ہے کہ کس یہ یکنل۔ الگ بحث ہے یکا یہں یکہ نہں یسکتے ہ

یرتصو یحصح یسماج معاشرہ اور حکومت ک یبھ یہے کہ وہ کس یضرور یےکے ل یابیمکا یاور اس کں نقطہ نظر پنہا، یاالتخ، مزاج مصنف کا ں یس مکر سکے ج یشپ

سےنگاہ ۂ ورثہ کو اپنے نقط یقیتخل یبھ یناقد کس یا یہر قار۔ ہو تا ہے یدہکا راز پوش ینمدرمش بلگر کے مضا۔ کا حکم صادر کر تا ہے یابیکام یجانچ پرکھ کر کے اس ک

یسکت جا یک یشرائے پ یہپر یاداس بناور ں یعناصر موجود ہ یکے سبھ یابیکامں یمں یہے کہ درمش بلگر اپنے موضوع اور مزاج کے اعتبار سے صف دوم کے مصنف م

یےسے ل یزندگ یموضوعات عا م انسان کےنے اپنے ناول ں انہوں۔ یرکھتے ہ یتاہم۔ درمش بلگر نے یہے اور تجسس بھ یبھ یکے لئے دلچسپ یقارں یاس لئے ان مں یہ

ں یبواور ادں رکھا ہے اردو ادب کے ناقدو یالاصول کا خاص خ یفنں یم یناپنے مضامکر تے وقت یقاچھا مضمون نگار مضمون تخل یکرائے حق بہ جانب ہے کہ ا یک

Page 31: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ینہنگ کو اپنے مضامآمضمون نگار توازن اور رکھتا ہے اور ہر یالبہت خ اتوازن کعتبار سے درمش بلگر اپنے اس اں۔ یسے نبھاتے ہ یقےاپنے اپنے طور پر مختلف طر

فن ں یم ینہے کہ درمش بلگر نے اپنے مضام یقتتلخ حق یبھ یہ یکنلں یمکمل ہں یپ مآ۔ رکھا ہےں ینہ یالخ یادہکا بہت ز یکار

٭٭٭

Page 32: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ناصر ملک:کے ترجمان یشاعر یدجد

یک اپنے دور اور تا ہےہو یکا عکاس یاور زندگ یبتہذ یک ادب اپنے عہد دور کا ہرں یکے ہر شعبے م یزندگ یشب جس کا اظہار کم و تا ہےکر یشکو پ یثیتح یعصرجو ادب برائے ادب کے ں یکرتے ہ یمتسل یکو وہ لوگ بھ یقت۔اس حقتا ہےید یدکھائ

ں یلغت سے جوڑنا چاہتے ہ ورکتاب ا یادہسے ز یاس کا رشتہ ذہن اور زندگ قائل اوراور تا ہےدار ہو ینہئآکا یزندگ یماجخر سباآل یذہن بھ یانفراد’’بقول ڈاکٹر محمد حسن

کے یہ یدراصل زندگں یکرتے ہ یعکاس یکں الجھنو یاتینفس یجو اپن یبھ یبوہ ادکا یتصالح شعور و یاس کے فناور یاتجمال یادب انسان‘‘ں۔ یٹھہرتے ہ یعکاس

شہہ پارے کے یہے کہ فن یخواہش ہوت یانسان ک۔ تا ہےہو یو عکاس ظہرمکمل مں۔ یکھیسے دں نگاہو یمنزلت ک و اس کو قدر اورں یخود کو سنوار یعہذر مطالعہ کے

جاتا ہے کہ یکھاہے۔د یشناخت ہوت یاس ک یسے ہ یبتہذں یم یختار یملک ک کسیاور کس یتھ یتصالح یقبول ک اخذ وں یکس حد تک اس م، تھی یااساس ک یک یبتہذ

قوت یاسکت یکہنگ کرنے آسے خود کو ہم ں دھارو یبیحد تک دوسرے تہذ یاشناخت یسے اپنں ھارود یبیکا واحد ملک ہے جس نے مختلف تہذ یا۔ہندوستان دنیتھ

ج ہندوستان زندہ ہے آاگر ں یم یختار یاقوام عالم ک یبرس کں ہزارو ہے اور یپہچان بنائدوسرے سے یکا دھارے تھے جو یبیکے تہذں تو اس کا سبب اسکے مختلف عالقو

کے مختلف رنگ ں یبورکھتے تھے۔ان تمام تہذ یشترکہ عناصر بھاختالف کے باوجود م یبالکل اس۔ تا ہےجا کہا یبتہذ یرنگ تھا جسے ہندوستان یکتھے مگر سب مل کر ا

دوسرے سے مختلف یکجو اں یہ یہوتں یاانگل یہاتھ کں یوجود م یانسان یسےطرح جکا یکے پان ر جمناسنگم پر گنگا اوں۔ یہ یہاتھ کا حصہ ہوت یکسب ا مگرں یہ یہوت

۔ تا ہےہو یکمگر بہر حال وہ ا تا ہےرنگ مختلف ہو

اور ں شاعروں یہر دور م یکنل۔ رہا ہے و فراز سے گزرتا یبنشں یاردو ادب ہر دور م کے راستے پر اسے یاور ترقں یہ یہموار کں یراہ ینت نئ یےنے اس کے لں یبواد

اوائل ں یکہ جس نے ان م یات تھب یکا یدشاں یملک م ناصرں۔ یگامزن کرتے رہے ہ یفکر اور ذہن غور و۔ یاھنے پر مجبور کیکہر شئے کو غور سے د یسے ہ یطالب علم

جں آیتجسس کے جذبے نے انہں۔ یان کے اندر موجود تھ یسے ہ یعمر اوائلں یورزششہرت اور ان کے چرچے اکثر ہوتے یان کں یکہ ہندو و پاک م یااس مقام پر پہنچا د

ں یم ۔ یاجھانک جھانک کر ان کا مطالعہ کں یمں اردو ادب کے کونے کھدروں۔ یہرہتے یپر نظر ڈالنے کں ہے اس کے تمام گوشو یعزبان کا دامن جتنا وس یکہ ہمارں جانتا ہو

کے ساتھ کہا جا یقین یبھ یہ یکنل یسکت ہوں ینہں یطالب علم م یکا یکس یتصالح

Page 33: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

اور ں۔ یسے ادا کرنا جانتے ہ یمانداریا یسکتا ہے کہ ناصر ملک اپنا فرض پور یہ قطعیں یانہ۔ رکھا ہے یالنے اس بات کا خاص خں انہوقلم بند کر تے وقت ینمضام

ں یطرح واضح کر سکتے ہ یاپنے موضوع کو پور ینمضام یہکہان کے ں ینہ یدعوہو جائے تو یبھ ینشاندہ یاہم موضوع ک یکس یعہکے ذر ینمضام یرےاگر م یکنلں یبارے م ےزمانہ تھا اردو شعر و ادب ک یکا۔ یہو گ ینبات باعث تسک یہ یئےل یرےم

یقلمبند ک یہں یبات یگل و بلبل اور لب و رخسار کں یم یکہا جاتا تھا کہ اردو شاعرں برسو یہحال یکنپر مشتمل ہوتا تھا۔ لں داستانو یہطرح اردو ادب عشق یاسں۔ یہ یجات

یزندگں یاور اب اردو شعر و ادب مں یہ یئآں یلیاتبد یلمعمو یرغں یاس سلسلے مں یممطالعہ کرتے کے ادب کا اس دور۔ ہے یرہ جا یبحث ک یسے بھ سائلکے سلگتے م

ں۔ یفہرست ہ ناصر ملک سرں یہے ان م جاتیں یمں اور شاعروں یبوجن اد یوقت ہمار

یٹھےقق اور ممحں، دا یختار، معروف افسانہ نگار یباد یالروشن خ یکملک ا ناصرکے یادب اور شاعر یقیعرصہ قبل تحق یلان کا نام بہت طوں۔ یلہجے کے شاعر ہ

ناول ، ینثر نگار یکئے اور اپن یقشاہکار تخل ینے کئں تھا۔انہو یاحوالے سے سامنے آسے ں کار التے ہوئے اپنے لفظو بروئےکو ں یتوصالح یاور صحافت یشاعر، ینگار

رکھنے والے یکہ ادب سے دلچسپ یادب کا حصہ بناکو اں یروخوبصورت تحر یسیا۔یاہو گمقام حاصل یانفرادں یانہں یمں لوگو

ں یء م1987ہوئے۔ یداپں یم) یہضلع ل(ء کو چوک اعظم1972 یلاپر 15ملک ناصرء تک گورنمنٹ کالج بوسن 1989۔ یاکے ساتھ پاس کں نمبرو یکا امتحان اعزاز یٹرکم

یرہکالج ڈ یکنشنٹ یلتھکے بعد گورنمنٹ ہ یڈیٹہے۔ انٹر مر یمتعل یرزں یروڈ ملتان مٹاپ کرتے ہوئے کالج یکلٹیف یڈیکلپنجاب مں یء م1991اور یال داخلہں یم یخانغاز

یمکرنے کے بعد سلسلہ تعل) یاتاسالم(اے یماور ا یجویشنہوئے۔ گر یلسے فارغ التحصکہ ں یہ یکھتےتو دں ینظر ڈال ہم سفر پر اگر یمیملک کے تعل ۔ ناصریاکہہ د یربادکو خ

سے طلباتھے اور اپنے ہم جماعت ینفط و ینذہ یکے زمانہ سے ہ یوہ طالب علمجاتا تھا۔ یاکں یذوق طلباء م با ان کا شمار اچھے اور یمممتاز رہے۔دوران تعل یشہہم

شائع یکہان پہلیں یماہنامہ م یککے اں ہوا۔بچوں یء م1985سفر کا آغاز یان کے ادب ں یمں دوسرے بڑے اور اہم رسالو جماعت کے طالب علم تھے۔پھرں یجب وہ آٹھو یہوئ

ء 1986۔یاچال گ یلتااخبارات تک پھ یسلسلہ قوم یہان کے افسانہ شائع ہونے لگے اور ں یتوصالح یقیتخل و یفن ینے ان ک‘‘ عرض آداب’’ یدےجر یادب یکالہور کے اں یم

نے ان کو ‘‘ سحر ’’ناول یان کے معاشرت یہں یمراحل م یکو بے حد نکھار ا۔ابتدائب تاب کے ساتھ اردو آج تک ناصر ملک آمسلسل اور یاد سطح پر روشناس کرا یملک

کامں یاصناف م یکئ یادب کں یوقت م یہ یکناصر ملک اں۔ یرہے ہ خدمت کر یکصر حاصل ہے۔نا یدسترس بھ یمعمول یرغں یان کو ہر صنف میقینا اور ں یکرتے ہ

ادبا یفالتصان یرکے کث ان کا شمار موجودہ دور۔ ہے یربہت کث یہسرما یفیملک کا تصن۔ ہوتا ہےں یم

Page 34: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

" Golden Memories"انگلش کتاب یپر مشتمل پہلں یادداشتو یء کو ان ک1993 ء 1995شائع ہوا۔ں یصورت م یکتاب‘‘ پتھر’’ان کا اردو ناول ں یء م1993۔یشائع ہوئ

ء 1996۔یشائع ہوئ ‘‘یناسوچ ل یہ’’کتاب اردو یپہل ینہ افکار پر مبنان کے شاعراں یمجو سال بھر تسلسل کے یاکا ماہ بہ ماہ اجراء ک ‘‘کارشاہ’’ یگزینم ینے ادبں انہوں یم

ء 2002۔ یاہو گکے باعث تعطل کا شکار یکم یوسائل ک یمال پھر ساتھ شائع ہوا اور۔ یشائع ہوئ ‘‘یہآف ل یڈیاپ یکلوانسائ’’کتاب میضخ یپر مبن یقتحق یخیتار یان کں یم

ں یم یزبان پنجاب یمادر یاپن یےبورڈ الہور کے ل یادب ینے پنجابں انہوں یء م2003کتاب یاسں یمں دنو یہ۔ حالیوجہ سے شائع نہ ہو پائ یجو کس یلکھ ‘‘یختار ید یہل’’

یاپنں یم یدانم یقاور دق یعسکے و یخہے جو تار یابورڈ الہور نے شائع ک یادبں کو لہراشائع ہوا ‘‘ ں غبار ہجرا’’ان کا مجموعہ کالم ں یء م2008ہے۔ یرکھت یثیتمسلمہ ح

، جان’’۔ ان کے کالم کا دوسرا مجموعہ یحاصل ک یرائیسطح پر بہت پذ یجس نے ملکجس ‘‘یلڑک یوال یمپل’’کتاب یکا یچکا ہے۔ ان ک آعام پر منظر ‘‘یرہجگنو اور جز

یگئ ید یوگرافیحاصل بائ یرس یک) یبان ینرسنگ ک یدجد( یلفلورنس نائٹنگں یمہے۔ یچک آہے۔شائع ہو کر منظر عام پر

وہ متوسط طبقے سے تعلق ۔ یرہں یحالت بہت بہتر نہ یمال یلوگھر یملک ک ناصرمالزم تھے۔ یسٹربہ طور فارں یمحکمہ جنگالت م، ملک محمد بخش، رکھتے تھے۔ والد

محض ں یگھر م یےاس ل، گزارتے تھے یطرز زندگ یاور شرع یت مذہبیونکہ نہاوہ چں یامارت مۂ کہ حلق یتھں یہرگز نہ مضبوط یجو اتن یتھ یکرت یاآ یرقم ہ یتنخواہ ک

ں یوالد صاحب نے مالزمت کے سلسلے مں۔ یہں یاور دو بہن ی۔ ان کے بھائیشامل کرتسکونت ں یچوک اعظم م، تھل کے دل اور یک یسرگودھا سے نقل مکانں یء م1965

یکے عالوہ زندگں یوغربت اور قحط سال، یخشک، مناظر یصحرائں یہا۔کر لی یاراختحاصل یمتعل یابتدائں یہی، ہوئے یداپں یہیتھا۔ ناصر ملک یتادں ینہ یمنظر دکھائ کوئیکا دور ں یطرف اول یک یاور سنگ تراش یکش یر۔تصویاسفر کا آغاز ک یاور پھر ادب یکں یکچھ لکھا اور بعد م یبھ یلئےکں نے بچوں ۔ اس دوران انہویمائل رہ یعتطبں یم

حوصلہ ، ہوتے رہے ی۔ شائع بھیےشروع کر د یجنابھ ےافسانں یمں الہور کے ماہناموقدم رکھا۔ یبھں یم یدانکے م یقتحقں یان کا شوق بڑھتا رہا۔ بعد م اور یرہ یہوت یافزائ

یربلکہ ہر تحر یدں ینہ یحپر ترج یکو کہان یخشعر اور تار یبھ یملک نے کبھ ناصر افسانہ نگار اور ، کوشش کرتے رہے۔ وہ شاعر پہلے تھے یکے ساتھ انصاف کرنے ک

کمال ں یتھا اور اس ہنر مں یکا ماحول نہو ادب چونکہ شعر ں وہاں۔ ینگار بعد م یقتحق یقتحقں حلقو یکے ادبں یہاں دنو ان، تھا سکتا وہں یکے مطالعے سے حاصل نہں کتابو

استفادہ یسے ادبں یوکا نام گونجتا تھا۔ وہ ان مقتدر ہست یامروہو یالڈاکٹر خں یو فلسفہ م یسےاور ظفر اقبال ظفر ج یامروہو یالڈاکٹر خں یکر پائے تھے۔ بعد مں یحاصل نہ

ں یہنر متو ان کے یحاصل ہوئ یصحبت اور رہ نمائ یکں معتبر اور معروف شاعرو۔ یگئ آ یپختگ

Page 35: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

زبان کے بلکہ اردو یکں یخدمت نہ یاردو ک یہ یعہکے ذرو ادب ملک نے شعر ناصر یاتنظر ان کے افکار وں یاردو کے سلسلے م۔ رہےں سرگردا یبھ یےبقا کے ل تحفظ و

یوسیلوگ بے طرح ماں یہے کہ اردو ادب کے بارے م یاگ یکھااکثر د۔ بہت واضح ہےں ینہ یبات دکھائ یکوئ یسیاں یہے مگر انہ رہادم توڑ یہکہ ں یر کہتے ہاوں یکا شکار ہ

یکں ادارو اورں یواردو اکادم یکنہے لں ینہ یوسما ی۔اردو کے مستقبل سے قطعیتیدرقم سے مثبت نتائج یربقا پر خرچ کئے جانے والے کث اور ان کے فالح وں یوسرگرم

عدم یکں یبواد لفعاں یہے کہ وہ پاکستان م یقینان کا ں۔ یکرتے ہ یدام یمد ہونے کآبر یقیناور ان کو ں سے مطمئن ہوں کوششو یجانے وال یتوجہ کے باوجود ک یسرکار

اردو ں یم یادن یا۔پورہو گعہد اردو زبان اور اردو ادب کا یبیقر یہے کہ آنے واال کوئوابستہ ں یدیادب سے ام یانتصورت حال پر نظر رکھتے ہوئے بطور خاص پاکس یک

یتاور فرقہ وار یتصوبائ، یتکہ اس وقت ملک کے اندر لسانں یوہ کہتے ہں یکرتے ہاور ں یودوان یشہر یسیقوم ا یاور ہمار یزبھڑک رہا ہے۔ وطن عز ؤآگ کا جال یک

یہمارں یخطرناک چال اورں یسازشں، یاچاالک یہے۔ دشمن کں یمتحمل نہ یکں یوبدعنوانحال کا مقابلہ صورت یناس سنگں۔ یہ یطرح چاٹ رہ یکو گھن ک یزندگ یمعاشرت

پر اعتماد کرتا ہے۔ اس کے یبملک کا ہر باشندہ اد یونکہسکتا ہے ک کر یہ یبصرف ادہے کہ یالطلب کرتا ہے۔ان کا خ یکرتے ہوئے راہنمائ یالمعتبر خ لکھے ہوئے کو

طرف لے جا یمثبت سمت ک یکمعاشرے کو ا یعہکے ذرں یروتحر یاپن یباد و شاعرں یدور م یسےہر ا یبھ یسےہے۔ و سکتا کر یداپ یہ یباد بھیمحبت سکتا ہے۔ اخوت و

نہ ں یوادا ک یہ یمتق یبڑ یکتنں یہے خواہ انہ یاکردار ادا ک نے جاندارں یبواد یپاکستانکو اجاگر کرتے ں یوبے ضابطگ یلیسطح پر پھ یحکومت یعہہو۔وہ ادب کے ذر یکرنا پڑ

ں یم یتک کھٹائ یء سے شروع ہونے واال سفر ابھ1947کہ بالشبہ ں یہ وہ کہتےں یہاٹھانے کے ساتھ یطرف انگل یکں یوبے ضابطگ یکں کارندو یپڑا ہوا ہے۔حکومت

زوال یبیتہذں یان کے اشعار مں۔ یطرف اشارہ کرتے ہ یزوال ک یکے اخالق یتانسان یثیتبح۔ یرزو بھآ یک لیتشک یصحت مند معاشرہ ک یکاور اں یہ یبھں یشانیاپر یک یکو اجاگر کرنے ک یتمحروم یاور اس ک ینے زندگں کے انہو عرحساس شا یکا

یکو اخالق یتمقبول یاشہرت یسست یاطبقہ سے مصالحت ں ہے۔حکمرا یکوشش کں۔ یکے خالف تصور کرتے ہں قدرو

اس کو یانے جھکا د مصلحت

ج اس کا تھاآجاتا تو ٹوٹ

بہت ناز تھا مگرپہ ؤں وکو تو باز تجھ

کے بعد یخود کش یہے تر یگر پڑ دستار

ردائے پاک پہ اتنے لگے کہ آج دھبے

کے بعد یگر یہبخ یتر یلرز اٹھ دھرتی

Page 36: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یکو کھا گئں کے چولھے چراغوں گھرو غربت

کے بعد یروشن یہے تر یآنکھ بجھ گئ ہر

ں یالیاروشن خ یہ، زمان غار! رہبر

کے بعد یبزدل یہے تر یگئ قوم مر یہ

عذاب قرار یاور اسے اپنے لئے خدائں یحکومت پر انگشت اٹھاتے ہ یہم ہر آنے وال یجفصل ب یکہ ہم کونس یکں یہمت نہ یسوچنے ک یہہم نے یبھ یمگر کبھں یہ یتےد

سوچتا رہتا کرنے کا یمانیبے ا یہ یجو شخص جتنے وسائل رکھتا ہے اتنں۔ یرہے ہاکھاڑنے کے چکر ینٹا یبلکہ ہر کوئ کھتارں یذبہ نہکا ج یرشخص تعم یبھ یہے۔کوئ

ہے۔ حکومت عوام کے چنے ہوئے یکر سکت یاحکومت ک یبھ یکوئں یم یسےہے۔ اں یمحکومت ان کے گلے یہ یسیگے وں لوگ ہو یسےہے اور ج یپر مشتمل ہوتں لوگو

ں یااور بے قاعدگں یمانیابے اں، یاہر سطح پر بے ضابطگں ی۔ معاشرے میپڑے گقانون یطبقے کا فرد بھ یآخرں۔ یتک محفوظ نہ ینقانون اور آئں۔ یہ یآتں یم یکھنےد

حکومت یبھ یکسں یم یسےرکھتا ہے تو ا یاالتپاس کرنے کے خ یتوڑنے اور بائحاالت یکا چراغ رگڑ کر ملک ینکہ وہ اهللا دں یتوقع کس طرح کر سکتے ہ یہسے ہم

۔یسنوار دے گ

اردو اور ، یزیانگر یبھں یم مثالں زبانو یالوہ دوسرناصر ملک نے اردو کے ع یوہ زندگ۔ ہے یہں یاردو م یہاہم سرما اور یران کا کث یکنل لکھا یبھں یمں زبانو یپنجاب

یعہوہ اپنے اشعار کے ذرں۔ یطرف اشارہ کرتے ہ یاور مصائب زمانہ کں یقتوکے حقکا احترام ہو۔ یتانسان ورانسان اں یجس مں ہیکرنے چاہتے یدافضا پ یدپر ام یکا

زبان یک یمانپ وہ عشق وں یان کے موضوعات ہ یتخصوص یکں یانما یملک ک ناصران کو سماج کے اس طبقہ کے ں۔ یکرتے ہ یعکاس یجذبات ک یفدل کے لطں یم

وجہ سے یسخت مشقت کں یجن کے ہاتھ مں۔ یکے شکار ہ یتجو سامراج۔ ہے یہمدرد۔ یملتں ینہ یعوض مناسب مزدور یمحنت ک یان ک یھج بآ یکنلں یگئے ہ چھالے پڑ

ں۔ مالحظہ ہوں یمثال

پہ تاجں ان کے سرو یےنے رکھ دں مفلسو پھر

ں یواسطہ نہ یکا ان سے کوئں رہبرو جن

یلئےکں یبودوزخ کدہ ہے تو غر! ں یزم اے

یےہے کس ل یکو پالتں سے تو رہبرو خون

اسے مرے قاتل نے لکھا تھ یروشنائ یک لہو

ں ہو یاڈھونڈ ال یحااک مس، مقتل سجا دو رہ

Page 37: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

لوگ یببدنصں یہافاقہ کش جو ں، یہ مفلس

لوگ یبعن قر یگے انقالب وہں الئی

تھے یرکا خون چوسنے والے ام ملت

لوگ یبآج مگر ہم غرں یلگے ہ کوٹھی

ں یخون کے بدلے ملتے ہ یکو لقمے بھں زادو مفلس

ب سے مانگا تھانے اپنے ر یدھرتں یوحاکم ک ایسا

ں یتھ یلیہر سو پھں یتو شہر مں یقبر یکں کتابو بانجھ

تھا یکھااگتے دں یم یتحرف کو ہم نے گونگے کھ یکنل

تو یکھاچھاال دں یچننے والے ننھے ہاتھ م کاغذ

زور سے دھڑکا تھا یدل ناصر کتنں یپہلو م میرے

منصفں یوپہ روتا ہے آج ک یبنص مرے

یتاجھ کو معاف کر دتھا کہ وہ م مجاز

یتیقبول کر ل یسےجواز کو ک انا

یتااس کے خالف کر د یشعور ہ مجھے

ں یگھر بنا کے شوق مں یہو گئے ہ یدیق لوگ

یہے آج بھ یپڑ یاکے سامنے دنں گھرو بے

نقوشں ینے جالئے ہں یماسراج عہد و پ پھر

یہے آج بھ یوہ رو پڑں یکے شور مں تالیو

Page 38: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یاکچھ ٹہنں یکے ہاتھ مں شومحنت کں یگئ رہ

سارا ثمر اس کا ہوا، یہوئ یتاجر ک جیت

یہے زندگ یسمٹ کے رہ گئں ینقطے م ایک

کا سفر اس کا ہوا یطے جوانں یپل م ایک

اس کا تھا یاجبے احت بخت

اناج اس کا تھا، یرام کھیت

یحائیعجب مس ینے ک وقت

عالج اس کا تھا، یرام درد

تمام یک یاور زندگؤں ورز، آفراز و یبنشں، یوسچائ یک یدگزن یملک ک ناصرمثال ۔ ہے یگئ یکوشش ک یکو اجاگر کرنے کں قتویحق

رو بہ رو یرےتھا آج م یارک گں یم یگل وہ

تھکن یاس کے لہجے ک یتھ یگھلں یمں باتو یک اس

تھا رقص تشنہ کام سے وہ مضمحل یاگ ہو

تھکن یک ہر ستارے یتھ یگتیبھں یتر م چشم

ادب ہے جہان حرف وں کا جہاں صعوبتو

یناگام کر ل یزشوق ذرا ت رہین

موت کے ڈر پر رکھا یریآغاز م میرا

گھر پر رکھا یرےم یہآالم کا سا گویا

ہے یخبر آئ یکے بپھرنے کں حربو تند

سر پر رکھا یرےقدرت نے انا کا م تاج

بہتا رہا آدم کا لہوں یکے آغاز م عہد

Page 39: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

خوف و خطر پر رکھا یے انجام کو بھک دہر

نےں یمجھ کو وگرنہ مں ینہ یانے اپنا تو

در پر رکھا یرےت یشہہر سجدہ ہم اپنا

یپھر بھ، یسے ہوئں اور کے ہاتھو یکس تقسیم

نے شجر پر رکھاں شہر کے لوگو یرےم الزام

بات ہے ناصر یبڑ یبھ ینکا تع منزل

قدرت نے مگر زاد سفر پر رکھا فیصلہ

یاپن یعہکے الفاظ کے ذر یچرکے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ن یشاعر یک ناصر، ملک، مقتل، سفر، دار، نخل یعہمثال ان الفاظ کے ذرں۔ یکرتے ہ یرتعم یک یشاعر

ں۔ یڈالتے ہں یم یکرپ یکو شعر یاالتاپنے خ یعہطرح کے الفاظ کے ذر اس، ینزم

در تھاکا اک سمنں دشت جنوں یمے خانہ نہ وہ

ں ہو یاڈھونڈ ال یراجزں یکا مؤں سے جگنوں جہا

یکھادں یجانب نہ یاس نے مر یسے کبھ محبت

ں ہو یاستارا ڈھونڈ الں یاب نخل فلک سے م کہ

اور برکھا، بت’’، ‘‘یبجل، بادل، بہار’’ مثالں یمنفرد ہ یبھ ینکے عناوں نظمو یک اناور ں یکرتے ہ یقتخل یک یادن یسے اپن یااش یک یادن یوہ اسں۔ یہ یرہوغ ‘‘بے ثمرمصروف ں یکوشش م یسے الگ نئے زمانے کے مسائل کو حل کرنے ک یادن یماورائ

۔ یادں ینہ یٹھنےسے ب ینچ یکبھ کو نیترہا ہے جس نے انسا یہالم یساا یکہجرت اں۔ یہ نہ کرں یوک یترق یبھ یکتنں یج زمانہ مآں۔ یکرتے ہ یشاس مسئلے کو پ یناصر ملک ک

ں یاذرائع سے دور یہے برق یاہو گنہ ں یوسان تر کآسان سے آ یرفت کتنا ہ مد وآ ہو یل ینال شامل کر یبھ یمکپڑا اور مکان اس تعل یروٹ یج بھآ یکنہو ل یگئ ینہ مٹا دں یوک

مہاجر اس کو شدت سے محسوس کرتا یکاور اں یہں کہ توں چاہئے کے مسائل جوہے۔ یک یانترجم یکں یناصر ملک نے انہ۔ ہے

ں یناصر تمہارا شہر مں یگارائ ؤپڑا ہے

نگر اس کا ہوا یبھ یہں یکے دور مں ہجرتو

یےبدنام کرنے کے لں یشہر م یرےکو م مجھ

یےکرنے کے ل یالمگھر ن یراہے م آگیا

Page 40: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

تجھ کو چھوڑنا یراہے م یاہو گ یضرور اب

یےکام کرنے کے لں یہ یاور بھں یم زندگی

یتھ یےل یرےتھکن م یک یاضترں یم ہجرت

تھا یےمگر رنگ صدف اس کے ل یتھ یریم ریت

ہجرت کا شوق کتنا تھا اسے

اس نے یاگھر تک جال د اپنا

۔ تغزل کا خوبصورت انداز ملتا ہےں یم یشاعر یملک ک ناصر

کے روبرو ینےئآتھا یاگآسورج ایک

یےکو کھلنا پڑا تھا کام کرنے کے ل زلف

سے ہوں یہی، وقت یسا، لمحے یاس، آج

سے ہوں یچاہے نہ، آغاز تو ہو عشق

ں ینم آنکھ پر یریمں یاس آس پہ جاگں برسو

سے ہوں یکا مجھ خاک نش یدو سامنا

نہ عبادت درکارں یروزہ نہ دعائ کوئی

سے ہوں یقیہے مگر پختہ یکاف عشق

ں یآنکھ یتماشائں یلئے پھرتے ہ منصف

سے ہوں یبج یاس کں یاع یسےپھر ک ظلم

ں یاترے ہ یسے کئں تو ظلمت کے ستاروں یو

سے ہوں یراہ بر کا تعلق تو زم کسی

ناصرں یلگائ یمےپہ ہم خ یتاس ر ؤآ

!ہے دوستو یکہہ گئ یہبرمال ں جانا چشم

Page 41: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یےہے عام کرنے کے لں یدولت نہ یک پیار

ں ہے پلٹ کر مرا جنو یکھتاسے د حیرت

یار مر گاو یاکس نے اس کو چوم ل یہ

مالل سے یرےشخص باخبر تو ہے م وہ

ں یکا اس کے پاس مگر راستہ نہ آنے

یبھں یورنہ م یتھ یجلد یکو جانے ک اس

اک دن اس کے دل کو بھا سکتا تھا آخر

مانگ رہا تھا یجدائ یکا یفن بھ میرا

جانے واال واپس آ سکتا تھا ورنہ

اموم تھ یکراس کا پ یاطاق تھا ں یہنر مں می

یاہو گ یساج یرےکھال تو مں یمں ہاتھو میرے

اس طرح رستہ جدا ہو جائے گا یخبر تھ کیا

مجھ سے خفا ہو جائے گا یےکے ل یشہہم وہ

صدا یہہے یپھوٹت یسیسے آج کں دھڑکنو

حادثہ ہو جائے گا یاک، ہے یرانبڑا و دل

گر تو ہے مگر ملحوظ خاطر ہو یہبخ رہین

کہناں یململ نہ یکبھدستار کو تم نے مری

ہے یکے ساتھ پلت یاضطراب زندگ محبت

کہناں یدل کو ناصر مسئلے کا حل نہ سکون

Page 42: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یہ یحاتتلم یزخ یاور معن سے خوبصورت یاسالم یختارں یم یشاعر یملک ک ناصرں۔ یہ یملت یبھ

ں یراہ یوقت ک یزیدں یہ ینے روک رکھ لہو

لگانے سے یمےکس طرح روکے مجھے خ زمانہ

ں یمں سرخ آنکھو یکں فرعون جہاں یمں ہو کھٹکتا

کو جگانے سےں یبوغر یپھر بھں یٹلتا نہ مگر

کے ہمہ جہت مسائل یزندگ یشاعر یہوتا ہے جن کں یملک کا شمار ان شعراء م ناصر یکوہ اں یموجودہ دور مں۔ یہ یکرت یترجمان یجذبات ک اور احساس وں یامنگؤں، ورزآ

کا حصہ ہے اور مسلسل یراثم یاردو ک یسے ہمار یثیتح یفنکار ک شاعر و یمعظسے یادب کے اعل یعالمں۔ یرہے ہ ےانجام د یضہخدمت کا فر یکو ادب اردو شعر

وہ دن دور۔ یگں یاتر یکھڑں یتو وہ اس مں یکو پرکھ یشاعر یپر ان ک یمانےپ یاعلں یمطالعہ م یشاعر یان کں یکے نصاب م یجویشناور پوسٹ گر یجویشنجب گرں ینہ

۔ یجائے گ یرکھ

٭٭٭

Page 43: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ضرورت یک یکتحر یاور ادب ایک

عبنت کا میاالخ ر ولسل ٹوٹتے بکھر تے افکامسں یرہے ہ یہم جں یدور جس م یہ طرح یکں ہے کہ اب سرحدو یہ یخراب یا یبخو یسب سے بڑ یاس دور ک۔ ہے یمعظ

ہے حقائق و یکر ل یلرنگت تبد یپننے اں یبوتہذں یچھوٹے بو گئے ہ سکڑ کر یاقدار بھان ں یدرج ہں یمں مدارج کتابو یکے جو اعل یتفکشن کا فرق معدوم ہو گئے ہے انسان

اب یونکہفرق مشکل ہے کں یاور ادب م یاستسں یتعلق نہ یسے کوئ یزندگ یقیکا حقہ ہے کں ینہ یساا۔ کو ادب بنانے کا رجحان عام ہے یاستہے اور س یہو رہ تیاسس یادب

ہو ں یہر دور م تقریبااور یپہلے بھ یسادفعہ بر پا ہوا ہے ا یانتشار پہل یہں یمعاشرے منہ یفرق ہے کہ پہلے کوئ یادیبن یہں یج مآاور ں یپہلے کے دور م یکنتا رہا ہے ل

یسااں یاس دور م کے لئے ضرور بچ جا تا تھا یبے با ک و یگروہ حق گوئ یکوئکے سارے کس بل یبتہذ ینے ہمار یتاستعمار یمغربملتا ں ینہ یڈھونڈنے سے بھ

والے نشو نما پا ینےدں یاکو گال یبتہذ یہمار یہں یمں گھرو ےنکال دئے اور اب ہمار یکتحر یکسں یاس دور م یاہے کہ ک یبات اٹھت یہں یبار بار ذہن مں یم یسےاں یرہے ہ

یکوئں یاس دور م کھڑا ہوتا ہے کہ آسوال سامنے یہپھر یکنل ؟ں یضرورت نہ یکہندوستان کے ں یم یطالب علمۂ زمانکر یٹھبں یم ینڈئے گا جو انگلآکہا سے یرسجاد ظہ

کے ں کہ چند طالب علموں یبات نہ یک یرتح یہ یاک۔ صورت حال پر فکر مند ہو گا یادبں یہمں یج بڑے بڑے ادار ے مل کر وہ کام کر پا رہے ہآ یاک یااس گروہ نے جو کام ک

ں یم ےعوامل تھے جس نے اردو ادب کے منظر نام یاخر وہ کآنا پڑے گا کہ غور کر یاک یبقر یاستنے پہلے بار ادب کو س یکپسند تحر یترق یکر د یداپ یلیبڑے تبد یاتنکا استعمال ہو رہا تھا ں عام انسانو یعہکے ذر یاستجس س یسیک یبھ یاستوہ س یکنل

اپنے شہر پناہ کو یتاستعمار یاور مغربکمزور دن بہ دن کمزور ہو تے جا رہے تھے ہے کہ یہو ت یتو اس پر بھ یرتح یتھ یلگں یم نےمزدور کے خون سے سرخ کر

پسند یتھا ترقں ینہ یاراس ڈگر سے ہٹنے کو ت یک یشاعر یبھں یہمارے ادب اس دور مسوچنے یہکو ں اور لوگو یک یداپ یتوانائں یکے دل بدل دئے ذہن مں نے لوگو یکتحر

مضمون یہ یرام۔ ئےہو نا چاہں یس پاس جو ہو رہا ہے اسے نہآہمارے کہ یاپر مجبور ککر تا یشجھلک پ یکا یکں کے نمائندہ نظموں سے متعلق شاعرو یکپسند تحر یترق

یوہ یاہمارے معاشرے کو تھے کں یجو مسائل اس دور م یاہے تاکہ ہم غور کر ے کہ ک؟ں یہں یسامنے نہ ہمارےں یشکل م یہوئ یج بدلآمسائل

Page 44: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یشروعات ہو ئ یک یکپسند تحر یجب ترقں یہے کہ اس دور م یبھ یہکا مقام افسوس یزہے اور عام عوام کو ضرورت کس چ یاشنا تھے کہ حق کآسے یقتتو لوگ اس حق

شعراء ج ہمارے ادبا وآ یکنسے لوگ واقف تھے ل یزتم یاچھے اور برے ک۔ ہے یک۔ گزار ہے یادہراستہ اور ز یہں یم ایسےں یہ یافتہ ینشنپکے یتاستعمار یکیامر یبھموختہ آبار یککا ا یشاعر یجانے وال یاثر ک یرکے ز یکپسند تحر یپہلے ترق یےئآ

ں۔ یکر

ں یم ؤلکھنں یم1936کل ہند کانفرنس یپہل یک ینپسند مصنف یواضح ہو کہ ترق : چند نے کہا کہ میپرں یخطبے م یاور اس کانفرنس کے صدارت یمنعقد ہوئ

حسن کا ، کا جذبہ ہو یزاد، آتفکر ہوں یپر وہ ادب کھرا اترے گا جس م یکسوٹ ہماری’’کرے۔ سالئے یداپ ینیہنگامہ اور بے چ، حرکتں یروح ہو جو ہم م یک یرتعم، جوہر ہو

‘‘عالمت ہے یسونا موت ک یادہاب اور ز یونکہکں ینہ

جب محمد ں یم1874کے بہت پہلے 1936تھا یادں ینہ یہں یوخطبہ یہچند نے پریمصنف نظم کو ں یمنظر نامے م ینے موجود شعر یحال ینزاد اور الطاف حسآ ینحس

:تو کہا تھا کہ یتھ یمہم شروع ک یمتعارف اور مقبول بنانے ک

کچھ اصل کا لطف بہت سے ں یجس مں یعاشقانہ ہ ینکچھ مضامں یم یشاعر اردو’’اور یتشکا یفلک کں، خزا، بہار، یساق، ا رونا شرابہجر ک یادہاس سے ز، ارمان

یسےاور بعض دفعہ اں یہوتے ہ یالیبالکل خ یمطالب بھ یہخوشامد ہے۔ یکں اقبال مندو یال۔ وہ اسے خیکرتں یکہ عقل کام نہں یہوتے ہں یمں کے استعارو اور دور دور یچیدہپ

‘‘ں۔ یہ یتےد ؤاپر تں مونچھو یفخر ک اورں یکہتے ہ یالیاور نازک خ یبند

جو ادب و شعر کے یتھ یجانے لگ یضرورت محسوس ک یواز کآتوانا ینئ یکا یعنیدے۔ کر یلتبدں یمں موجو یہوئ یمنجمد سطح کو لہرات

پسند یگے چل کر جس نے ترقآاور یپڑ یادبن یک ینپسند مصنف یجس ترقں یم 1936احساس یدس بات کا شدکو اں سے جڑے لوگو یکاس تحر یک یارشکل اخت یک یکتحر

نہ یگول یک یندضرورت ہے اسے ن یطرح استعمال کرنے ک یک یارتھا کہ ادب کو ہتھجائے۔ یابننے د

یکو ثانوSTYLE یااور اسلوب یازور د یادہاور مواد پر ز یلیتبد ینے فکرں انھو لہذابات یوہ اپن یاسان اور عام فہم الفاظ کا انتخاب کآ یےنے اظہار کے لں ۔ انھوید یثیتح

۔ یمل یبھ یابیزبردست کامں یانھں یتک پہنچانا چاہتے تھے اور اس م یدمآعام یککو ااور ں نظمو ی۔ ان کیاکے مسائل کو اپنا موضوع بنا یزندگ یعوام ےپسند شعرا ن یترق

یتھ یہوت یانبں یخطابت کے لہجے مں یبات عام فہم انداز م یسچ یدھیسں یمں غزلوچہرے یقیفاش ہو اور عام لوگ اس کے حق یکا پردہ بھں طاقتو جس سے عوام دشمن

ں۔ یکرنے لگ یشنا ہو کر اس سے نفرت بھآسے

Page 45: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یمں پارہ ہوں ہو ینبے چں، برق ہوں، ہو رعد

ں یمں را ہوآخود ، گاہآخود ، پرستار خود

ں یمں را ہوآظلم کٹے جس سے وہ گردن

ں یمں دے وہ شرارہ ہو جود جال خرمن

پر اہل دول انگشت بہ گوش یادفر میری

نہانے دے مجھےں یم یاتبر خون کے در ال

گاں توڑوں پر نخوت ارباب زما سر

گاں نالہ سے در ارض و سما توڑو شور

گاں توڑوں پرور روش اہل جہا ظلم

گاں توڑوں باد کا امارت کا مکاآ عشرت

قفس یراناس یرزنجں یگا مں ڈالو توڑ

عشرت سے چھڑانے دے مجھے ۂکو پنج دہر

)ینالد یمخدوم مح ‘‘یباغ’’(

مخدوم ں یواز مآ یحاصل ہے ان ک یتاولں یمں پسند شاعرو یکو ترق یضاحمد ف فیض یہ ضرور نکلتآ یککو پڑھ کر اندرون دل سے اں نظمو یان ک یکنلں یواال طنطنہ تو نہ

کا دشمن ہو جاتا ہے۔ں ہے اور سننے واال ظلم اور ظالم دونو

محبت کے سواں یزمانے مں یدکھ ہ یبھ اور

راحت کے سوا یوصل کں یہ یاور بھں راحتی

طلسم یمانہبہ یککے تارں یوگنت صد ان

بنوائے ہوئےں یو اطلس و کمخواب م ریشم

Page 46: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

جسمں یبہ جا بکتے ہوئے کوچہ و بازار م جا

نہالئے ہوئےں یلتھڑے ہوئے خون مں یم خاک

سےں نکلے ہوئے امراض کے تنورو جسم

سےں گلتے ہوئے ناسورو یہوئ یبہت پیپ

یجیےک یانظر ک یہے ادھر کو بھ یجات لوٹ

یجیےک یادلکش ہے ترا حسن مگر ک یبھ اب

اس یزانگر پر ہے اورں زورو یلڑائ یک یزادآں یوہ دور ہے جب پورے ہندوستان م یہ یکاں جہاں یطاقت کا استعمال کر رہے ہ یپور یاپن یےجدو جہد کو کچلنے کے ل

ں یکو سرخ کر رہے ہ یمٹ یہو کر وطن ک یسے چھلنں یوگول یطرف نوجوانان ہند ان کں یانھں۔ یکر رہے ہ یداجوش و ولولہ پں یسے ان م یشاعر یپسند شعرا اپن یترقں یوہہے جو یلیتبدں یاوہ نما یہیں۔ یپر نہ یمتق یجدو جہد ک یکنہے ل یزمحبوبہ عز یاپن

نے اپنے عہد کے یاور شاعر یہوئں یم یاثر اردو شاعر یرکے ز یکپسند تحر یترق کہنہ صرف ملک کے مسائل بلں یم یشاعر ی۔ ان کیےمسائل سے رشتے استوار کر ل

یضبڑے اہتمام سے داخل ہوئے اور ادب کا حصہ بن گئے۔ ف یمسائل بھ یاالقوام ینب یبھں جہا یکچ یظلم ک یروتہو کہ ب ینہو کہ ہندوستان فلسط یقہافرں یم یشاعر یک

ینیکے حوالے سے فلسط یروتپڑتا ہے۔ ب یخکا دل پستا ہے اور وہ چ یضہے ف یچلت۔یےسن یلور یبچے ک

رو بچے مت

یرو کے ابھ رو

ہے ینکھ لگآ یک یام تیری

رو بچے مت

ابا نے یرےپہلے ت یہ کچھ

ہے یغم سے رخصت ل اپنے

رو بچے مت

ہے یاگ یسپردں یر کہدو یچھےپ یتتل یاپنے خواب ک یبھائ تیرا

رو بچے مت

ں ینگن مآ تیرے

Page 47: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یدفنائے گئے ہں چندر ماں، یسورج نہالئے گئے ہ مردہ

یبھائ یابا باج امی

اور سورج چاند

گےں یتجھ کو رلوائ یگا تو اور بھ روئے

یدمسکائے گا تو شا تو

گےں یئآلوٹ یلنےبدل کر تجھ سے کھ یساک دن بھ سارے

سب سے بڑا مسئلہ یکپسند شعرا کے نزد یہے کہ ترق یاے ذکر کنے پہلں یکہ م جیساجائے تاکہ یاگاہ کر دآسے ں دکھو یان کے اپنے ہں یزبان م یتھا کہ عوام کو عوام ک یہ

ہو یارت یےزما ہونے کے لآاپنے مسائل سے نبرد یرالجھن کا شکار ہوئے بغ یوہ کسں۔ دیکھیاور نظم یکا یک یضفں یجائ

ہم نےں یم یادن یدکھ ک جب

یتھ یڈال ؤنا یک جیون

ں یمں کتنا کس بل بانہو تھا

یتھ یالل یکتنں یم لوہو

لگتا تھا دو ہاتھ لگےں یو

یپورم پار لگ ؤنا اور

ں ینہ ہوا ہر دھارے م ایسا

ں یتھں یمجدھار یکھیان د کچھ

تھے انجان بہت یمانجھ کچھ

ں یتھں یپتوار یبے پرکھ کچھ

روچاہو چھان ک یبھ اب

جتنے چاہے دوش دھرو اب

یوہ ؤہے نا یتو وہ ندیا

کرنا ہے یاکہو ک یتم ہ اب

Page 48: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

پار اترنا ہے یسےک اب

ہم نےں یم یچھات یاپن جب

تھے یکھےد ؤکے گھا یسد اس

پر وشواس بہت ں یدوو تھا

بہت سے نسخے تھے یاد اور

ں یلگتا تھا بس کچھ دن مں یو

یبپتا کٹ جائے گ ساری

گےں یجائبھر ؤسب گھا اور

نہ ہوا ایسا

پرانے تھے یرڈھ یسےروگ اپنے کچھ ا کہ

ٹوہ کو پانہ سکے یان ک وید

گئے۔ یکارٹوٹکے سب ب اور

)‘‘نسخہ ہائے وفا‘‘ ’’کرنا ہے یاکہو ک یتم ہ’’(

اتر جانے ں یدل م یدھیکرے سب کچھ صاف اور س یحتشر یاک یکوئ یکں ان نظمو ابں یبخشنے م یارکو مع یپسند شاعر یہ ترقکے عالو یضمخدوم اور ف یشاعر یوال

، یانویساحر لدھ، یاعظم یفیک، یبادآ یحمل جوش، یسردار جعفر یعل، مجروح، مجاز، یوامق جونپور، یقاسم یمند احمد، نثار اخترں جا، یسیق یزعز، یشہر یسالم مچھل

ں۔ یاہم نام ہ یرہوغ یاحسن جذب یناحسان دانش اور مع

اسے اپنا سب کچھ یہں یم یکے اوائل عمر یکپسند تحر یقمجاز نے ترں یشعرا م ان:ں یکھیبند د یہکا ‘‘ انقالب’’نظم یان ک یادے د

چھوڑ دے یچھامطرب بس اب هللا پ دے چھوڑ

وقت ہے کچھ کام کرنے دے مجھے یہکا کام

ینغمے سے وابستہ نشاط زندگ یہ تیرے

یکھتو د یبھ یہرنگ ہے یاکا مگر ک یست بزم

یکھتو د یبھ یہپر اب صالئے جنگ ہے ں زبا ہر

Page 49: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

جنگ کے بادل وہ منڈالتے ہوئےں یرہے ہ آ

چھپائے خون برساتے ہوئےں یدامن م گآ

:بند یہکا یدار یہنظم سرما یپھر ان ک یا

ہے یتیکا فانوس ل یبتہذں یاپنے ہاتھ م یہ

ہے یتیمزدور کے تن سے لہو تک چوس ل مگر

ہے یہکتکر ب یپ یکا مقدس خون پں غریبو

ہے یتھرکتں یمں ہے رقص گاہو یناچتں یم محل

اس نے یاکا دامن بھر دں چند فرعونو بظاہر

اس نے یاکل باغ عالم کو جہنم کر د مگر

)یدار یہسرما(

نے اردو یاس شاعر یہوئ یرظہور پذ یاثر جو شاعر یرکے ز یکپسند تحر ترقیپسند یترقں ی۔ہندوستان میاکر دکے شانہ بشانہ کھڑا یشاعر یاالقوام ینکو ب یشاعر

یترقں جب بٹوارے کے پاکستان چلے گئے اور وہا یرسجاد ظہ یدس یکے بان یکتحر ینے ترق یسردار جعفر یعلں یہندوستان مں یہارہے تو یےکا جھنڈا بلند ک یکپسند تحر یشاعر یک یکے بعد سردار جعفر یض۔ مخدوم اور فیکمان سنبھال یک یکپسند تحر

نظم یکصرف ا یان ک یانو سے پر بہار ک ینکے دامن کو مضام یاردو شاعر ینے بھں۔ یبند نہ یہجمہور کا

ں یرشک خلد برں ہندوستا یہ

ں یزم یہے سونا وطن ک اگلتی

کان یکوئلہ اور لوہے کں کہی

چٹان یاونچ یسرخ پتھر کں کہی

یتجمنا کا ر یہنچل آگنگا کا یہ

یتب کھاکے شادں یہودھان اور گ یہ

افالس ہےں یمقدر م ہمارے

باس ہےں یہر جسم م یک غالمی

Page 50: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا بے مول تولں بہنوؤں ماں کہی

ڈھولں یکے بجتے ہ یائیبے حں کہی

یشیاا، مشرق و مغربں، یخاک حس یاودھ ک، کا ترانہں نظم ہاتھو یک یجعفر سردارکو یاتنظر کے افکار و یکپسند تحر یپڑھ کر ترقں یجنھں یہں ینظم یسیجاگ اٹھا ا

ہے کہ یہیکا اردو زبان و ادب پر بڑا احسان یکپسند تحر یجا سکتا ہے۔ ترق سمجھا یککا ا یزندگ یکا یےاور سمجھنے کے ل ےاس نے اردو کے شعرا و ادبا کو سوچن

ج تک اردو کے شعرا نے آکے بعد سے یزادآکہ یکھااور ہم نے د یاد ینوسبہت بڑا ک یاک یشڈھال کر ہمارے سامنے پں یسانچے م یو شعرکے ہر رنگ ک یجس طرح زندگ

ں یخر مآ۔یتھ یک یعتودں ینے ہم یکپسند تحر یہے جو ترق یژنو یوجہ وہ یاس کاپنے اثرات یپر بھں فلمو یچرف ینے ہندوستان یپسند یکہ اس ترقں ک بات بتاتا چلویا

اہم نام یکا یاعظم یفیکں یان مں یہ یسے تو واقف بھں پ چند ناموآں یہ یےمرتب ککے ں فلمو، ید وقف کر یےکے ل یکپسند تحر یترق یزندگ یپور ینے اپنں ہے جنھو

ہو سے نہ چوکے اس بات سے کسے انکار کہنےبات یاپن یبھں وہا یکنگانے لکھے ل:ا کہ گ

یوچلے ہم فدا جان و تن ساتھ کر

یوتمہارے حوالے وطن ساتھ اب

اور جب وہ ں یہ ینسو بہانے لگتآ یبھں یکھنآ یسن کر بڑے بڑے پتھر دل انسان ک کومگرں یزندہ رہنے کے موسم بہت ہں یکہتے ہ

ں ینہ یتآرت روز ینےد جان

کو رسوا کرےں اور عشق دونو حسن

ں ینہ ینہاتں یمں جو خو یجوان وہ

یوہے دلھن ساتھ یبن یدھرت جآ

یوتمھارے حوالے وطن ساتھ اب

یرپر لکں یسے زمں دو اپنے خو کھینچ

ینے پائے نہ راون کوئآطرف اس

دو ہاتھ اگر ہاتھ اٹھنے لگے توڑ

یکا دامن کوئ یتاپائے نہ س چھونے

یولکشمن ساتھ یتم ہ یتم ہ رام

Page 51: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یوتمھارے حوالے وطن ساتھ اب

کر پکار اٹھتا ہے۔ یکھکے بعد کے ہندوستان کو د یزادآشاعر یپھر وہ یا

وکچھ نوٹ لو پھر چاہے جتنے نوٹ لں یمں ہاتھو

کرو یالمسے کھوٹا کام کرو باپو کو ن کھوٹے

بھرتے رہوں یمں باپو کرتے رہو نہ ہر دلو باپو

پرانت کو تنگ کرے بھاشا سے بھاشا جنگ کرے پرانت

ں ینہ یکوئ یہندوستانں یزم یاپن یےکو چاہ سب

پھر یا

ستمں یحس یاک یانے ک وقت

رہے نہ تم ہم رہے نہ ہم تم

ں یسوجھتا نہں گے کہاں جائی

ں یپڑے مگر راستہ نہ چل

ں یتالش ہے کچھ پتا نہ کیا

دل خواب دم بدمں یرہے ہ بن

یکہنے ک یہ یاب بھ یاپ کے سامنے ہے کآنمو نہ یہکا یہسر ما یپسند شعر ترقیجس طرح نے یتسامراج یکیکو امر یادن یاس پورں یضرورت ہے کہ ہمارے عہد م

کر اردو یکھہے اس کو د یجا رہ یچل یاور کر تہے یاہ کر لتہہ و باال کر نے کا ارادنسل شعرو ادب ینے والآہے تا کہ رورتض یک یکزبردست تحر یکپھر اں یادب م

پر اپنا قبضہ یادن یطرح پور ینے سکندر ک یکہج امرآ یقیناکا اقرار کر ے۔ یتاہم یکضرورت اس بلکہ اس پر عمل شروع کر چکا ہے اب یابنا ں ینہ یکر نے کا منصوبہ ہ

یکیلے کر ہم اس امر یکے ادب سے روشن یکپسند تحر یہے کہ ترق یبات کجب ہمارا سارا اقدار ں یورنہ وہ دن دور نہں یکے خالف ادب کا محاذ قائم کر مراجیتسا

یامٹ کر د یاہمارا اخالق و کر دار مل، یہسر ما یسارا دب ہمارا یبتہذ یہمارے سار۔ جائے گا

٭٭٭

Page 52: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

قلم کار خالد محمودں یفرآ تبسم یکا

ہے فورا اعتبار یتاکس و ناکس پہ کر ل ہر

ہے خالد بے خبر ہوتے ہوئے کتنا خبر با

گل و ں یم یکہا جاتا تھا کہ اردو شاعرں یزمانہ تھا اردو شعر و ادب کے بارے م ایک یہطرح اردو ادب عشق یاسں۔ یہ یجات یقلمبند ک یہں یبات یبلبل اور لب و رخسار ک

یمعمول یرغں یاس سلسلے مں یم یگزشتہ صد یکنپر مشتمل ہوتا تھا۔ لں داستانوبحث یکے سلگتے مسائل سے بھ یزندگں یو ادب م راور اب اردو شعں یہ یئآں یلیاتبداس کے باوجود ہو سکتا ں۔ یکے علمبردار ہ یہثان ةخالد محمود اس نشا۔ ہے یرہ جا یک

یگنجائش نکل سکت یدمز یمسائل پر بحث ک یدہجکے سن یزندگں یہے کہ اردو ادب مہے لہذا راجالس درکا الگ با ب اور یکا یےگفتگو کے ل یلیتفصں یاس سباق م۔ ہے

طرف رجوع کرنا یخود کو اصل گفتگو کں یاس موضوع کو محفوظ کرتے ہوئے مں وزبان یچند بڑ یک یااردو اس وقت دن۔ ہے گفتگو کا محور و مرکز یرےگا جو مں چاہو

یاور بول یکے اعداد و شمار کے مطابق عام طور پر سمجھ یونیسکوہے یکسے اں یمزبان یبڑ یسریت یہ یک یاکے بعد دن انگریزیاور ینیچں یمں زبانو یجانے وال

۔ ہے یرہت یکے تحت بدلت یرتغ یارتقاء اور فطر یزبان کے فطرں یشکل یہے۔اردو اپنشکل زبان یمسب سے قد یپکارا ہے۔اردو کسے ں مختلف ادوار نے اسے مختلف نامو

، ھڑیک، یختیرں یکے دور مں ؤ۔ اس طرح اپ بھرنشایکہالئ یہے جو زبان دہلوی دہلو۔ یمشہور ہو گئں یشکل م یسے ہوتے ہوئے اردو ک یرہوغ یہندوستان، یہند، یلشکر

یکنل ،ہو سکا ہےں یطور پر نہ یاس لفظ کا سائنٹفک مطالعہ حتم یا یلوج یلوف یاردو ک’’ کے مطابق یقاض یئآ یئآاس کے تحت عالمہ ں یہ یاب تک جو معلومات فراہم ہوئ

کے جمع کے ں یزوچ یبہت س یا یرڈھں یبوک چال م وزانہر یلفظ اردو اڑدو کو اپنکے مطابق اردو کا لفظ اصال یفیک یاپنڈت دتاتر‘‘۔ جاتا ہے یااستعمال کں یم یمعن

ؤدل اور داں یہ یسے نکال ہے ار کے معن ؤلفظ اردا یہ۔ ہو سکتا ہے یسنسکرت کا بھ یےاس ل یئآں یکے مالپ سے وجود م یبزبان ہندو مسلم تہذ یہچونکہ ۔ دو یکے معن

اس زبان کو اردو کہہ کر ی۔ مغل بھیاکو مالنے واال پڑ گں دو دلو یعنی ؤاس کا نام اردااردو وہ ں یمں ندہ زبانوتمام ز یہندوستان کں۔ یلشکر کے ہ یپکارتے تھے جس کے معن

یک دومنشاء ار ایرملتا ہے۔مں یمں زبانو یسبھ یباتقر یہسر ما یزبان ہے جس کا لسانپر ں یوبست ینئ یہے البتہ اردو کں یکرنا نہ یپر رائے زن یاتائش کے مختلف نظریدپ

Page 53: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ہے مسعود حسن ں یخاص عالقہ نہ یکہنا پڑتا ہے کہ اردو کا کوئ یہبات کرتے وقت اب یخاص خطے کو اردو ک یکس یکنلں یاختالف نہ یسے مجھے قطع یاتن کے نظرخا

جا سکتا ہے۔ یادں یجگہ قرار نہ

کے یترق یقوم ک چکا ہے کہ ملک و جا یاعرض کں یمں کہ مندرجہ باال فقرو جیسادماغ ہے۔دل و یہوت یترق یعلم سے ذہن۔ ہے یضرور یہ یتکا مطالعہ نہاں کتابو یےل

جو ں یگو شے کھلتے ہ نئے یدجدں یذہن مں۔ یتہ اور وا ہوتے ہکے دروازے شگف۔ ہے یہوت یداوسعت پں یم دماغں۔ یسمجھے کے مواقع فراہم کرتے ہ تقاضے کو یعصر

ہوتا ہے یدہقوم کا ذہن روشن اور بال یخر پوربلند ہوتا ہے۔جس سے باآل یارمع یاور ذہنں کتابوں یہمارے معاشرے مں۔ یبن جاتے ہ یشہر یاچھے انسان اور مثال یکاور ہم ا

اور خاص طور سے بابائے یککے تحرں عادت بڑے بڑے مفکرو یکے مطالعہ کں یوجہ یبہت س یاس ک۔ ہواں یتک عام نہ یابھ یکے بعد بھ یکتحر یک یدسر س یمتعل

کو کتاب ں اور پڑھے لکھے طبقوں ہے کہ دانشورو یہوجہ یسب سے بڑں یجن مں۔ یہکا اوسط بہت یمتعلں یکہ ہمارے معاشرے م یےاس ل ید۔شاہےں یعادت نہ یک یدنےخر

ساتھ ساتھ چھوٹے بڑے ےزمانہ حکومت ہند ک یف یےجس کے ازالہ کے ل۔ کم ہے سرکاری یرغ اور یسنگھ اور دوسرے سرکار یوکس یہمثال راشٹر یمتنظ یمعاشرت

روز وشب یےکو عام کرنے کے ل یمکے ساتھ دل دام سخن تعل یادارے حکمت عمل یدام یکجانب رجوع کرنے کے حوالے سے ا یک یمجو تعلں۔ یہں سر گردا سرگرم اور

آ ہوتا ہوا نظر یدااور پڑھنے کا ماحول پ یدنےخر، لکھنےں یکتابں جہا۔ عالمت ہے افزا اشتراک کاں یم یزندگ یسے انسان یدنےلکھنے اور پڑھنے خرں یکتاب یاچھ۔ رہا ہے

ینسند اور ضمانت ہے اور ب یک یاتحاد اور انسان دوست یمعال ہوتا ہے۔جو یداماحول پہوتا انداز کا احساس اور زانےخ یاپنے علمں یفائدہ ہوتا ہے کہ ہم یہلحاظ سے یاالقوام

رول یدیکلں یکو بحال کرنے م یکجہتی یاور قوم یشتآ سطح پر امن و یجو عالم۔ ہےانقالب کے بطن سے یب صنعتکا سب سے بڑا انقال یاضمانت دن یتا ہے۔اس ککر ادا

کتاب اس یخالد محمود ک یسرپروفں۔ یہ یکاتمختلف تحر یطشدہ مثبت اقدار پر مح یداپہے۔ یشاہکار کڑ یکا یک یلقب

سے منور اور یروشن یکں چہرو یشعر و ادب کا منظر نامہ چند ادبں یحاضر م عہدتک یجگر اور فان، بالاور غالب سے اق یرم یتق یرم یکرسے ل یتا ہے ولآنظر ں تاباخالد محمود کا نام ں یمں نامو یہ یسےاں یتے ہآمانند نظر یکں ستاروں ینام ادب م چند

اور یدتنق، یقتحق یدانکا حکم رکھتا ہے ان کا م یلہے بلکہ سنگ مں ینہ یشامل ہکر شائع ہوں یکتاب یادہدو درجن سے ز یباتقر یاس موضوع پر موصوف ک۔ ہے یشاعر

ں یم یہاسالم یہجامعہ مل، کہ موصوف شعبہ اردو یہ یدمزں۔ یہ یم حاصل کر چکقبول عاں یانجام دے رہے ہ متخد یک یسو تدر یمسے تعلں یواور پچھلے دو دہائں یصدر شعبہ ہ

یقاتبے شمار تخل یان کں یکر رہے ہ یبھ یقضوع پر تحقدہ فکشن کے موعباقا یساتھ ہ یکاپنا اں یاردو ادب م یتشخص یوصوف کمں یہ یجہکا نت یقتجربے اور تحق یاس

یثیتح یمترجم اور محقق ک، یصحاف یبلکہ ادبں ینہ یہے وہ نقاد ہ یمنفرد مقام بنا چکں یہ یتشخص یموہ عظ یصوف اس عہد کڈاکٹر موں یو معروف ہ شہورم یسے بھ

Page 54: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

، یمعاشرت یوہ ہمار۔ ہے یروح پھونک ینئں یجسم م یک یعتشر ینے مردہ ادبں جنھونظر ہما رے عہد کے یان کں یسبب ہ یمکا عظ یہثان ةنشاں یم یزندگ یاور ادب یبیذتہ یتک ہ یسو تدر یمنے تعلں انہو ہے یپر اعتبار کا درجہ رکھت یاتوہ فکر یبلاسا یادب

کے ں یوسر گرم یاور ادب یہے بلکہ اپنے عہد کے تمام علم رکھاں یخود کو محدود نہہائے ادبا و ں حلقہ کہکشا یہہے یاک یدافعال حلقہ پپسند متحرک اور یقتر یکا یےل

جمعدماغ ینبہتر کے یااس کے گر د اردو دناور ں یانجمن ہ یشعرا ء کے ارفع و اعل یطپر محں یودو دہائ یزندگ یادب یجا چکا ہے کہ مو صوف ک یاکہ اوپر ذکر ک یساجں یہ

یزمانہ کئ یے سامنے ہے اور فہمارں یپا کارنامہ وافر تعداد م یراور د یمہے ان کا عظگے مو ں یرہ یبھں کے طلبا جہا یہاسالم یہجامعہ مل، شعبہ اردوں یطبع ہ یرزں یکتاب

۔ گےں یشار رہسر یشہو شکر کے جذبات ہم ماحترا یےصوف کے ل

شعور کے اجزا تالش یزبان کے اندر قوم بہت بہتر خبر ہے کہ اردو یہلئے میرےں یسے کٹے ہوئے اس پورے معاشرے مں ہے۔ جڑو یاگ یاکرنے کا سلسلہ شروع ک

رکھتے ہوئے ں یہوا ہے اس کو نظر م ؤیالاور انتشار کا پھ یبے ضابطگ یجس طرح ککو از سر ں سلسلو یبیموجود تمام تہذں یہے کہ ہم اپنے معاشرے م یاہو گ یرنا گز یہاب

و وضاحت کے ساتھ کں فالح سے متعلق نکتو یاور ان کے اندر قوم کں یکر یافتنو در یبمشترکہ کلچر اور تہذ یکا کوں یوہندوستانو ادب ارد تاکہں یکا حصہ بنائ یراثم یادبہو سکا ہے اس کا یابراقم کس حد تک کامں یکر سکے۔اس کوشش م یشخاکہ پ کا

جسارت یکرنے ک یاور قلم فرسائ یکے سپرد کرتے ہوئے شمع خراش ینقارئ فیصلہگا۔ں کرو

ظکے لف یزیجو انگرں یسمجھے جاتے ہ یمفہوم و معن یوہ یبارکے تق انشائیہ’’ESSAY ‘‘ادب یمغرب یبھ ‘‘یہانشائ’’ طرح یول اور افسانہ کنا۔ سے مراد ہے

یفمخصوص تعر یکا یکوئ یٹک یبندھ یک‘‘ یہانشائ’’ ۔ یاآں یکے اثر سے وجود مں یانداز م یتاثرات کو فن یتاور ذا یبلند یک یاالتاپج خ یپرواز ک یذہن یہہے انشائں ینہ یا یتعلمں یرکھتا ہے کہ اس م یالکا لکھنے واال اس کا خ یہکر نے کا نام ہے انشائ یشپ

یچاشن یعبارت ادب یطور پر ہو بلکہ اس ک یقینہ صرف تخل یانافکار و مسائل کا بکے یسودگآ یاس کو پڑھ کر ذہن یکہ قار تاثر اور مزاح سے بھر پور ہوتا، یشگفتگ

زاد آہے کہ وہ یہکے پرواز کا کمال یہمحسوس کرے۔ انشائ یمسرت بھ یساتھ ساتھ قلب یاور نئ کرتا ہوا اپنے مضمون کو نئے نقط نظر یدابات پں یکے ساتھ بات م یالیخ

غاز سرآکا ‘‘یہانشائ’’ ں یکرے۔ اردو ادب م یشپں یکے ساتھ دلچسپ انداز م یروشنں یا الخالق م یبنے اپنے رسالہ تہذں جو انھوسے ہوتا ہے امینکے ان مض یدس

غرض سب طرح کے یاسیاور س یعلم، یاخالق، یسماج، یمذہبں یم یہلکھے۔انشائ۔ کا مستقبل روشن ہے یہاردو انشائں۔ یلکھے جا سکتے ہ ینمضام

کا نام خاکہ یقیاحمد صد یداور رش یحسن نظام یگفرحت اهللا بں یاردو ادب مخاکہ ۔ لفظ ہے یہم معن کا یچلفظ اسک یزیخاکہ انگر۔ مشہور ہےبہت یےکے ل ینگار

یکں یمں لفظو یکش یرتصو یک یتشخص یکسں یصنف ہے جس م ینثر یسیا یکا

Page 55: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یجات آسامنے یرتصو یگت جا یتیج یہے جس شخص کا خاکہ لکھا جاتا ہے اس ک یجات یانطرح ب کو اسں ؤپہلوں یاکے نما یرتس یشخص ک یکا مقصد کس یخاکہ نگار۔ ہے

اور یتاور اس مخصوص شخص۔ طرح واقف ہو جائے یاس سے اچھ یکرنا ہے کہ قارہے کہ اسے اس یضرور یےہو جائے۔خاکہ نگار کے ل یداتعلق پ یکا یانکے درم یقار

کا ہر پہلو یزندگ یرہا ہے تا کہ اس ک ہو جس پر خاکہ لکھا جا صلکا قرب حا یتشخصکے اوصاف اس طرح یتشخص یھا خاکہ نگار کساچ یکلکھنے والے کے سامنے ہو ا

ں یاہوتا اور خامں یعوب نہکرتے ہوئے اس سے مر یانکا بں یوکرتا ہے کہ خوب یانب یگحت اهللا بمرزا فرں یاردو م۔ زاد رہتا ہےآکرتے ہوئے ہر طرح کے تعصب سے یانب

اور عصمت ‘‘یزبان یکچھ ان ک یریکچھ م’’ ۔ یکہان یاحمد ک یرنذ یکا لکھا ہوا مولو۔ جاتا ہے یاشمار کں یمں خاکو ینتر یاباردو کے کام ‘‘یدوزخ’’ کا خاکہ یچغتائ

دل یتکے نہاں یتونے بعض اہم شخص یقیاحمد صد یدرشں یم ‘‘یہماں گنجہائے گرا’’عبد الحق شاہد احمد یمولوں یمں اردو کے معروف خاکہ نگاروں یلکھے ہ کےکش خا

ں۔ یم بہت اہم ہسعادت حسن منٹو کے نا، یدہلو

یددور جدں یاردو م یبھ ینگار یہطرح خاکہ و انشائ یپورتاژ کر اور، افسانہ ں یعمدہ مثال یاسکں یم یاتب حآ یفتصن یک �زادآ ینموالنا محمد حس۔ وار ہے یداپ یک

شعراء کرام یکنل، شعراء کا تذکرہ ہے اردوں یم یاتب حآہر چند کے یگں یمل جائکے جو خاکے ں یتوشخص ینے ان ک �زادآ ینحس محمدڈالتے ہوئے یکے فن پر روشن

یکا کمال بھ ینگار یہخاکہ اور انشائں۔ یوہ بے حد دلکش اور توجہ طلب ہں یہ ینچےکھ یلکھا جائے اس ک یہپر انشائ یزجس چ یاجائے ینچاہے کہ جس شخص کا خاکہ کھ یہیخاکہ اور یاریعمدہ اور مع یکنل، کے سامنے پھر جائےں نکھوآ یرتصو یپھر ت یچلت

ں۔ یجائ یک یانبں دونو ں یااور خامں یاخو ب یشخصں یہے کہ اس م یہپہچان یک یہانشائ

بے شمار خاکے لکھے گئے مثال ں یدور م یدجد کے بعد یقیاحمد صد یدرشسردار ، سعادت حسن منٹو، ناتھ مہندر، یفکر تونسو، کرشن چندر، یعصمت چغتائ

یےنے بے شمار خاکے و انشائ یرہخالد محمود وغ، یپرکاش فکر، یمہد باقر، یجعفرخاکہ ں یکہ اردو م تا ہے واندازہ ہ یہکے مطالعہ سے ں یواور انشائں لکھے ان خاکو

۔ اور مستحکم ہے یاریبے حد شاندار مع یتروا یک ینگار یہاور انشائ

۔ ہے کا مجموعہں اور خاکوں یوخالد محمود کے انشائ ‘‘یدل ک یشگفتگ’’ یشتراس کتاب کے ب۔ مزاح غالب ہے طنز وں یمں اور خاکوں یومصنف کے ان انشائ

یانزبان و بں یانہ ں۔ یشائع ہو چکے ہں یقر رسائل مؤہند کے م یرونہند اور ب ینمضام یحکا صحں ہے وہ محاورو یعاور وس ینظر گہر یقدرت حاصل ہے ان ک یپر پور

بنانے کے یکو بامعن یرتحر یاپنں۔ یکرتے ہ دایاور ان سے لطف پں یاستعمال جانتے ہ یسیتر خاکے ا یادہچونکہ زں یاس کتاب مں۔ یاستعمال کرتے ہ یاریمع یالفاظ بھ یےل

ینے اس بات کں اس لئے انہوں یرہے ہ یاجن سے وہ متاثر ہوئے ں یپر ہں یتوشخصتختہ یےلدکھا نے کے ں یاگل افشان یظرافت ک یہے کہ صاحب خاکہ کو اپن یک کوشش

تاہم ں یلکھے گئے ہں ینہ انداز مخاکے بہت مودبا یہاس لئے عام طور پر ں۔ یمشق نہ بنائ

Page 56: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یساکچھ اں یہر خاکے مں۔ یتے ہآ جاضرور نظر ینٹےظرافت کے ہلکے چھں یکہں یکہں یان م۔ ئےآ جاطرح ابھر کر سامنے یپور یتشخص یہے کہ ممدوح ک یاگ یاالتزام ک

تا ہے ہم کہہ آکے سامنے چلتا پھر تا نظر ں نکھوآ یممدوح کتو ں یسے بعض خاکے مادب سے ان یکیاردو کے کال سں۔ یخاکہ نگار ہ یابکام یککہ خالد محمود اں یسکتے ہ

ں۔ یہ یبساتھ محقق نقاد شاعر و اد یہ یکہے وہ ا یدرجہ ک یاعل یبھ یتواقف یک

یکاپنے ا یشق ہر گانومناظر عا یسردانشور پروف و یباد یکے نامور عالم اردورا آ یلدرجہ ذ بات کرتے ہوئے مند پر یتشخص یخالد محمود ک یسرپروفں یمضمون م

یڈا یوہ بں یہ یبھ خالد محمود جذبات سے بھرپور شاعر اور یتشخصں۔ یقائم کرتے ہ اورں یہ ینیاتفاضل د، فاضل منشی، املک یبادں یہ یڈ یچا یپں یاے ہ یماں یم اردوں یہ

ں، یمقالہ نگار ہں، یوہ شاعر ہں یسے متصف ہ یزکورس یاور تجربات یتیترب، یمیتعلاس سے ان کے دماغ کے ں ینے لکھے ہں انہو یبھ یےخاکے اور انشائ، تبصرے

قوت یقیتخلں یم یفنکار یغزل گو ان ک یثیتبح۔ التعداد احساسات کا انداز ہ ہوتا ہے و یماا یسطح بلند ہے ساتھ ہ یذکاوت کں یکو برتنے م یصحت مند یکں ہے اور قدرو

ں۔ یطرح جانتے ہ یوہ اچھ کے نقوش ابھارنے کا ہنر یتحس یعصرں یاشارہ م

پڑھا ں یوہ شخص ہے جس نے انھ کا قائل ہرں یروشگفتہ تحر یخالد محمود کمقبول ں یمں حلقو یادب و یخدوخال کے مالک خالد محمود علم یہہوج۔ ہے سنا یاہے

سامنے یرےم۔ یبھں یریتحر یاور ان کں یہ یقنستعل یہ وہ خود بھکں یہ یئےل یاس یبھہے جس پر کچھ لکھنے سے پہلے ‘‘ یدل ک یشگفتگ’’مجموعہ یہکا ں یروتحر یان ک

ں نکھوآجو ں یہ یہوت یوہں یریکہ زندہ تحرں ہو مناسب سمجھتا یناصاف کر د یہں یمحمود اس کتاب کے حوالے سے خالد م۔ اتر جائےں یہر لفظ دل م یکنلں یجائ یسے پڑھ

سے یثیتح یخصال قلم کار ک اور خوش خوش فکر، خوش اسلوب، رخوش اطوا یکا یدگیجب ان کا قلم سنج یدوران خوش طبع یکنلں یتے ہآقائم کرتے نظر اختشن یاپنیقینا جان کر یہپ کو ۔ آسکتا جا یاکں ینظرانداز نہ یطرف مائل ہوتا ہے تو اسے بھ یکہے اب یابدل گ یادب کا مفہوم ہں یمں سالو20-30چاہئے کہ پچھلے یہونں ینہ یرتح

کم یکو مشتہر کرنا جو ادب مخصوص فکر سیادب کا مطلب ہوتا ہے ک یدہسنج یکسہے یذرا دوسرے قسم ک یدگیسنج یخالد محمود ک یکنہو ل یادہز یاسیس

جب ان کے ں یتھ یئہو گدن یتو اس یپا ساٹھ سال کآ یجائے تو صغر یکھادں یو’’چھوڑ کر ں یانہ) پا آصالحہ (جان یاور ممان) عابد صاحب (جان ں اور مشفق مامو یمرب

‘‘ تا ہےتو انسان فورا ساٹھ کا ہو جاں کرنے والے نہ ہوں یاناز بردار۔ تھے یئےچل د

خالد ، ‘‘یدل ک یشگفتگ’’، 33صفحہ، ‘‘ں یئہو گب یا یفہپا وظآ یصغر’’( ) محمود

مقالہ خالد یہ یاکے موقع پر پڑھا گ یمالزمت سے سبکدوش یک یمہد یصغرں یرونے شگفتہ تحرں انہوں یہے جس م یکسے اں یمں یروتحر ینان حس یمحمود ک

موجود یکرب بھ یکاندرون متن اں یپورے مضمون م یکنہے ل یاقار عطا کر دکو و

Page 57: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یرہے ہ ئب ہوتے جاغا ہکردار رفتہ رفت یسےج یمہد یسے صغرں ہے کہ اب شعبوخالد لیکنں یفخر محسوس کرتے ہں یبہن کہنے م یبلکہ بڑں ینہ یگوہ اپنا کلں یجنھ

اس یبھں یکہں ینے اپنے اس مضمون مں کہ انھوں یمحمود مبارک باد کے مستحق ہجھانکنے کا یبھ یعہروزن کے ذر یمعمول یکے اندرون سے کسں کو جملو یاناسٹلج

۔ ہے یادں یموقع نہ

یئےاس لں یاردو سے وابستہ ہ ۂ اور شعبں یاستاد ہں یم یہاسالم یہوہ جامعہ مل ونکہچ نظر کس قدر دور یگہر یہ یان ک یکنہے ل ینظر گہر یپر انکں موجود لوگوں وہاچاہئے ں ینہ یپڑھنا ہ‘‘ وش کا یاس پر ذکر’’ ان کا مضمون یئےہے اس کے ل یشاند

سامنا ہو تو سے یوانٹرو یکسں یم یہجامعہ مل یبھ ھیکب اگرتا کہ یئےچاہ یناحفظ کر لں۔ یکے مستحق قرار پائں ؤحمود دعاخالد م

، جوہر یکے عالوہ موالنا محمد عل یج یگاندھں یکو ادارہ بنانے م یہجامعہ مل’’ کے نام یرہزاد وغآاور موالنا ابوالکالم ں اجمل خا یمحک، یڈاکٹر مختار احمد انصار

یسرپروف ، ینڈاکٹر ذاکر حسں یدارہ بنائے رکھنے مکو ا یہاور جامعہ مل ںیجاتے ہ یئےلجاتا یاکا ذکر کں یوہست یسیج یالرحمن قدوائ یقشف اور ینحس بدڈاکٹر عا، یبمج محمد

ہے کہ یہ یلدل یریرہے تو جامعہ ادارہ بنا۔ مں یتمام حضرات جامعہ م یہ یعنی۔ ہےتو ں یتک جامعہ م یبمحمد مج یسروف پر کرے سے ل یموالنا محمد علں یاتمام ہست یہ

سب ں۔ یبہر حال موجود ہ ں یم ں وکے اندر‘‘ صاحب یفلط’’ یکنلں یاب موجود نہمذکورہ باال حضرات کا عالم ارواح یکنلں یہ یجات یعالم ارواح کو چل ں یروح یک

‘‘ں یصاحب ہ یفلط

خاکہ اس یہ یکنلں ینہ جانتے ہکو یاعظم یفالط عبد یممکن ہے بہت سے قاراور ان یتشخص یک یاعظم یفعبدالط یکہ قار تا ہےمتعارف کراں یانداز سسے انہ

کے خالد محمود نے کر ینگار یک یتشخص یان کں یاتے ہہو جصاف ظاہر کے اوراور خاکے جسے بظاہر تفنن طبع کے ینمضام یہے کہ شخص ید بات ثابت کر یہ

ہے یہشرط صرف ں یکر یعوسں یچاہ اس کا دائرہ جتنا۔ مجھا جاتاسں یعالوہ اور کچھ نہپ سمجھ رہے ہونگے کہ خالد محمود ۔ آہے یکس درجہ ک ذکاوت یا ذہانت یپ کآکہ

یخوش قلم یان ک یہیاور ں یکرتے ہ یشکر پ یٹلپں یشہد م کو یگول یصرف کڑوکا یعے سے لفظ گرمطال یعاور وس ینظر یغبل ینے اپنں ہے انھوں ینہ یبھ یساہے ا

یلکھتے وقت سب سے بڑ یرکہ شگفتہ تحرں یہم جانتے ہ یونکہہے ک یکھاس یہنر بھاور ں ہو یجو نئے بھ یبالفاظ و تراک یسےہے وہ ہے ا یپڑت یضرورت جس شئے ک

ں یم یئےانشاں خاکے اور پانچوں چارو یباتقرں یکر یداپ یبھ یسانآں یم یلترس یک یمعنکا جادو یرتحر ینتساب سے شروع ہو کر قلم برداشتہ تک ان کصفت موجود ہے۔ ا یہ

’’ کہ تا ہےیدعوت د یکو مطالعے کں یبوج کے نوجوان ادآاور ۔ ہے اسر چڑھ کر بولت۔ ہے یجات یکں یوخدمت یادب کں یام یکھئےد

٭٭٭

Page 58: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

إ

یتسوانح اور شخص —زادآناتھ جگن

)2004یجوالئ24۔1918دسمبر25(

تلوک چند محروم کا یپنجاب کے نامور شاعر منش ینا تعارف سر زمزاد کآناتھ جگن۔ جو یاور نکھر جائے گ یتشخص یجائے تو موصوف ک یاشعر سے کر د یلمندرجہ ذں۔ یزاد کے والد ہآجگن ناتھ

سے چل بسا یج عالم فانآمحروم

دعا کہ خدا مغفرت کرے یہیمانگو

یہتو کہا ہے مگر یےنے خود کے لں وشعر ہے جو انھ یخرآشعر محروم کا مذکورہن صادق القول ہے کہ ہر نفس آتا ہے اور پھر قرآصادق یےنوع انسان کے ل یشعر پر بن

کہا جاتا ہے کہ سر ں یتلوک چند محروم کے بارے م یکو موت کا مزہ چکھنا ہے۔منشر سمان ادب پر مہر و ماہ بن کآجو یاجنم د وک یاتشخص یمپنجاب نے چار عظ ینزم

داغ ابو ینرام وفا جانش یالم یتشاعر حر، مشرق ڈاکٹر سر عالمہ اقبال حکیمں، یچمکتو ں یوتلوک چند محروم موصوف نے یاور محب وطن منش یانیالفصاحت جوش ملسمحور وطن اور حب یامگر ان کے فکر و نظر کا مرکز ں یلکھں یہر موضوع پر نظم

۔ یتھ ینے ڈال یحال یلداغ ب یجس ک کے علمبردار تھے یشاعر یوہ قوم۔ وطن ہے یکو ادب سال شعر75لکچرر رہے اور ں یم یورسٹ یونی یمحروم خالصہ کالج دہل

کو الوداع کہہ کر اپنے یکو اس دار فان1966 یجنور6وطن یدائیش یہخدمت کر کے زاد آاور چھوڑ گئے اپنے فرزند ارجمند جگن ناتھ یٹھاجا بں یخالق کے جوار رحمت م

عمر گذارنے کے بعد موت کے شکنجے سے نجات یلطو یسال ک85جو خود کو حاصل نہ کر سکے۔

یکتن یک یتضرب ہے۔ موت عالم انسان یغرور عقل پر کس قدر کار یانسان موتاور یکبھ یدہے جس کو ام یوسیما یمکمل اور قطع یسیا یکا یہہے۔ ینزبردست توہ

یہہولناک مظاہر ہے۔ یاکا ک یچارگیب ی۔موت انسانیسکتں یچھو نہ یبھں یعالم م یکس یکنہ ا یکہم ا، یسال کے بعد سہں تو ہزاروں ینہں یمں یوسچ ہے کہ اگر دو چار صد

یہجب تک یکن۔ لگےں یکر کے اسے موت کے گھاٹ اتار کر دم ل یردن موت کو زتو ں یووت رہنا پڑے گا م یچار و ناچار کو مرتے ہں یہم یہوتں ینہ یداصورت حال پ

ادزآجگن ناتھ یاتہمارے محبوب شاعر ماہر اقبال یکنہو قابل ماتم ہے ل یبھ یک یکسجا یاکں یزبردست سانحہ ہے جس پر صبر اور جسے برداشت نہ یساا یکموت ا یک

Page 59: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

جس کے یامنارے کو منہدم کر دں یکے اس بلور یسکتا اس موت نے ہمارے فقر شاہکہ ں ینہ یسیا یتشخص یور ابر بہار مچلتا تھا مرحوم کجھمکتا ا یدشمع زر پر ہالل عدفتر درکار ہے۔ یکا یےجا سکے اس کے ل یک یخامہ فرسائں یمں اس پر چند سطرو

ں۔ یہوتے ہ یداپ یتشخص یسیکے بعد اں یوصد

شود یداصاحب و لے پ یککہ یدبا سالہا

وجود اردو زبان و سے تھا جس کا تمام ں یم یاتشخص یزاد ان چند مستثنآناتھ جگنجنبش اور اس کے انفاس یکں پلکو یکہ اس ک یغرق اور اس قدر غرق تھں یادب م

سے یموصوف اس دار فان یتھ یہوئ یڈھلں یمد و شد تک ادب کے سانچے مآ یکو یبھر پور اور مصروف علم یسینے جں کو رخصت کر گئے انھو 2004یجوالئ24ہے۔وہ مختلف النوع یہوئ یبکو نصں ت کم لوگووہ بہ یگزار یزندگ یاور مالزمت یادب

یادگارکے ں یتوصالح یاپنں یم یدانسے وابستہ رہے۔ اور شعر و ادب کے مں ادارونقوش چھوڑے۔

ہوئے جو اب پاکستان یداپں یم یانوالیضلع م یلخ یسیکو ع1918دسمبر5زاد آناتھ جگنروف شاعر تھے۔ وہ شاعر ہے۔ان کے والد تلوک چند محروم اردو کے مشہور و معں یم

ں اپنے والد کے ہاتھو یگھر پر ہ یمتعل یابتدائ یزاد کآتھے۔ یکے ساتھ ساتھ مدرس بھو یزاد نے علمآ۔ یچھوڑں یکسر نہ یکوئں یم یتو ترب یمتعل یک یزادآنے ں ۔ انھویہوئذوق یادب یہوا کہ بچپن سے ہ یہ۔ اس ماحول کا اثر ینکھ کھولآ یہں یگھرانے م یادب

کرتے یااپنے ساتھ لے جاں یمں اور مشاعروں محفلو یادبں ی۔ ان کے والد انھیاہو گ یداپں۔ یہو گئ یاد یزبانں ینظم یاسے بہت س یہں یہوا کہ بچپن م یہتھے اس کا فائدہ

ں یم1935۔یاکا امتحان پاس ک یٹرکسے م یانوالیمں یم1933زاد نے آناتھ جگنگارڈن کالج ں یم1937ہوئے اور یابکامں یم یڈیٹسے انٹرم یکالج راولپنڈ ی۔اے۔بیڈ

حاصل یمتعل ی۔ اس کے بعد اعلیحاصل ک یابیکامں ی۔اے کے امتحان میسے ب یراولپنڈ۔ اس وقت الہور علم و ادب کا یازاد نے الہور کا سفر کآجگن ناتھ یےکرنے کے ل

ں یالہورم زاد نےآالگ شناخت ہے۔ جگن ناتھ یاپن یاس ک یج بھآگہوارہ تھا اور ں یم یالہور سے فارس یونیورسٹیپنجاب ں یم1944اور پھر یانرز کآ یفارسں یم1942

ہوتا ہے۔ یہ ےغاز الہور سآکا با ضابطہ یزندگ یزاد کے ادبآ۔ جگن ناتھ یا۔اے۔ کیما، تبسم یغالم مصطف یصوف، عبداهللا یدڈاکٹر س، محمد اقبال یخڈاکٹر شں یانھں یہا

اساتذہ سے استفادہ کرنے کا یسےعابد ج یعابد عل یدسالک اور س ینالد یمعل یسرپروفموقع مال۔

کا نام شکنتال تھا یویب ی۔ ان کیکو ہوئ1940دسمبر11 یشاد یپہل یزاد کآناتھ جگناور خاصا ں یہو گئ یماربں یم1946شکنتال ں۔ یہں یٹیاسے پر مال اور مکتا دو ب یویاس ب

کے یوی۔ بیاسال ان کا انتقال ہو گ یاور اسں ینہ ہو سک یابعالج کے باوجود صحت ‘‘ استفسار’’اور ‘‘ رزوآ یکا’’، ‘‘شکنتال’’نے ں زاد پر بہت صدمہ ہوا۔ انھوآموت کا

یتفرافرا یہند کا اعالن ہوا اور اس کے ساتھ ہ یمتقسں یم1947ں۔ یلکھ یبھں ینظم ینام

Page 60: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

جان و یاپنں یتھے وہں جو جہا، یااور لوٹ مار کا بازار گرم ہو گ یاہو گ یداکا ماحول پاور ان کے والد تلوک ں یزاد الہور مآ اتھلگ گئے۔ اس وقت جگن نں یحفاظت م یمال ک

یدوسرے ک یکتک اں دنو یکو کئ یٹےتھے۔ باپ ب یممقں یم یچند محروم راولپنڈ یامکہ ق یہتھا وہ یبھ کا پہلو یخوش یکا یےزاد کے لآ یکن۔لیسک ہوں یمعلوم نہ یریتخ� یاگ یاترانہ نشر ک یپاکستان سے ان کا قوم یڈیور یکستان کے اعالن کے ساتھ ہپا

سے تابناکں ج ستاروآ یرےتں یہ ذرے

پاک ینسر زم اے

ں یسے انھ ینا کہ جس سرزمہو گرہا ں ینہ یبھں یم یالزاد کے خواب و خآناتھ جگن یاحول اتنا خراب ہو گوطن کے بعد ما یمباد کہنا پڑے گا۔تقس یرمحبت ہے اسے خ یاتن

نا پڑا۔ آ یالہور چھوڑنے پر مجبور ہو گئے اور ناچار دہل یچاہتے ہوئے بھں یزاد نہآکہ حاالت اتنے یکن۔ لیادوبارہ الہور بال لں یاور کشش نے انھ بتبے پناہ مح یوطن ک یکنل

اور پھر جگن یاجانے کا مشورہ د یواپس دہلں ینے انھں تھے کہ ان کے دوستو یدہکشاپنے والد اور خاندان کے ں یہندوستان ہو گئے۔ بعد م یےکے ل یشہہم یشہزاد ہمآناتھ

ہوئے۔ یابکامں یالنے م یدہل یدوسرے افراد کو بھ

‘‘ مالپ’’ں یانھ یجلد ہ یکنسب سے بڑا مسئلہ روزگار کا تھا۔ ل یےکر ان کے ل آ دہلیاور یمالزمت کں یم یوزن یمپالئمنٹ۔ اس کے بعد ایمالزمت مل گئ یک یرنائب مدں یم

مالقات یان کں یہامقرر ہوئے۔ یڈیٹراردو کے اسسٹنٹ اں یم یژنڈو یشنزک یپھر پبل یحتھے۔ جوش مل یرکے مد) اردو(‘‘ جکلآ’’ رسالہجو یسے ہوئ یبادآ یحجوش مل

زاد آچند اختر جگن ناتھ یسنگھ اور پنڈت ہر بلونت، یانیکے عالوہ عرش ملس یبادآ۔ بالخصوص جوش سے یکھازادنے بہت کچھ سآرفاقت سے یھے۔ ان ککے ہم منصب ت

ں۔ یکھیسں یکیااور بار یصفائ یزبان ک

بچے ینسے ت یوی۔ اس بیومال سے ہوئ یشاد یدوسر یزاد کآکو 1948 یجوالئ31پونم ہے۔ یٹیب یچندر کانت اور سب سے چھوٹ یٹاچھوٹا ب، درسآ یٹاسب سے بڑا بں یہ

ں یم1949ہوا۔ یعشاں یم1948‘‘طبل و علم’’مجموعہ ی شعرزاد کا پہالآناتھ جگنپبلک سروس ں یم1955زاد آہوا۔ جگن ناتھ یعشا ‘‘ں یکراب’’کالم ۂ دوسرا مجموع

یسزاد نے پرآں یم1941کے عہدے پر فائز ہوئے۔ )اردو یسرفآ یشنانفارمں یم یشنکمزاد کے والد آ۔ یااہتمام کاردو نمائش کا یابکام یکاں یم یدہل یےکے ل یوروب یشنانفارم

زاد پر بہت گہرا اثر پڑا آموت کا یانتقال کر گئے۔ والد کں یم1944تلوک چند محروم ۔یگئ آان کے اوپر یبھ یذمہ دار یگھر ک یساتھ ہ

یکے طور پر سر یوروب یشنانفارم یسپر یسرفآ یشنپرنسپل انفارم یزاد نے ڈپٹآ1968تک کام 1977کے طور پر یلشنزائرکٹر پبلک ر۔ وہ ڈیاکام شروع کں یم یرنگر کشم

یک یونیورسٹیں اردو جموۂ اور صدر شعب یسرزاد کو پروفآ یہں یم1977کرتے رہے۔اور یسرتک پروف1983سے 1977۔ اور لیازاد نے قبول کر آجسے یئآکش یشپ

Page 61: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یٹیونیورسں لرننگ جمو ینٹلف اورآ یکلٹیف یناور ڈ یونیورسٹیں اردو جموۂ صدر شعبسے یثیتح یک یلوف یمریٹسا یسرتک پروف1989سے 1984ے عہدے پر فائز رہے۔ ک

عہدے پر فائز یاس یاتسے تا ح1989رہے اور پھر ں یم یونیورسٹیں اردو جموۂ شعبکے یشہہم یشہسے ہم یکو اس دار فان2004 یجوالئ24زاد آخر جگن ناتھ ۔ باآلہےرتمام اہم ممالک یبازاد نے تقرآگئے۔ چھوڑ ں یادیبے شمار یکوچ کر گئے۔ اور اپن یےل

۔یااور علم و ادب کے چراغ کو روشن ک یاکا دورہ ک

یکہوئے ہے وہ ب یٹےسم یاتخصوص یاپنے اندر بہت س یتشخص یزاد کآناتھ جگن یتھ یزبان پنجاب یمادر یان کں۔ یمترجم اور نثر نگار ہ، یصحاف، یباد، وقت شاعر

یتانسان دوست اور خوش مزاج شخص یکزاد اآتھا۔ اردو ان کا اوڑھنا بچھونا یکنلبہر حال یتانفراد یاپن یکنتھے ل جائےسے بے تکلف ہو یکوہ ہر ا، کے مالک تھے

مذاق یسے طنز کا نشتر چھوڑتے تھے اور ہنس یزاد بہت خوبصورتآقائم رکھتے تھے۔ یک یکرتے تھے کس یسع یاپنے دکھ اور دوسرے کے درد کو دور کرنے ک یعہکے ذر

یشاچھے انسان تھے کم و ب یکا یتھا۔ ان کے والد بھں یکرنا ان کا مقصد نہ یزادآدل یتشخص یہند نے ان ک یمجلوہ گر ہے۔تقس یبھں یم یتشخص یک زادآ یاتخصوص یوہ

پر بڑے یتشخص یزاد کآ یموت نے بھ یوفات اور والد ک یک یوی۔ بیاکو بہت متاثر ک یانے حاالت کا سامنا کں حمل سے کام لے کر انھوصبر و ت یکنگہرے نقوش چھوڑے ل

یبھ یہاہم پہلو یککا ا یتشخص یزاد کآ۔ یااور خود کو ٹوٹنے اور بکھرنے سے بچا لکے بعد یزادآ۔ یتعصب سے پاک تھ یتشخص یپور یتھے۔ ان ک یکولرہے کہ وہ س

یاعتمادمبتال تھے اس سے باہر نکالنے اور خود ں یمسلمان جس کشمکش م یہندوستان ت۔ جسے بہینظم لکھ یککے عنوان سے ا‘‘ ں بھارت کے مسلما’’ یےکرنے کے ل یداپ

یکا یمسجد کے انہدام پر بھ ی۔بابریاسراہا گں یمں حلقو یو ادب یاور علم یاگ یاپسند ک یکان کے نزد یکھادں یسے نہ ینےئآکو مذہب کے یکس یزاد نے کبھآ۔ ینظم لکھ

بھر کاربند یپر وہ زندگں اصولوں یبڑا رشتہ ہے اور انھسب سے یکا رشتہ ہ یتانسانان کے یہں یم یزندگ یہے کہ ان ک یہ یابیکام یسب سے بڑ یزاد صاحب کآرہے۔

ں یاور انھ یاگ یاک یبلکہ اس کا اعتراف بھ یاکارنامے کو نہ صرف سراہا گ یو ادب یعلمبھر یکزاد نے اآگن ناتھ طور پر ج ی۔ مجموعیانوازا گ سے یوارڈمختلف اہم اعزاز و ا

ہے۔ ہوتی یبکو نصں جو بہت کم لوگو یگزار یزندگ یابپور اور کام

٭٭٭

Page 62: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یشاعر یانہصوف ید ک�در یرخواجہ م

یرنور ت تا ہےکو روشن کر ں ماہیتو

یراظہور ت ،مظاہرں یہں عیا

ں یمجلس م یہر گز اپن �دردں یامذکور شاں نہی

ادھم کا یمتو ابراہ یبھ یاآکچھ ذکر کبھو

یپر کھڑ جن چار شعرا یوارد یک یشاعر یک) 1786-1720( یصدں یاٹھارہوبہتات یاور جذبات کے خلوص ک یزگیپاکں یہے انکے کالم م یانہان کا کالم صوف یتھ

یرنے خواجہ مں اور تذکرہ نگارو ادبا کے تمام شعراء و یسویع یصدں یہے اٹھارہوہمارے ذہن یتے ہآدرد کانا م یرم ہخواج۔ ہے ید یتکو فوق خدمات یشعر یغبل یدرد ک

اور قادر یزگیکپا، تقدس یانہے جس کے درم یابھرت یتمنفرد شخص یسیا یکاں یمو ضبط اور اتنا تو کل صبرں یم یتزبر دست ہا لہ ہے اس شخص یککا ا یدگیسنجہنستے یسے بھ کچھ کر دکھا نے کا حوصلہ تھا کہ وہ زہرہ گداز حاال تں یم یزندگ

ہوتا ں یمں ستونو کے چار یشاعر درد کا شمار دور اول کے ارد و۔ گئے گذرکھلتے یانہاور صوف یتشاعرانہ صالح یک �۔ درد�اور درد �یرم، �سودا، ہے۔ مرزا مظہر

کے یتشخص یگوشہ ان ک یکان کے فکرو فن کا ا۔ عظمت کا زمانہ معترف رہا ہےنے ں انے نقادوپر اوربحث کرتے ہوئے نئے نور سے روشن ہے ان کے کالم بر

یہوئ یبسں یکو ان کے کالم م مینائی یرام۔ ہے یقدر ک یطور پر ان کے کالم کں یکساں تلواروں ینے اپنے کالم م رد�د یرزاد کے مطابق مآ ینکا گمان ہوا محمد حسں یوتجل

۔ ہے یب بھر دآ یک

کا کالم جنں یہں یم ںکے ان قابل احترام شاعرو اردو �درد ریخواجہ م یزچ یاریمع یککے اعتبار سے ا ؤرکھ رکھا یفن اثر اور و یفنفاست ک و یتگسائش

یتھے۔ان کا شعرں ینہ ور شاعر یشہپ یککے عام شعراء کے برخالف وہ ا ۔اردوہےان رحط کی یراور شاہ نص �تجرا، �یمصحف، ءبہت مختصر اورمنتخب ہے۔انشا

Page 63: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

۔ گےں یملں یدو غزلے اور سہ غزلے نہ یاغزل لیطو یکوئں یکالم مۂ کے مجموعکرنے یزمائآ طبعں یمں ینونے سنگالخ زمں کرتب دکھانے کے لئے انہو اور یاستاد

ان کے ۔ یاکں ینہ یکہنے کا التزام کبھں یغزلں یمں یفوتک تمام رد یالف سے لے کر یا یک �یرمں یم یتشخص یان ک یکنہے ل گھالوٹاور یسادگ یک یرمں یلہجے م لب و

جلن یدشد یکں غمو اور یشکست خوردگں یہاکے �یرتوازن ہے۔م نسبت اعتدال اورکو ہضم ں نے غمو �درد یرخواجہ م یکنہے ل یتآ جا یکبھ یکبھں یواز مآ یہے۔ان ک

خوش ہم پر کسک ہے جو یس ینحس یکاں یہاتھا ان کے یال کے اسے گوارا بنا کر یتھ یکر د یداپ یبتہذ و یبترتں یمزاج م تصوف نے ان کے۔ ہے چھوڑتیگوار اثر

کو یاتکے کل �یرسے بچ گئے۔جو مں یووجہ سے وہ ان شاعرانہ بے اعتدال یجس ککا فقرہ ‘‘پست یتبلند اور بغا یتبغاں یوبلند’’بنا ء پر یاور جن کں۔ یہ یتید ناہموار بنا

۔گیا یاان کے لئے وضع ک

اردو یبھں یم یشاعر یہعشق یاپن �درد یرکے عالوہ خواجہ م یشاعر یانہصوف اپنیکے ان کا اور �یرسوائے مں یم یثیتاس ح یان کں۔ یمنفرد ہں یشعراء م کے غزل گو

ان کا ں یکے سلسلے م یشاعر یہبات ہے کہ عشق یبعج یہ یکنلں۔ ینہ یفحر یکوئان ں۔ یصرف مضمون باندھے ہ ےمحبت ک جن شعراء نے عشق و یاآں ینہ یتذکرہ کبھجن شاعر یکنہے ل یجا ت یکوشش ک یپہنانے ک یار کو طرح طرح کے معنکے اشع۔اردو کے عام غزل جاتیں ینگاہ نہ یک یان پر کسں یہ یزسے لبر یراشعار تاث یہکے عشق

یثیتح یان ک یکنلں۔ یبھرے پڑے ہ ینمحبت کے مضام عشق وں یہاشعراء کے گوسے ان یفیاتک یدشد یشق کاس کا کرب اور ع چاہت اور یہے۔سچ یک یانمحض لطف بان کے موضوع کو چھوڑ کر ان کے ں یمں تذکرو یملئے قد یہے۔اس یکے اشعار خال

جب ہمارے تذکرہ ں یہے۔بعد م گیا یابحث ال یرکو مختصرا زں یوخوب یاور فن یانب طرز ید منسوب کرں یجانے لگے توہر شاعر کے ساتھ بعض باتں یم یالتمورخ تفص نگار و

یہعرفان کے و تصوف ��درد یرخواجہ ماور ں یدردو غم کے شاعر ہ یرممثال ں یگئں کا تو یاناتبں یانہ یشترب و اکثر ینے بھں نے والے لوگوآکہ یچل یسیکچھ ا یتروا

یکے تغزل ک �درد یرم خواجہں می ‘‘یاتب حآ’’ �زادآ ینہے۔محمد حس یااپنا لں یپر جو غزلں غزلو یک یرنے مں انہو’’ کہں یکرتے ہوئے لکھتے ہ یانب یاتخصوص

ں ینے جو غزلں انہوں یمں بحرو یاور چھوٹں یہں یطرح کم نہ یکس �یروہ مں یہ یلکھان کے عاشقانہ موضوعات یکنل، ، ہے یتاور نشتر یبدارآ یتلوار کں یم انں یہ یلکھ

تصوف ’’کہ ں یاور لکھتے ہں یہ یتےکرتے بلکہ ان کے تصوف پر زور دں یکا تذکرہ نہنگار یخکے تار حاضر دور۔ ‘‘ہواں یسے نہ یتک کس جں آینے کہا اردو مں انہو سایجں یمں یخودو مقبول عام تار یموجودہ زمانے ک۔ بڑھتےں یگے نہآاس حد سے یبھ

۔تا ہےتصور مل یہیں یکے بارے م �درد یرخواجہ م

کہ یہہے غرض یاکا سرتاج قرار د یشاعر یانہکو صوف نا قد نے درد یکادل ں یہے ان کے کالم م یانے ک یشاعرانہ عظمت کا اعتراف سبھ یک �درد یرواجہ مخ یدرد ک۔ ہوا ہے یبس یتقدس اور طہارت رچ، یسادگ، یزیاثر انگ یالیبلند خ، یزیوآ

یوندذات خدا، یبھ یہے اور مجاز یبھ یقیکا محور محبت ہے وہ محبت حق یشاعر

Page 64: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

�دردں۔ یکے مظاہر ہ یقیمحبت حق ینضامعظمت اور بقاء کے م یانسان، وحدت الوجودان یتو ہے ہ یزیوآدل اور یوجہ سے دل کش یک یلتحمل اور فکر جمں یکے کالم م

چار چاند ں یلہجے نے ان کے فن م کے کومل اور نرم لب و یانکے مخصوص انداز بن کہا۔ عرفاں ینے نہ یان سے بہتر کسں یتصوف م ینہبقول رام بابو سکسں۔ یہ دیئےلگا

اور یخوبصورت ینے بڑں کو انھو یناور دشوار گذار مضام یچیدہو تصوف کے پ یکے کالم ک �یرم یسادگ یزبان کں یمں غزلو یہے ان ک یاسے باندھا اور پرو یصفائ

سے بڑھ کر ہے بلکہ یرکالم م درد و اثر و ورا یچاشن یتصوف ک یکنل۔ ہے یدالت یاددرد نے ۔ اوصاف درد کے کالم کا جوہر اعظم ہے یہیا کہ ہو گ نہ یجاکہا جائے تو بں یوبھر یچاشن یتصوف اور اخالق کں یسے دامن کو چھڑا کر اپنے کالم م یلودگآ یاویدن۔ ہے ہاپر پرواز کر ر یبلند یسمان کآوجہ سے ان کا کالم یجس ک، ہے ید

یاتہو جم اور زبان زدو خاص عواں یہ یچل پڑتں یبات یسیا یبہت سں یم یادن یک تنقیدں یدوتنق یگئ یبات شعرا کے کالم پر لکھ یہہوتا۔ں ینہ وجود یکوئ یقتالحق یجن کا فں یہ

اب اس یصلےاور فں یرائ یسیا یہے۔بہت س یمعلوم ہوت یحصح یادہزں یکے بارے مکچھ لکھنا ذرا ں یمخالفت م یک ان یاقلم اٹھانا رکہ ان پں یچکے ہ طرح مستحکم ہو

، کا تصوف �درد، کے بہتر نشر �یرم المثں یبات یہوئ یانم یسیہے۔ ا یمشکل ہکا جز کا جز ں کتابو یداور تنق یدرس یہمار یرہوغ یتقنوط یک یفان یتفلسف یک �غالب

عہد رےکے مصداق ہما یطلسم سامر یموس یکوئ تا ہےید توڑ یپھر بھں یہ یبن چک یمفروضات ک یدیے تنقاس طرح کں یجن مں یہوئ یکبھ یکبھں یکوشش یدیتنق یسیاں یم

۔یگئ یک یبھ یدترد یکے ان ک اور محاکمہ کرں یچھان ہ

شور و ہنگامہ کا ، اضطراب اور کشمکش یا تفرر افرکا دو �درد یرخواجہ مسے چھلکتا ہو ا یشاعر یکا اثر ان ک یختتو ڑ پھوڑ اور شکست و ر یسےا۔ دور تھا

ورثے تغنا موجو د ہے تصوف ان کوصبر و استقالل توکل و اسں یہاتا ہے ان کے آنظر یانے اس دنں انھو یاکا مقصد بنا ل یزندگ پنینے اں تصوف کو انھو یہست۔ مال تھاں یمنقش ’’ یقتحق یک یاکا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دنیگی یاور کم ما یبے ثبات یک

اقبال کا سے متعلق شاعر مشرق عالمہ یالطرح ان کے خ یاس ‘‘ں ینہ یادہب سے زآبر �ہے شعر یکا

باطن و ظاہر فنا خر فناآو اول

فنا خرآنقش کہن ہو توہے منزل

کے دردو کر ب کو محسوس کرتے ہوئے کائنات یتنے انسان �درد یاس کے ساتھ ہ واز آ یشکست دل کں یجس مں۔ یہ فرمائحظمثال مال۔ ہے یااپنا کے ہر ذرے کے غم کو

�ہے یتید یسنائ

اہو گنہ ٹک ہنسا یئکوں یم جگ

اہو گ یارو دں ینہ ملنے م کہ

Page 65: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

زمانہ کے ہاتھ سے سالم دل

اہو گ یاا کہ رہ گہو گ کوئی

پر ں یہاہے کہ یسے مشابہت د یزندگ یچکو پ یزندگ یسینے ا کہ شاعرں ینہ یہ اتنافکرو یگلزار ہست یہکر سکتا ہے ں یانسان سوائے تہمت و الزام کے کچھ حاصل نہ

مبتال رہتا ں یم یہمپ یبفر یشہانسان ہمں ا جہاہو گخوش نما و خوبصورت جال کا یبفر � ں یشعر مالحظہ فر مائ۔ ہے

چند اپنے ذمے دھر چلےں تہمتی

کر چلے یائے تھے ہم کآکس لئے

طوفان ہے یکوئ یاہے زندگی

مر چلےں کے ہاتھو ینےتو اس ج ہم

وجہ یکہا جاتا ہے عرفان و تصوف ککا سرتا ج یشاعر یانہدرد کو صوف یرم خواجہ ہے تصوف ان کے رگ و یہو گ یداصفات پ یک یزگیتقدس و پاک ں یسے ان کے کالم م

یترنگ سرا یانہصوفں یم یاتہے ان کے عمل اور ان کے شعر یارچ بس گں یپئے ماور اسے شعر یاکا وجود پا یتعال اریبں ینے کائنات کے ذرے ذرے مں تھا انہو یاکر گ

� یاکر د یشپ ںیم

یکھاکر ادھر ادھر د آں یم جگ

یکھانظر جدھر د یاآ یہ تو

و برہمن سب کو خالق مطلق کے لو۔سے روشن یخو حرم ش یرشاعر نے دں ینہ یہ اتناہے انسان یاو حدت کا واحد مسکن تصور کں یرت مثانسان کے جان و دل کو ک اور یاپا

قدرت یک یذات بارں جہاں یوسعت نہ یسیا یبھں یم کے دل کے عالوہ ارض و سما یجس کں یسمندر مں یکراب یککے اں وسمان تلے انسانآ یکساتھ ا یکاور وحدت ا

رام سے جلوہ فگن ہے ان کے اشعار جس کا آہ لگا نا دشوار ہے بڑے زکا اندا یگہرائ�ہے یتاد یگواہ یعظمت ک یکے اوصاف اور انسان یلفظ ذات بار یکا یکا

وسعت کو پا سکے ی یرتں اء کہاو سم ارض

تو سما سکےں دل ہے وہ کہ جہا یہ میرا

یان ک یبھں یہا یکنلں یرجوع کر تے ہ یطرف بھ یدرد مجاز ک یرم یکبھ کبھیہے یاک یشعشق کا تصور پ ینے مجازں انہوں جہا۔ طرف ہے یک یہ یقترجعت حق

وجہ سے یمعتبر مقصد ک اور یتن یزہپاک یاس۔ ہے یہ یقیان کا معشوق حق یبھں وہا ۔ ہے یامرتبت ہو گ یان کا کالم اعل

Page 66: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یسے اپنے کالم م یچاشن یک یاتتصوف اور روحان یقینے اس طرح عشق حق درد� یکھئےشعر کو د یلدرج ذں یہ یئےلگا د چار چاند

سے وہ جس دم یخوش مسکرایا

یسیا یکل یکب کھلں یم باغ

نظر سے بہار گز ر ے ہے جب

گزر ے ہے یارتار پہ رف جی

ں یم یشاعر یغالب ہے اس لئے ان ک یادہرنگ ز یانہصوفں یدرد کے کالم م ینترں منفرد الفاظ کا موزوں یمں غزلو یہے۔درد ک یجھلک عام ملت یفکر ک یانہصوف

فضا یمعلوم ہوتا ہے کہ الفاظ حسن و رنگ اور خوشبو سے غزل ک۔ استعمال ملتا ہے یمحسوس ہوت یہوئ یدوڑت لہر یہنگ کآ یغنائں یاشعار م تریشجادو جگا رہا ہے بں یم

جمال بہت صاف ستھرا درد کا احساسں یاستعارات کے استعمال م اور یہاتتشب۔ ہے یکں خلوص اور غمو یعشق روشن یگرمں یمں یہوتا ہے ان تشبآنظر اہو اور نکھرا

۔ ہے یکر د یداپ یفیتک ینے شعلہ و شبنم ک ینچ ہے اسآ یمیدھ

یرٹ کآمترنم الفاظ کے استعمال سے اورں بحرو ینے چھوٹ درد یرواجہ مخ یزاد نے کہا تھا کہ خصوصا چھوٹآ ینمحمد حس یےل یاس۔ ہے یاکو چھو لں یوبلند

ں۔ یہ یتےبھر دں یمں نشترو یبدارآ یکں تلوارو یاگوں یلکھتے ہں یجو غزلں یمں بحرو

کے اعتبار سے یارھوڑا ہے مگر معچ یوانمختصر سا د یککا اں نے غزلوں انھو خاندان سے یمزاج انسان تھے اور صوف یشوہ درو۔ ہے یپر بھارں یوانوبڑے بڑے د

واردات یان کے دل ک کالم خود یانہکا اثر ہے کہ ان کا صوف یتعلق رکھتے تھے۔ اسں یم یشاعر ینے ان کں بعض لوگو۔ بے پناہ اثر ہےں یوجہ ہے کہ اس م یہیہے

ں یمں غزلو یبحر ک یچھوٹ۔ ہے ید یتپر فوق �یرکو م یست اور سادگموجود سالنمونے کے طور پر چند ں۔ یہ یہکا سر ما یشاعر یسان اور عام فہم الفاظ ان کآموجود

� ں اشعار مالحظہ ہو

یکھاکر ادھر ادھر د آں یم جگ

یکھاد نظر جدھر یاآ یہ تو

ترے حسن کے شعلے کے حضورں یمجلس م رات

نور نہ تھاں یتو کہ یکھانہ پہ جو دکے م شمع

کہ وقت مرگ پہ ثابت ہوا ینادان وائے

جو سنا افسانہ تھا یکھاتھا جو کچھ کہ د خواب

Page 67: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

مرتبہ ہے ان کے مطابق یاعل یبھ کا �درد یرخواجہ مں یکے شعراء م یرعہد مہے ان کے لئے تمام کائنات یحاصل ہو سکت یمطلق تک رسائ یقتحق یعہعشق کے ذر

یاور اسں یالوجود کے معتقد ہ ةوہ تصوف کے منطق اور وحد یعنیت ہے وحد ینہئآں۔ یعظمت کے چراغ روشن ہوتے ہ یانسانں یہاان کے سےکے عرفان

وہ شان ہے کہ یک یتالوہں یاتنا بلند ہے اور اس مں یہادرد کے یانسان کا تصور بھ ’’‘‘یتآں ینظر نہں یہاکے اردو شاعر یان کے عالوہ اور کس یرتصو یہ یانسان ک

وہ انسان کے ں یکرتے ہ یداتصوف کا جذبہ پں یدل م ڈوبے ان کے اشعارں یرنگ م اسیاپنے مالک ں یانھ یبھں یمں تک کہ بتوں یہاں۔ یکراتے ہ یدارکا د یقیمالک حق یبھ اند ر

�تا ہے آتصور نظر یکا ہ یقیحق

یکھشنا کو دآگر نظر پڑے تو بیگانہ

یکھخدا کو د یسامنے تو بھ وےآگر بندہ

یاک یشپں یم یرائےپ یکو غزل ک یفیاتنے تصوف کے مختلف مسائل اور ک �دردکر یداکو کم کر کے اس کے اندر سر ور پ یتلخ یغم کں یہاانداز نے ان کے یہے۔اس

مثال۔ ہے یاد

ں یمجھے بھول کر کہ یادتھا یانے ک اس

ں یخبر کہ یاپنں یتب سے مں ہوں ینہ پاتا

ں ینہ ینام کو بھ یترجمان یاور عشق ک یفیاتک یوہ مجازں یمں غزلو یدرد ککو جس یفیاتمتنوع ک یک یقیاس عشق حق یکنلں یکے شاعر ہ یقیوہ تو عشق حق۔ ہے

ہے وہ یک یترجمان یجس طرح اس ک ہے اور پھر یانے محسوس کں انھوں یانداز ماور ں یتصوف کے شاعر ہ �درد۔ ےبہت بڑا اضافہ ہ یکاں یم یتروا یاردو غزل ک

کہ ں یاتنا اونچا اڑتے ہں یمں ؤفضا یک یکرتے ہوئے وہ زندگ یشتصوف مسائل کو پ یتماورائ یقسم ک یکا یےاس لں یہ یتےسے اوجھل کر دں نظروں یکہں یپ کو کہآاپنے

کا یرفعت اور بلند یکاں یان کے اس انداز م یکنہے ل یئہو گ یداپں یہاان کے یبھبلند یک یلکا ہے اور تخ یلتخ یلسارا کھں یمں غزلو یدرد ک۔ ساس ضرور ہوتا ہےحا

ہے جو ید کر پیداں یمں غزلو یپر کار فضا ان ک اور ینرنگ یسیا یکنے ا یپرواز یانگارخانہ بنا د ینحس یکغزل کو ا ینے درد ک فضا یہے اس یزودلکش اور دآل یبڑ

تا ہےمل سکں ینہں یاور کہں یم یاردو شاعرمرقع ینحس یساکا ا یاالتخ یہے جذباتکا تنوع اتموضوعں یہادرد کے ں یمجموعہ ہ یککا اں مرقعوں یانھں یغزل یاصغر ک

یہوئ یداخل ہوتں یحدود م یفلسفے کں یجو کہں یہ یفیاتک یہے صرف تصوف ک ں ینہاس یتیبننے دں ینہ یفلسفں یانہ یتاور روحان یپر ست یلتخ یان ک یکنلں یہ یتآنظر

یابینے اس کم یکارں نگو یک یلتخ یکنہے ل یضرور یکسانیت یموضوع کں یہا یےل۔ ہے یتآچمنستان نظر یکا یشاعر یہے کہ ان ک یابنا د ینحس یساکو ا

Page 68: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

موجود ہے درد ں یصورت م یہوئ یرچ یبڑں یم یشاعر یاور تصوف درد ک فلسفہ’’رکھا ہے ں ینظر نہ یشپتصور کو یتیصرف تصوف کے رواں یمں زلوغ ینے اپن

درد نے تصوف کے تمام مسائل کو ں۔ یہ یک یبھں یبات ینئں ینے اس سلسلہ مں انھونظر ان کے مسائل کو ۂ یزاو ےنے نئں ان مسائل کو انھو یکنہے ل یاموضوع بنا د

معراج ہے یک یہے اس معرفت کا حاصل کرنا زندگ یتید یتاہم یصرف تصوف کو بڑفرد اور ۔ ہو ینالع بہے جب فرد کے پاس نص یقت حاصل ہو سکتو یمعراج اس یہاور

درد نے اس فرد کا بہت بلندں یرکھتے ہ یتبہت اہمں یاس کے اعمال درد کے تغزل ماور ان کا ں یتے ہآوبے ہوئے نظر میں ڈدرد تو تصوف ’’ ۔ ہے یاک یشتصور پ

ہے یپڑت یرنظر بہت گہ یجن پر ان کں یئنات کے مسائل ہکا یاتمخصوص موضوع ح یدبہت شدں یہاکا احساس اس کے باوجود ان کے یتاہم یحسن اور اس ک یانسان یکنل

یفیاتجو تنوع کں یاور پھر اس سلسلے م یوالہانہ وابستگ یکتا ہے۔اس سے اآ نظر یہ۔‘‘ہے یسے ک یخوب ینے بڑں انھو یترجمان یہے اور ان سب ک یہو سکت یطار

ہے اسے فلسفہ یارہنے د ینے تصوف کو تصوف ہں وہے کہ انھ یبڑائ یدرد ک یبھملتا ہے وہ تو جذب و ں ینہں یمں غزلو یان ک شعور یوجہ ہے کہ ذات یہیہے یابنا ں ینہ

ہے یاپہنچا د سمان پرآکو ں غزلو یشوق نے ان ک جذب و یاور اسں یشوق کے شاعر ہ یک یتروا یسے غزل کں اور ان ستاروں یسمان سے ستارے توڑے ہآنے ں ان غزلو

۔ ہے یامحفل کو سجا

یاردو فارس یرہوغ شعلہ، یدخورش، تش، آجا سکتا ہے کہ برق یاسوال اٹھا یہں ینہ یان کا استعمال رسمں یہاکے �اور غالب �درد یاکں یکے عام الفاظ ہ یشاعر

ہے کہ یتید بتا یگا کہ شعر کا لہجہ اور اٹھان ہں کہوں یمں یسکتا؟جواب م جا یاقرار دچاہئے یکھناد یبھ یہں یاس کے عالوہ ہم۔ اتیاور ذ یاصل یاہے یتیاور روا یرسم یہ

یدتش اور خورشآکا اظہار یفیتجس ک یشترب و اکثر ں یہاکے �اور درد �کہ غالببہت سے یاس کے اظہار کے لئے اور بھ ہے گیا یاالفاظ سے ک یسےاور شعلہ ج

نے بار بار ں وجہ ہے کہ دونو یاپھر کں۔ یاستعارے موجود ہ اور یانب یباسال یتیروابلکہ ں ینہ، گئے یکر؟الئےاور پں یصورت یہں یتر اشعار م ہے؟زیادہ یاکا انتخاب کں ہیان INSTINCTIVEیحترج یجبل یدشد یاور کسں یمعلوم ہوتے ہ، ئے ہوئےآ

PREFERENCEیان کں یم یوانورنہ چھوٹے سے دں یطرف اشارہ کرتے ہ یک کے کالم یرمثال م راور بڑے شاع یکس یکرپ یہہے ؟اور یکھت یمعن ایمسلسل تکرار ک

پائے جاتے؟ں نہیں یواس کثرت سے کں یم

ں یاور مزاج م یتجو علوں یم یلکے تخں دونو �اور غالب �کہ دردں سمجھتا ہوں میں پر خو دکو ان استعارو رطو یشعور یر۔اس نے غیخلش تھ یک ینیبے چ د جو سوز

طرف یک یہنگآہم یمزاج یبڑے شعراء ک ۔ ان دویاظاہر کں یورت مص یکے انتخاب ک۔تا ہےسک ہو یاواضح اور روشن اشارہ ک یادہاس سے ز

یترومان یطور پر عمل یساخت کو ہم مجموع یذہن یکں دونو �اور درد �غالبINTELLECTUAL ROMANTICISMکہ جب ہم اردو ں یکا نام دے سکتے ہ

Page 69: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں، یرکھں یضمن م یاور اقبال ک �کو غالب �تو درد ںیکر ینمتعں یجگہ یشعراء ک یکوئں یت میثیشاعرانہ ح یک �سے نہ درد یماس تقسں۔ یتش کے ساتھ نہآاور میر

سمجھنے اور سمجھانے ں یمیتقس یہ یفتخف یکوئں یم یتاہم یتش کآاضافہ ہوتا ہے نہ یک �ددر یرمں۔ یکے لئے نہ یصتخص یاور چھوٹے ک بڑےں، یکے لئے ہ یسانآ یک

زبان کے یک �سودا و �یرم یسےزبان ہے۔ج یک �سودا و �یرہے جو م یزبان وہزبان کے ساتھ یک �صورت درد یوہ، گئےبدل یائے ہو گج متروک آبہت سے الفاظ

ں یکھوان نے د، سوا، تجھ٨، گےں یہ، نت ٹکں، یتئ، کبھوں کے ہا �مثال درد، ہےں، یملتے ہ یرضم الفاظ اور فعل و یرہوغں یہں اپائیں، یاڈوب لے، یوہو ج، یکں انہوں، ہو یہ یسیزبان و یک �درد یرکے عالوہ مں یمں متروک صورتو یا یہوئ یچند بدل ان

نے محاورہ و روز مرہ کا �ہے درد یجات یج بولآشستہ زبان ہے جو صاف وزبان کو یطرح خالص عوام ک یک �یرنے مں انہو یکنل ہے یااستعمال کثرت سے ک

الفاظ اور محاورے روز مرہ استعمال کئے جو عوام و یسےبلکہ ا یاکں یمال نہاستع یرہے۔م موارہ وں یکسازبان یلئے ان ک یطور پر رائج تھے۔اسں یکساں یخواص م

ں یصنف غزل م تمام تر یشب کم و ینے بہت کم کالم چھوڑا ہے اور وہ بھ �درد یمجموع یجن ک ے۔ اورہ یعربا تا ہےان کا کالم ملں یصنف جس م یہے۔دوسر

ہے۔وہ یابھرں یواضح اور مربوط انداز م یادہز فکر یک انں یم یہے۔رباع72تعدادنام کم کالم کے باوجود ان کا نےاتں۔ یاہم شاعر ہ یکا یکے بھ یطرح رباع یغزل ک

یتروا یک ینے اردو شاعرں کہ انہو تا ہےجا یاکے ساتھ اس لئے ل �سودا و �یرم یقطر’’ں جہا �۔دردیانے ک �سودا و �یرہے۔جو م یاکام ک یوہں یگے بڑھانے مآ کو

طرح اردو زبان کے یک �سودا و �یرمں وہاں ہی ‘‘یناول الحمدم’’ کے ‘‘�یمحمداس درجے یرہوغ �سوز، ضخامت کے باوجود قائم یاپنے کالم کں۔ یہ، یکسکال، یبھ

تے۔آں یپر نہ

٭٭٭

Page 70: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ر ہےتعطل و انحطاط کا شکا یاردو شاعر کیا

یہے کہ ان کا شمار بھ یہوئ یبکھرں یمں شکلو یاتن یزندگں یرنگ و بو م یائےدن اسافضل ہے کہ وہ اپنے جذبات و یبھں یوانسان ں یمں یزوان تمام زندہ چ یکنمشکل ہے ل

کو ں یتوصالح یسے وہ اپنں یقوبلکہ نت نئے طرں یقادر نہ یکے اظہار پر ہ یاالتخجانتا ہے۔ یکرنے کا ہنر بھ یشپ ےکر ک یلتبدں یم یبنئے نئے اسال

یک یانسان یاتح یختار یموثر اسلوب ہے جس ک یہ یساا یکقوت اظہار کا ا شاعری یزندگ یکہ انسانں یواقف ہ یہم سب اس سے بخوبں۔ یطرح کم نہ یبھ یسے کس یختارعہد ہر۔ ہے یتن کرت یبنئے جوڑے ز یزندگں یہر دور مں یجامد شئے کا نام نہ یکس

اس کے ں۔ یاس کے تجربات نئے ہوتے ہ، ہے اہوت یاسمان نآخواہشات کا یاس کں یم یاس کے فکرں ینئے ہوتے ہ یلےسکون و راحت کے وسں، یکرب و الم نئے ہوتے ہ

کے اس بدلتے ہوئے منظر یزندگ یہے۔ انسان یہو جات یلتبد یکوینسیفر یک یٹرٹرانسمو شاعر جب یبعہد کے مخصوص اد نظر رکھنے والے مخصوص ینامے پر گہر

اور ں یہ یتےسرمائے کا جائزہ ل یاپنے رائج ادبں یم یروشن یاپنے افکار و تجربات کغوطہ زن ں یمں یکراجان کر غور و فکر کے بحر ب یرکو نا گز یلیقدر تبدں گراں یان م

ز جائ یہے اسے کوئ یرونما ہوت یلیتبد یبڑ یکاں یصورت حال م یتو ادبں یہوتے ہسلسلہ چلتا رہتا ہے۔ یہحال ربہ یکننا جائز ل یہے اور کوئ یتاقرار د

ہے جو یشاعر یہو۔ وہ کالم بھ یاگ یاکں وہ کالم ہے جسے باالرادہ موزو شاعری یجو جذبات انسان یاکہا گ یاس کالم کو بھ یانقباض نفس کا باعث بنے۔ شاعر یاانبساط

اور ینجذبات کے حس ینکو حس یہو۔ شاعر یرکھت یتصالح یکرنے ک یختہکو بر انگ یاور جذبے کے امتزاج کو بھ یلاور تخ یاگ یامنسوب ک یسے بھ اظہار یزمسرت انگ

بلکہ ان ں ینہ یرےمیقینا یاالتخ یہسے متعلق ی۔ شعر و شاعریاگ یانام د یکا ہ یشاعرتنار کر چھ ینچپود کو خون جگر سے س ینے زبان کں جنھوں یادب کے ہ یناکابر

یقینا مکمل ہے؟ ریفتع یہ یک یشاعر یاآقائم ہے کہ یج بھآسوال یہ یکنل یادرخت بنا ددلربا یسیا یکایقینا تو یہوا کرتا اور شاعرں یمکمل نہ یکچھ بھں یادب م یونکہکں ینہ

جکڑنا امر محال ہے۔ ں یم یرزنج یک یفمخصوص تعر یمخلوق ادب ہے جسے کس یقہے اور رف یرہ یراز بھ یقرف یانسان کں یسے ہر دور م ینشفرآابتدائے یشاعرہے یہکمال تو یہے اور مزاج بھ یبدل یشکل بھ یاس نے اپنں ین ہر عہد میکل یکار بھ

ہے تو اس کے وجود پر سواالت یتن کرت یبلباس ز یااپنا ن یہجب ں یکہ ہر عہد م

Page 71: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یسمجھنے کے روادار نہاسے قابل اعتنا یاس کے پرستار ہں۔ یجاتے ہ یےکھڑے ک یپکھ یخر پراناور باآلں یہ جاتے یےک یجادا یقےزمانے کے نئے نئے طرآہوتے اسے

ادب کا حصہ بنا یخاظہار کے توسط سے اسے تارۂ یقنسل نئے طر یہے اور نئ یلد جات یسے زخم یرکے ت یہو تنب یکتشک یاسں یم یاالحال اردو دن یہے ہمعصر شعرا ف یتید

طرف یکاں ادب ہے جس سے جہا یبتہذۂ یقطر یفطر یکسب ا یہ یکنلں یہو رہے ہبوجوہ ں یم یقتخلں یکو نشان سمت کا ادراک ہوتا ہے وہ یال سمت یک یقتخل وواردانن

موضوع کے مطابق یدہے۔ شا یتابنا د یزہفاسد مادہ خارج ہو کر اسے پاک یاداخل ہو گکچھ یکنلں ہوں ینہ یشاکں یکا م یشاعرہمعصر یونکہک یمکمل ہو گئں یہابات یریم

ں۔ یہ یباق یابھں یوضاحت

تعطل کا شکار ہے بزرگانہ یہباندھنا کہ یالخ یہں یکے بارے م یاردو شاعر ہمعصر یکنل یکرے گ یدتائ یاس بات ک یبھ یپکھ یکا یہو سکتا ہے۔ ہمعصر شعرا ک یالخ

جو ں یوہ لوگ ہ یہکہ یائے گبات واضح ہو ج یہتو ں یپ اعداد و شمار جمع کرآاگر -1950ان کا راست تعلق یکنلں یتو کر رہے ہ یشاعرں یہمارے عہد م

نے ہم سے بدرجہا بہتر ں سے رہا ہے جنھوں ان بزرگوں یکے دہے م1970اور60 یکاتتحر یراست بصارت و سماعت سے کئ یاور اپنں یکھولں ینکھآں یماحول م یادب

اپنے یک یبوس قدم یفن شعر کۀ نے اساتذں نھو۔ ایکھےکے دھول دھپے سنے اور دافسوس کہ وہ بجائے اس کے کہ ہمارے یکنکروائے ل یقلسے ص اساتذہاشعار کو اپنے

وہ ماحول فراہم کرتے جس یےہمارے ل، سے مبدل کرتےں یوکو خوبں یوخام یاشعار ک یہ یاکں۔ یہکے درپے ینےکو القط قرار د یشاعر یپور یہمارں یکے وہ پروردہ رہے ہ

جمود و تعطل کا شکار یشاعر رہمعصں ینظر م یکں کہ جن لوگوں یاہم سوال نہ یکاں یانھ یجتاتھا اور نت یاسے اجتناب ک یٹنےپ یرلکں یاپنے دور م ینے بھں ہے ان لوگو

یاسے اجتناب ک یٹنےپ یرلک یکھانے پڑے تھے۔ ہمعصر شعرا بھ یرلعنت مالمت کے ت یرلک یکھانے پڑے تھے۔ ہمعصر شعرا بھ یرلعنت مالمت کے تں یانھ یجتاتھا اور نت

قائل یکے بھں کے بنے بنائے گھروندو یکاتتک کہ وہ تحرں یہاں یکے قائل نہ یٹنےپاب یونکہکں یتابناک ہ یادہجو اب پہلے سے زں یرکھتے ہ یکھلں ینکھآ یوہ اپنں ینہ

یہں یخبر یک یلاور اسرائ یکہمراں ینہ یعراق ہ و ینکر فلسط یٹھبں یشعرا ہندوستان مدور کا ادب اپنے سے یبھ یکسیقینا ں۔ یہ یکھتےد ئےکو بنتے ہوں روسنتے خبں ینہقائل یک یتروا یبھ یرہ سکتا ہمعصر شاعرں یاقدار سے بے تعلق نہ یکے ادب یشترپ

یبالکل نئ یدہزائ یکے مربوط رشتے ک ی۔ حال اور ماضیکرتں ینہ یدتقل یاندھ یکنہے لگے۔ں یکہ یاپ کآدستخط کو ینسل کے اس شعر

)1(

کو اپنا سمجھتے رہے سمندر

کے تپتے رہےں ہونٹ رشتو مگر

)اکبر یدخورش(

Page 72: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

سے یوراور نئے تں بات کہو ینئں می

ہو وکالت کم ہو یادہز یدتنق میری

)یخالد عباد(

کا ہجومں ہے حادثوں یقدم پہ سفر م قدم

ہے س رکھتاآگھر کون ینے کآکے پلٹ

)یشمس رمز(

سے محروم ہے یرتسچ ہے متاع شعور و بص یبھ یہ

یکئں یہے وہ جانتا ہے زبان یقتحق یبھ یہ اور

)یمشہباز ند(

)2(

یاور رنگ و بو نے بات کں یاٹہنں مسکرائی

یبجو نے بات کآسے کل یڑسوکھے پ ایک

یےمحتاط رہنا چاہ یمجھے کچھ اور بھ اب

یعدو نے بات ککل مجھ سے ں یلہجے م کانپتے

)نعمان شوق(

غم نے تو زندہ رکھا مجھ کو اسی

ں یگا مر کر کفن مؤں سے الں کہا

)یعطا عابد(

یفاصلہ روشنں اور بے کرا رات

یترا راست روشنں یکھود کیسے

ں یظلمتں در زماں اندر زما میرے

یباہر خال در خال روشن اور

)احمد محفوظ(

Page 73: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یارج کخر حآں یم ینےمزہ لں یوکا زندگی

یجیےچھت ٹپکنے د یمننش گےں یبنا ل پھر

)راشد انور راشد(

اہو گں یدھوپ سے اپنا بھال نہ پرائی

ں یپر ہں یزم یاسں یصبح ینام ک ہمارے

)ف رضاؤر(

یاکو پربت در یونکہتے ہو ج تم

ہے یلیت یاک ماچس کں کہتا ہوں می

)رضا یبشع(

یقیقوہ عہد ہر روز بے حں یلے رہے ہ سانسں یج ہم جس عہد مآکہ ں ینہ یقتحق یہ کیاسے سر کے یشام کو بے اعتنائ یسورج طلوع کرتا ہے اور شکستہ مظاہر ک یککا ا

یساعہد ا یہہے اور یتیظلمت کو جنم د یبھ یروشن یزجاتا ہے۔بہت ت رکھ کر سو یچےن یسےاں یپس مآفلسفہ جنون و خرد سب ، یرااندھ پظلمت کدہ ہے ہر جانب گھٹا ٹو یہ

ہے ممالک و مسالک کے یاآکا گھٹنا در یکسں ینکھ مآ یک یکہ کسں یہں یبادست و گر ینااس چھ یتک کہ خال بھں یہاہوا فضا ، سمندرں، یاندں۔ یخرد برد کا شکار ہ یحدود اس

ں یبات نہ یک یرتہونا ح ردراکا کھ یشاعرں یم یسےاں یمبتال ہں یم یلودگآاور یجھپٹبات ہے۔ یک رتیو ہموار ہونا ح یفلط

ان یکنلں یہ یجگہ اہم ہے کہ ہمعصر شعرا کے سامنے مسائل ال متناہ یبات اپن یہہے اس کا یہوت یجو فنکارانہ چابکدست یک ینےنہج پر قائم و دائم بنا د یقیمسائل کو تخل

کے مطابق یریکاشم یہے۔ حامد مفقود حد تک یکس

یپنے تجربے کے بحران کو لسانہے کہ شاعر ا یہی یبھ یہکا الم یشاعر جدید’’‘‘نا کام رہتا ہےں یالنے مں یتصرف م

ماحول یوہ ادبں ینسل کے شعرا کو نہ تو گھر م یوجہ صاف ہے کہ ہمار یاس ک اورج آکہ اگر ں ینہ یہفکرۂ لمح یہ یاکں۔ یمں اور اسکول کالجوں مدرسو یاور نہ ہ یاآ یسرم

کو بہ نظر اصالح یہو اور وہ اسے کس یشائع کروان یشاعر یشاعر کو اپن یکے کسی؟گں یپڑ یبرداشت کرنں یصعوبت یاسے کتنں یدکھانا چاہے تو اس سلسلے م

ہوا کرتا ہمعصر ں یمکمل نہ یکچھ بھں یکہ ادب مں کہہ چکا ہو یپہلے ہں یبات م یہدھبے اس یہجائے تو یاک یہاگر تجز یکنلں یکچھ داغ ہ یکے دامن پر بھ یاردو شاعر

یسے۔ جیتھ یساٹھ سال پہلے پڑ چک یاپچاس یادبن یجس کں یکے ہ یکجرو یشرتمعا

Page 74: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا زوال یاچھے قار۔1

کا زوال یتروا یمشاعرے ک۔2

یدور یچاستاد اور شاگرد کے ب۔3

یتعروض سے نا واقفں یاردو شعرا م۔4

یباال دست یک یاستپر سں اردو ادارو یگراور دں یواکادم۔5

شامل نہ کرناں یکو نصاب م نسل کے شعرا ینئ۔6

ں یابے اعتنائ یک ینبزرگ ناقد۔7

کثرت یک ینناقد/وجہ خوشامد پسند ہمعصر یبڑ یکاور ا۔8

ں یزر و جواہر ہں یم یسےکے کھں ج ہمعصر شاعروآجملہ مسائل کے باوجود اگر انفر شمارہ س یاکہا جا سکتا۔ نں یکو تعطل کا شکار نہ یتو پھر اردو شاعرں یہیقینا اور جائزہ یسرسر یکصورت حال ا یاهللا موجودہ شعر و ادب ک یقعت یسرپروفں یم6نمبر

ں یفرماتے ہں یم) ں ینہ یگے بھں یل یاگے ں یسے جائزہ کب ل یخدا جانے وہ گہرائ(

ور یشہقوت ان کا اعتماد ہے۔ وہ ہمارے پ یسب سے بڑ یاس نسل کے شعرا ک ’’ہے۔حاالنکہ ان شعرا کو نہ یکان دھر رہ یپر کم ہں مونا یتاور ہداں وکے دعوں نقادو

کہ یقواعد اور حت یفارس یکے اساتذہ عربں جہا، ئےآ یسرم یتو وہ اردو مدارس ہاپنے طلبا کو سکھانے اور ں یپکڑ رکھتے تھے بلکہ ان م یہنگ پر گہرآعروض و

‘‘۔یتھ یتڑپ بھ یکا یک یالنےاپنے علم کو پھ

پر دستک ں ادب کے دلو ینہر ہے کہ ہمعصر شعرا نے ناقداقتباس سے صاف ظا اس:لکھا تھا کہں ینے کہ یہے۔ ڈاکٹر کوثر مظہر یشروع کر د ینید

کرنے کا کاش اس یدانسل کا نقاد پ یہے تو اپن یشمسئلہ در پ ینسل کو اگر کوئ ینئ’’ ‘‘عدد نقاد مل جاتا یکنسل کو ا

کہ ں یاس بات سے واقف ہ یکوثر مظہر یاک نیکل ں بات سے اتفاق کرتا ہو یان کں یم داخلے ں یار مزوہ اس کشت ں یداخل ہو تے ہں یدبستان م یدینسل کے جو لوگ تنق ینئ

یدیپچھلے پچاس سال سے تنق لوگ جوں یحاصل کر تے ہ یان سے ہ یکا پروانہ بھکر ں یحاصل نہں یوانہ نہلوگ اگر پہلے پر دمعدودے چنں یہ یماو دبستان کے ملجا و

یبننے ک یسرسے پروف یڈراور ر یڈرر سے یکچرارل، یمسمپوز، یمینارسں یتے تو بعد مکم از کم اس کا ں یسے انہں جہاں یخاک چھاننے لگتے ہ یکں ان دروں یبن م یڑادھ

ھنے پڑ یفہوظ کاادب کے نام پر الگ بات ہے کہ ان بزرگان یہملتا رہتا ہے یشہوعدہ ہم یتےلں ینہ نامں یبزرگان ادب اپنے مضمون م یہ یھولے سے بھبں یکا کہں والے لوگو

محبت سے یکا نام بڑ انں یم یرتقر یزبانں یمں خطبو یاور صدارتں یمیناروسں ہا

Page 75: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یہں یتو اس مں یدعا کر یسماتے اب کوثر مظہرں یپر پھولے نہ یاور وہ اسں یہ یتےل ینے جو نقد کا نقاد ہو ناقدضرور ت ہ ینقاد ک یسانسل کو ا ینئ کہں یاضافہ ضرور کر

ں ینہ یکھیحالت د یہاب یہمعصر شعرا ک یونکہکے نقاد سے تو اهللا محفوظ رکھے ک:کہ یجات

جنبش ابرو پہ رکھ نظر یکں فاروقیو

یکھناشعر کہہ کے جانب نارنگ د پھر

یکا پلڑا بھ یقزاد ہے اور تخلآسے ں جھگڑو یدیحد تک ان تنق یکس یعصر شاعر ہمپڑتا اب چاہے وہ ں یاثر نہ یادہکا ز ؤہو تا ہے کہ اس پر دبا یسے بھار یدے تنقلئ یاسج سے آنسل کے شعراء یہے کہ نئ یبھ یہاور اہم بات یکا یمعاش یاہو یشخص ؤدبا

الگ ہے کہ اس کے سا منے تالش رزق کا ں یمں معنو ننسل سے ا یپچاس سال پہلے کبنا تے ان کے اپنے کارو ں ینہ یلہتالش رزق کا وس کو یاور وہ شاعرں یمسئلہ اتنا اہم نہ

یرہت یہو ت یبھ یشاعرں یجلو م یخوش حال خاندان ہے اس کں یہں یمالزمتں، یبار ہں مشاعرو یونکہگا ک وہ یکھناکو اس سے الگ کر کے دں مشاعرے کے شاعرو۔ ہے

ں یور ان ما۔ ہو سکا ہےں یوہ مقام حاصل نہں یہاتک تو ہمارے یکو ابھں کے شاعرو یکئ یبھں یم ینےکو ادب کا حصہ قرار د یزچ یسیج یشاعر یا یشاعر یوقت یاکثر ککہ ں کہنا چا ہ رہا ہو یہتو صرف ں یم۔ الگ موضوع ہے یکا یہبہر حال ں یہں یقباحت

وقار مقام با یشعر کے لئے کوئ ادب وں یج ہمارے معاشرے مآکہ کےباوجود اس خاطر یک یوارڈا یوہ نہ تو کسں یکر رہے ہ یشاعرہے جو لوگ شعرو ں ینہ ینمتع

ہے رقم یاعزاز کے لئے وہ تو بس جو دل پہ گزر ت یاور نہ ہں یکر رہے ہ یشاعر یاس کد و کاوش ک یان ک یاکو اعتراض ہے یلہذا اس پر اگر کسں یکئے جا رہے ہ

ہے کہ یتوار یکا یبھ یہفتو ر ہے اور یکا ذہنں ان لوگو یہتو ں یکو پرواہ نہ یکس یاسں یتھ یمل یہں یاگال یادہستائش سے زں یاپنے عہد م یکو بھں یسوج یرغالب اور نظپروا یتمنا نہ صلے ک یتھا کہ نہ ستائش ک ینے کہا بھں لئے تو انہو

ں یعمر کو پہنچ چکے ہ یک ستر یاج ساٹھ آکہ جو شعراء یہوہ اور ہے اور یکا باتچکے یلکھ یپار یاپن یچارےرہا ہے وہ ب آسے پر نظر ں ویڑک یپورا دور ہ یہتو ں یانہ

پتہ کہ یاکں یانہں یہ یٹھےلگائے ب یہتک پرں یوکے رٹے رٹائے کل یاناور زبان وہ بں یہ یبدل ڈاال ہے اب عروض یادا ہ زبان نے اب اپنا طرز وزبان نے خاص طور پر ارد

ں یمں نسل اگر ان چکرو یئنں یم یسےاں یکتنے ہ یکو سمجھنے والے ہں جھٹکوں لٹکوں یپڑھں یوک یشاعر یئے گا اور لوگ ان کجا یابچ کں یم یشاعر یتو پھر ان ک یپڑ

یک یمکدں یمں یریوالئبر یکم ہے جو ہمار یاک یہکا وہ سر ما یشاعر یکیگے کالس۔ں یزندہ بزرگ شعراء کر رہے ہ یشاعر یاس سے اچھ یاخوراک بن رہا ہے اور ک

جو لوگ اس پر ناک ں یکر رہے ہ یشاعر یبساط بھر بہت اچھ ینعصر شعراء اپ ہم۔ سے کر تے رہنا چاہئے ینسل کو اپنا کام تندہ یان کا کام ہے نئ یہں یچڑھا تے ہوں بھ

٭٭٭

Page 76: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یمتفہ یکا ۔ لوک ادب

، عالم، یادن، عالم ارواح، مرد، لوگ ، بشر، یدم، آسے مرا د انسان‘‘ لوک’’ تو لفظ ں یوخلق یعہادب سے مراد نچلے طبقے کے ذر لوکں یاردو ادب م لیکنں، یہ جہان ہوتے

، موجود رسم و رواجں ینظام اور اس م یقبائل یموہ ادب ہوتا ہے جس کا تعلق قد گیا یاکسے ہو۔ یرہرسومات وغ یتہوار اور مذہب یجت، یٹھول یبول

خاص یکاں یتقا مار یہمات کو ذہنتو۔ ہے یہار تقا کا عالم یادب انسان کے ذہن لوکجستجو نے یک یزادآمقام حاصل ہے اور ان توہمات سے ابھر نے والے احساس اور

یکنل، مشکل کام ہے یکا ینلوک ادب سے موضوعات کا تع۔ یالوک ادب کو جنم داس کے نظم و ، ینتکو یکائنات کں یان مں، یجو موضوعات ہں یہمارے دائرہ نظر م

بے پناہ ، نفرت، محبت یکں ؤیوتاد یوید، یقتخل ین کانسا، یدائشپ یکں ؤیوتاد، ضبطں۔ یشامل ہ یرہاور عذاب و عتاب وغں یسازش، عناد، ینہک، بغض، عشق رقابت

وجود کے یلوک ادب انسان، یکے ارتقا کے ساتھ ہوئ یزندگ یابتدا انسان یادب ک لوک یلطو یکروداد ہے۔ ا یسفر ک یہوے احساسات اور تجربات یلےعرصے پر پھ یلطو

یصورت اس وقت ممکن ہوئ یک یرچلتا رہا۔ تحر ینہبہ س ینہسب کچھ س یہعرصے تک ۔یاآں یجب رسم الخط وجود م

۔ پس منظر کا حامل ہوتا ہے یاور لسان یسماج، یبیتہذ، یخیتار ینہ کس یادب کس لوک یاتاور دلچسپ واقعات و حکا محیرالعقول، یزانگ یرتح پر کے طور پس منظر یسماججھانک کر ں یمں یچوکے در یجس کے سہارے ہم ماض تا ہےہو یٹےپنے اندر سمکو ا

و یمعاشرے کے فکر یانسانں۔ یسکتے ہ حقائق کا مطالعہ کر یخیتار و یسماج یمقد لوک۔ سکتا ہے جا یالوک ادب کے توسط سے لگا یزوال کا اندازہ بھ ارتقا و یاخالق

و یمترم یا یلیتبد یادیبن یقسم ک یسہے کہ وہ اپنے اندر ک یہ یتخصوص یکا یادب کجانے کے سال گزرں بلکہ ہزاروں، یکڑوس یےرکھتا ہے اس ل روا یہ شاذ اضافے کو

ہو کہ اصل شناخت ناممکن یبدلتں ینہ یصورت اس حد تک کبھ شکل و یک انباوجود یلسان، یفن، یفکر ، یمعاشرت، یثقافت، یخیتار یکں قومو یخوب یہ یلوک ادب ک۔ ائےج

ادب کے لوکں یزبان م یبھ یکسں۔ یہ یمعاون ہوتں یبقا م یک یاتخصوص یاور ادب یزندگ یہے جو اس ک یہدہ سر ما الوک ادب انسان کں۔ یرکھتے ہ یتاہم یبڑ یےسرما

و یبسماج کے نش۔ تا ہےو تمدن اور ثقافت کے اظہار سے مل یبتہذ یکو اس کے ادب

Page 77: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کو جس طرح ں یفیتوکں بو قلمو یگا جمنگن یاور اس ک یبیاس کے نظام ترک، فراز۔ کا ثبوت ہے یتاہم یلوک ادب ظاہر کرتا ہے وہ اس ک

اور اس کا دامن ں ہیں یجڑ یعوام یبھ یطرح اردو ک یکں زبانو یہندوستان دیگراردو ۔ سے ماال مال ہے یتروا یکرنے والے لوک ادب ک یترجمان یجذبات ک یعوام

یجہط کا نتارتبا یجول اور اجتماع یلم یکے با ہم ں مختلف قومو یہ یلتشک یزبان ک۔ ہے

یتگ والدت پر یان کں، یرہ یجات یسنں یاسے لورؤں ما یاپن یبھں یاردو معاشرے م ں یواور نانں یوداد یان کں یمں راتو یاور ٹھٹھرت یکپکپات یکں یوگائے گئے۔ سرد یبھ

اور ں یوتھاپ پر کنوار یڈھولک ک ںیم یباتتقر یلوگھر یان کں۔ یسنائ یبھں یانے کہانکے موقع پر یاہب یشاد ینے انکں یوڈومن۔ االپے یبھ یتنے گں شدہ عورتو یشادں انہو۔ یک یداپ یترنگ بھں یمں نے ان کے دلوں موسمو یلےبجائے۔ الب ینے بھیاشاد

یاآسب ہوتا یہں یمعاشرے م یسے ہندوستانں یوصد۔ جھوال یجھوال بھں ینے ساون م یکا، ینزم یکاں دونو۔ ہے اکا عالقہ مشترک رہ یاردو اور ہندں یہند م یشمال ۔ہے

یبادآ یکں بولنے والو یاردو اور ہندں۔ یپر ور دہ ہ یہوا ک ب وآمشترک ، یبتہذ یسیجں، لوک قصو، یتلوک گ، کے لوک ادب یاردو اور ہند یےاس ل، ہے یرہ یجل یاکثر مل

ہے یقتحق یبھ یہمشترک ہے اور یہہت بڑا سرماکا بں لوک کہاوتو اورں یولوک کہانحقائق نے یخیو تار یبیاور تہذں یوبول یہر عالقے کے لوک ادب کو اس عالقہ ک کہ

۔ ہے یامتاثر ک

کے ں تو عورتو یلیگ پھآ یجذبات ک یانہغکے خالف باں یزوجب انگرں یء م1857جرات اور یاپننے ں کے جذبات جاگ اٹھے اور انہو یوطن دوست یبھں یمں دلو

اور یبہادر یان کں یجن مں، یگائں یلوک ادب کے رنگ م یشاعر یشجاعت پر مبنخالفت کے یکاور تحر یزادآک یتحرں۔ یہ یگئ یک یانبں یداستان یطاقت و ہمت ک

وہ ، لکھے گئے یتگ یجو عوام یےکے ل یترجمان یجوش و خروش ک یاجتماعزاد نے آ ینمحمد حسں یم ‘‘یاتب حآ’’۔ گئے دھڑکن بن یکں کے دلو ں انسانوں الکھو

:موقع پر لکھا ہے یکنے ا یگوررابندر ناتھ ٹ۔ ہے یاکا ذکر کں یتولوک گ یبھ

یشہہم یتگ یرےم یکنلں، یہو جائ فراموشں ینظم شاہکار یرٹ کآ یرےممکن ہے م’’ ‘‘گے۔ ں یزندہ رہ

ینے بنگال کے عوام کں وہے کہ انھ یہکا سبب یتمقبول یرہمہ گ یکں یتوکے گ ٹیگورہر موقع کے یبھں یلوک ادب م اردو۔ ال ہےڈھا کوں یتواپنے گں یمں دھنو یمن موہن

ارد ں۔ یدار ہ ینہئآ یکں قدرو یبیاور تہذں رشتو یہمارے جذبات یتکے گ یبتقر ہر، یتگ۔ موجود ہے یہسر ما یعبڑا وق یبھں یاصناف م یدوسر عضب یکں یتولوک گ یو اور ہند

د، یتچہار ب، دو ہے، یتساون کے گ، یتکے گ یبارہ ماسہ چک’’کے طور پر مثالمشہور و مقبول ں یمں عالقو یہیاصناف د یسیاں یکڑوس یرہوغ ‘‘ں یاکھڑے اور زار

ں یازار’’ ۔ ےکرنا ہوتا ہ ینموت پر ب یدوست ک یا یزعز یبیقر یان کا مقصد کسں۔ یہ

Page 78: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یعورت یپر بھں ر دکھ درد کے موقعواوں یبتومص یطرح ک یکے عالوہ دوسر موت‘‘ یافغان یناخواندہ قبائل یہ، ہے یند یپشتو عالقے ک‘‘ یتچہار ب’’ں۔ یہ یمل کر گات یاتنہا

ں یم یصدں یزبان سے اٹھارہو پشتوں یصورت م یکے نغمے کں یلوروہں، یوپٹھان فوج یوپیکا رواج اس یتھ یگئ یمتعارف کرائں یہندوستان م یاور شمال تھی یئآں یاردو م

، بادآمراد، امروہہ، سنبھلں، یوبچھرا ، پورں شاہ جہا، مثال رام پورں قوکے عالاور خاص طور سے یشندھرا پرد، آبھوپال، یشپرد یہمدھ، راجپوتانہ، یلکھنڈروہ

کشن ، یہارر، یہکے اضالع پورن بہار یرہا ہے اور مشرقں یم یرہراجستھان ٹونک وغ دہقانیں یمقام حاصل ہے وہ یادبں اس صنف کو جہاں یمں ادارو یمیکے تعل، گنج

یلوگ اجتماعں یمں محفلو یشعر یتہے۔چہار ب یبھ یمہخ یشثقافت کا پ یہں یم یزندگاور جوش و خروش کے ں یاور دف بجا تے ہں یگاتے ہں یشکل م یطور پر کورس ک

۔ ں یکودتے اور ناچتے گاتے ہ، چھلتےاں یعالم م

سوجھ بوجھ اور طرز فکر کا عکس صاف طور پر ، یزندگ یک عوامں یادب م لوک، کسانں، سوداگروں، فقیروں، یروطر ف پ یکاں جہاں یاس م۔ جا سکتا ہے یکھاد

’’ جانب یدوسرں یوہ، ہے یسے مالقات ہوتں گھرانے کے لوگو یفاور شرں مزدورودب لوک اں۔ یملتے ہ یبھ‘‘ اور بھڑوے بدمعاش یےچرس، لفنگے، لچے، چورا چکے

کا یبتہذ یسال سے انسانں ہزارو یہ۔ کا اظہار ہوتا ہے یاالتکے خں عام لوگوں یمسماج کو ہر سطح پر اس کے وجود کا احساس ہوتا یانسان۔ ہے یہوئ یاٹوٹ حصہ بن

یمکے طور پر تسلں یقتوٹھوس حق یک یبڑا طبقہ لوک ادب کو زندگ یکسماج کا ا۔ ہےعوام کے تصورات کا یا یفالسف یمتعلق عوامکے یطرح سے زندگ یکا یہ۔ کرتا ہے

۔ ہے یہوت یزن یارائےتبصرہ ں یپر ان مں ؤکے مختلف پہلو یزندگ۔ مظہر ہوتا ہےسے یاس خوب پہلو یطرز فکر کے سارے ہ یعوام کلچر اور یعوامں یلوک ادب م

س رہ جائے تو ا یقوم فنا ہو جائے اور لوک ادب باق یپور یکہ اگر کوئں یتے ہ آسمٹ البتہ ان ۔ سکتا ہے جا یاک یافتعناصر کو اس کے توسط سے در یشترکے ب یبگمشدہ تہذ

کلچر یعوام یعنیسطح ں یریز یک یبتہذں یم یافتباز یجانے وال یسے ک یلےکے وسبطن یکلچر ک یلوک ادب نہ صرف عوام یونکہک۔ یہو گحاصل یثیتحں یانما یکو ہ

ں یاستحکام م اور اس کے انضباط و یرتعم، یلشکت یبلکہ اس کلچر ک، ہے یتاسے جنم لاسے عوام ، ہو تا ہے یاور اجتماع یادب عوام یہ۔ اس کا رول بہت اہم ہو تا ہے یبھ

یبسے قر یاتنفس یتصورات اور اجتماع یبیتہذ، رواج اپنے مروجہ عقائد اور رسم و، رواج م وسماج کے رس یکے عام انسان رطرح لوک ادب مختلف ادوا یاسں۔ یپاتے ہ

یسماج کے طبقات یہندوستان۔ دار ہے ینہئآمشاہدات کا افکار اور تجربات و عقائد و یا یقتفر یاور ذات پات ک ؤبھا یدبھ یپس، آکا فرق یبیغر و یریام، یازامت ینسل، نظام

یتوتا ہے لوک گجا سک یکھاد بخوبیں یاس م یرد عمل کو بھ یسے متعلق عوام پابندی یہں۔ یہ یہوتں پنہا یاور سچائ یتبے لوث اپنائ، یتمعصوم، یجستگرب، یسادگں یمں

سماعت سے یک یجب کس، یترچے بسے گں یجذبات م تصنع سے دور خلوص و، غربت، دولت، ذات پات، زبان، یاتنظر، عقائد یےکے ل یرد یتو تھوڑں یٹکراتے ہ

زاد آسے ں بندشوہے اور انسان ان تمام یڈھے جات یوارد یبھ یک یافسردگ و یسودگآ

Page 79: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

روح ہے جو یہی یک یکجہتی یمقام کو چھونے لگتا ہے۔ قوم یکے اعل یتنخالص انسا۔ ہے یہوئ یسمائں یمں یتوان گ

یلسان و یجو شعرں یبول ہ یسے نکلے وہ جذبات یگہرائ یکں کے دلوں لوگو یتگ لوکہوتا ہے رور سا لحن یسااں یان م یبھ پھر یکنلں، یزاد ہآسے ں یواور پابندں ضابطو

۔تا ہےکر یجو سننے والے کو نہ صرف مسحور کرتا ہے بلکہ متاثر بھ

بادآ یادن یعوس یکا یکں قدرو یبیاور تہذ یمعاشرت، یمعاش، یادب اپنے اندر سماج لوککا جامع ں عقائد اور رشتو، رواج رسم و، یبتہذ یہمار یتگ یہ۔ ہوئے ہے کیےالفاظ اور ، ہو نہں یوک یکھردر یہ یزبان خواہ کتن یکں یتوان گں۔ ہی یکلوپیڈیاانسائ

بد یہ یخواہ کتنں یم یگیادائ، جھلکتا ہو نہں کیو پن یانہعام یخواہ کتنا ہں یلہجے م، جوش، امنگں یان م، جن جذبات کا اظہار ملتا ہےں یان م یکنل، نہ ہوں یوک یقگیسل

ں۔ یہ یملت ںیلہر یک یکجہتیو یتلمفکر اور سا یریتعم مثبت و، ولولہ

تالش و یموجود ہے۔ ضرورت ہے اس ک یرہذخ خاصا لوک ادب کا اچھاں یم اردواور ں یبوکے اد یورپبلکہ ں، ینہ یہ یربر صغں یلوک ادب کے بارے م۔ یک یقتحق

ں واور اسے جاہل گنوار یاکا مظاہرہ ک رویے یزمآتک ہتک یصدں یسوینے انں نقادوتا جا سک کہا پر یادبن یاور مشاہدہ ک العہحاالنکہ مط۔ یااور خرافات کا نام د یتک بند یک

ں یکیابار یگزارنے کے ساتھ معرفت حاصل کرنے ک یزندگ یمثالں یہے کہ لوک ادب م یضرورت ہے کہ اپنے لوک ادب پر خاص توجہ دں یموجودہ دور مں یموجود ہ بھی

اصناف یرال کر دوسں یجائے تاکہ تصرف م یاکو محفوظ ک یےاس کے سرما، جائےاور ینسرزم یک یختار یادب یاردو کں یجس مں یسک منور کر معمور و وکے دامن ک

ہو سکے۔ یعاور وس یززر خ یادہز

٭٭٭

Page 80: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یم یروشن یک ‘یلیہتھ’: یشعر فہم یناصر ملک ک

سن کر یرجن کا ذکر خ پھر یاکے کرں یجن سے باتں یہ یہوت یسیاں یتیشخص بعضں یہااہل تصوف کے یتشخص یسیقلب حاصل ہوتا ہے۔ا ینانممسرت اور اط یروحان

یعمل ک عالم با یکاہل اسالم بالخصوص اہل علم کے نزد۔ ہے یسکت ہو یمرشد ک یروپ اسے قلب و۔ ہے یتاکر ل تصور یڈلئآشخص جسے اپنا یبھ یکوئ پھر یاہے۔ یتہو سکجو مذکورہ ں یہ یم ہوتبہت کں یتیشخص یسیا یکنہے۔ل یتاد کر مرتبہ عطا یہں ینظر م

کے یوٹرجن سے کمپں یہ یکرت یپر حکمرانں دلو یسے نہ ہوتے ہوئے بھں یم باال یجن ک۔ تا ہےکے مسرت اور محبت کا احساس ہو ن الئن اور فون پر گفتگو کرآ یعہذر

ینانباعث اطم یراورجن کا ذکر خ تا ہےہو یداکا جذبہ پ یدتعق و احترام کر یکھد یرتصو یدرجہ کے انسان یبلند کردار اوراعل یاشخاص انتہائ یسےدراصل ا۔ ہےتا قلب ہو

یحقوق اهللا کے ساتھ حقوق العباد کں۔ یکے حامل ہوتے ہ یاتاخالق یاسالم، بالخصوصبلکہ ہر وقت ں یکرتے ہ ورتص یضہکو پورے شعور کے ساتھ نہ صرف فر یگیادائ

تمنا اور ی۔ستائش کیتےلں یہسے کام ن یشپ پس وں یم ینےطور پر انجام د یاسے عملں ینظر م یریمں۔ یخدمت کرتے ہ یاور انسان یہو کر ادب یازپرواہ سے بے ن یصلے ک

یمقام علم اپنے مرتبہ و جوں یہ یناصر ملک بھ یکسے اں یم یاتبہت کم شخص یسیااور اردو و اہل یقربان ایثارو، یمہمان نواز، یر المزاجسکخدمت من انسانیۂ جذب یثیتحجسے ں۔ یکے مالک ہ یتور شخصآ قد یوجہ سے وہ بڑ یردو سے بے لوث محبت کا

ں یم یقاتتخل ینثر اور یشعر یناصر ملک صاحب ک یانکے درمں قامت والو عام قد وں۔ یہ یابسائٹ پر دست یبو ےان ک ین الئن بھآجو ں یہ یہو چکشائع ں یکتاب یسے کئ

ں یمطالعہ کا موقع فراہم ہوا ہے۔م کےں جملہ کتابو یمجھے اعتراف ہے کہ موصوف کمہمان ں یم یباتتقر ادبی یگراور د یباچےاردو سخن کے د یگزینن الئن مآان کے نے

کو پڑھنے کا موقع یرتقار یگئ یک یشموضوعات پر پ یسے علم یثیتح یک یخصوصان کا ں۔ یہ یباور معتبر اد یتشخص یمستند علم یکسکتا ہے کہ وہ ا اکہا ج۔ مال ہے

ہر اعتبار سے قابل یتشخص یناصر ملک صاحب ک۔ ہے یعہدہ اور مطالعہ بہت وسمشاں یاس ارض بہشت م یموصوف ک یےاہل پاکستان با لخصوص اردو کے ل۔ ہے یدتقل

مترقبہ ہے۔ یرکو نعمت غ یموجودگں یم۔ وطن سے ہے یبائآ یمراد ان ک یعنی

ں نظمیں، یغزل، نعت وحمد ں یمجموعہ ہے اس م یجو کہ ناصر ملک کا شعر ہتھیلیں تقاضو یفن و یتمام شعرں یناصر ملک نے اس مجموعہ مں۔ یشامل ہں یزاد نظمآ اور

اور یترجمان یاحساسات ک جذبات و یکو برتتے ہوئے مختلف موضوعات مثال انسان

Page 81: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کے تلخ تجربات یزندگں یمں ظموہے۔بعض ن یاطرف اشارہ ک یکے مسائل ک یمل یقومں یخر مآبالخصوص مجموعے کے یعہمجموعہ کے ذر یاس شعر یاہے۔ یاک یانکو ب

سے متعلق یبرباد و یتباہ یہونے والں یم یالبس ئےں آیم2010ں یسندھ م پنجاب وپختہ اور حساس نظر ں یسفر اس مجموعہ م یملک کا شعر ناصرں۔ یہ یک یشپ یقاتتخل

جا یالعہ سے لگاکے مطا یموضوعات اور مسائل زندگ، کش یشان کا اندازہ پ۔ تا ہےآ۔ تا ہےسک

پرں سے اک خواہش اپنے ہاتھو مہندی

ں یہ یپڑھت یچور یلکھ کر چورں سکھیا

سے مثبت یوہ زندگ۔ کا حصہ ہے یشاعر یان ک یفیتک یک یدیاور ناام یدامں یم زندگی یاتنظر موجودہ دور کے نظام ح یان ک یکنلں۔ ینتائج اخذ کرنے کا حوصلہ رکھتے ہ

یبھ یدوہ پر امں یوہں یہ یمحسوس ہوت یہوئ یٹوٹتں جہاں یدیام یان ک ۔ہے یپر گہرں۔ یتے ہآنظر

ں ینہ یابھں، ینہں، ی؟ نہں یشب جال کہ چراغ

ں ینہ یابھں، ینہں، ی؟ نہں یزم ینے ڈھونڈ ل سحر

، مقتل۔ ہے یتآ خوب نظر یبھ یرنگا رنگ یموضوعات ک یکیکالسں یم یشاعر یک انتا ہے۔مثالآکرنے کا ہنر خوب یدافاظ سے تغزل کا انداز پال یسےچشم ج، جگنو

ں یہں نقوش لرزاں یتر م چشم

یرابے لباس ہے مں یہا غم

کو اجال رکھا ہےؤں جگنو

یراہے م یاسکا ملنا ق اس

بدن پر حقوق مقتل کےں ہی

یرامگر اس کے پاس ہے م دل

نظام سے بغاوت و فرسودہں یہے وہ یکے پاسدارں یتوروا یمطرف قد یکاں جہاکا یاالتخ یو پر مبن یبے عمل یعمل کے مقابلہ جتنے بھ۔ موجود ہے یاحتجاج بھ

کے مختلف یکو استعارہ بنا کر زندگ یلیہتھں۔ یرواج ہے وہ اس پر ضرب لگاتے ہشعر مالحظہ ہو۔ں۔ یاشارہ کرتے ہ یجہات ک

ں یہ یتیمار دں یریلک، دو یکو مٹا بھں لکیرو

ہے یتیمار د یلیہتھں، نا ینکوپھ کاٹ ہتھیلی

Page 82: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یسکتں یسے بغاوت ہو نہ یلیاس ہتھ! یلڑک اے

یسکتں یروٹھ جائے تو محبت ہو نہ یہ اگر

ہے شروعات تعلق کو یتیتو لمس د یہی

یسکتں یسمندر سے عداوت ہو نہ، ہے سمندر

یاوس کے موتں یچھپے ہں یمں یرولک یک ہتھیلی

یسکتں یو نہسے کرامت ہں ہاتھو یضبے ف مگر

ہے یتیمار د یلیپہ یاشرارت یاپن! سنو

ہے یتیمار د یلیہتھ یہسے نہ الجھو ہتھیلی

ج ۔ آہے یابڑھ پا ں یگے نہآکے زمانہ سے پتھر یج بھآانسان ں یدو م کے تگ و زندگی۔ کہنے یہوتں ینہ یسرخوراک م یمشقت کے عوض دو وقت ک اسے سخت محنت و یبھ

انسان ں یسان تر بنانے مآسان سے آکو یستہے اور ز یل کر یرقکو زمانہ نے تو بہت تعام یکا یکنلں۔ یہ یل کر یجاداں یبیترک ینئ نئیاور ں یہ یےل الت خلق کرآنے نئے نئے

ناصر ملک اس ۔ ملے گاں یم یپاتا ہے جواب نف ہو یضیابان وسائل سے ف یاشخص کمثال ۔ ہے یطرف گہر یوسائل ک ینظر سماج یان کں۔ یکو واضح کرتے ہ یقتحق

یےاور بات قافلے سرعت سے چل د یہ

کھڑا تو تھا یاب بھں یم یستشخص راہ ز وہ

پہ جو بدبخت یکمائ یکں یبوہے غر پلتا

ہےں یمخدوم نہ وہں یم یقتہے حق رہزن

اور ں یہ جاتیں یجان یکں منافرت نفرت کے عوض بے گناہو یمذہب یاتشدد یبھ جبں یٹھوکر یدر ک در یسےج یجعفر یہگجرات کے اندر ذک یےل برسہا برس انصاف کے

۔ ملک کا دل کرب سے تڑپ اٹھتا ہے تو ناصرں یکھاتے ہ

پر ملےں زبانو یبوڑھ یبعد بھں برسو ساٹھ

کے تذکرےں یوکے مارے ہوئے بلوائ حرص

واز آنے اس کے خالف ں اور قلم کاروں یبوہے تو اد یااٹھا جبر نے سر ظلم و یبھ جب کو زدں اور شاعروں یبوطبقہ نے اد نحکمراں یم یجہواز بلند کرنے کے نتآہے۔ یک بلند

یاور کبھ یاڈاال گں میں یلوکو جں شاعرو یسےجالب ج یباور حب یضف۔ یاک یکوب بھ ونبھاتے ہوئے اس جفر ناصر ملک نے اپنا یکنل۔ اگی یاک یبھ یدطرف شہ یک یجعفر زٹل

Page 83: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کو ں یواور صحافں شاعروں، یبواد تاکہے ہ یاشارہ کاں یم یشاعر یطرف اپن یمسئلہ ک۔ ےہو سککا حق حاصل یحق گوئ

ہے یہوا بھ یسااں یپاداش م یاس جرم ک کبھی

کھڑا ہو اورں یکار مقتل م یکہان یاشاعر کہ

نہ ہو کہ گفت گو کر لے یاجازت بھ یاتن اسے

جسے اس نے تراشا ہو، لے اس کو یکھبھر د گھڑی

تالشا ہوں جسے برسو، ہو یخشب یبترت جسے

لکھ دو یصلہف یبھ یمنظور ہو گا تم کوئ مجھے

تھا یتاد یباسے ترت یبھں یاپنے ہر ہنر مں می

ں۔ یکرتے ہ بلندں یوواز آ یجبر کے خالف اپن رہے ظلم و پر ہو ینخواتں یوات مس وادی

)ں یہجرت کے تناظر م یسوات ک یواد(

گر اس کوحوصلہ انصار کا سا تھا م ہمارا

قصر امارت کے یدل سے اسں ناتوا ہمارے

نے اچانک نوچ ڈاال ہےں آلود جبڑو لہو

یسیا یبھں یمعلوم ہے کل کو ہمارے گھر مں ہمی

گےں یگونج ینکے بں یوپہ روٹں یتومں ہزارو

وطن سے یبائآہجرت کے کرب کا احساس موجود ہے۔ ں یم یشاعر یملک ک ناصر یتجستجو اور اجنب تالش و یمنزل ک یاور نئں یصعوبت یرخصت ہونے کے بعد سفر ک

ہے۔ یاک یشپں یوں یانداز م ینے جذباتں تڑپ کو انہو یکے احساس ک

یہوئ یجنت کہان یکں کمرو چار

یہوئ یمحنت کہان یکں پرکھو میرے

پودے گئے، پھول، شجر، یاجڑ فصل

اوجھل ہوئے یبھ یشیموں یپل م ایک

ٹ گئےمں امالک کے سب نشا میری

Page 84: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ہوئے یگانےمنظر اچانک ب سارے

نہ دے یمجھ کو دکھائ یکا رستہ بھ گھر

نہ دے یسجھائ یآج کچھ بھں کرو کیا

ں یہانہ مسجد ، یرہنہ ڈ یٹھکب میری

ں یہانہ دادا کا مرقد ں اما دادی

ں یہا ینہ بھائ، ینہ بھابھں، ینہ بہن اب

ں یہا یقسمت مجھے لے کے آئ یہں کیو

یٹھکانے لگ یادن یریم، گھر میرا

یکس طرف لے کے جانے لگ زندگی

درکار ہے اس کڑے درد کو نام

فرد کو یآخر یےچاہ زندگی

ں۔ یتقدس پر اشعار کہتے ہ یعظمت اور اس ک یکں ما

یےچاہں بس مجھے سائبا! گر چارہ

یےچاہں لخت جاں یلقمے نہ چند

کے سامان کا تذکرہ مت کرو گھر

یےچاہں کو مامجھ ں، ینہ یکچھ بھ اور

یزندگ یشخص ک یبھ یکس یہ یہاس کا سا۔ کا سرچشمہ ہے یزندگں یاس کائنات مں ماکا درجہ ں اپنے وطن کو ماں یمذاہب م یمہندوستان کے قد۔ ضمانت ہے یک یابیکامں یمحفاظت اور پرورش کرنے یک یوالے اور زندگ ینےد یناصر ملک زندگ۔ ہے یاگ یاد

یبھ یکسں۔ یعظمت کے قائل ہ یکاور ان ں یحبت کرتے ہسے بے پناہ مں والے دونوپنجاب ۔ عبادت ہے یسب سے بڑ یمدد کرنا ہ یکں انسانوں یم یشانیپر یا، یبتمص، فتآ کہں یوہ کہتے ہں ینظم م یگئ یکہ یےکے لں رضا کاروں یم یالبوالے س نےں آیم

آنکھ ڈالےں یآنکھ م یجو موت ک وہ

کالےکو نؤں پھنسے ہوں یم یپان وہ

سن کر یخچ یہوئ یمعدوم ہوت وہ

Page 85: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

چھڑا لے یٹیکے شکنجے سے ب اجل

مامتا کو تڑپتا نہ چھوڑےں کہی

کو بچا لے یزندگ یباپ کں کہی

پالئے یکو پانں یاسوپں یساگر م وہ

کو کھانا کھال کر دعا لےں بھوکو وہ

یک یکو زندگ یماردے وہ ب خبر

کما لے یتن ڈھانپ کر آخرت بھ وہ

گھر لٹا دے، بنے ینثا یقصد وہ

انصار بن کر مہاجر سنبھالے وہ

آفت سے لڑ کر، پتھر سے، سے یادر وہ

کو بچا لے یزندگ یہ یکا کسی

چنگل سے چھڑانے یک یسمانآفت آکر یلپر کھں نے اپنے جانوں کو جنہوں کارو رضاں۔ یڈالتے ہں یپ کو موت کے منہ مآخود اپنے یےکے ل

یاپھسل گبستہ یاکے ہاتھ سے ن بیٹے

یانگل گ یاجو در یزکا تھا جہ بیٹی

ان کا ں یہا۔ ہے یاکں یم انداز یجذبات یکا ذکر بہت ہ یتباہ و یبرباد یسے ہوئ سیالباسالم کا حصہ یخکرب وہ اندوہ جو کہ تارں یوہ۔ سے جا ملتا ہے یےمرث یرنگ کربالئ

بے ں ارونے ہز یالبسں یم جسں یمحسوس کرتے ہں یناصر ملک اس حادثہ م۔ ہےتھا۔ یاکو نگل لں گناہو

کے سے موجودہ دور یثیتپختہ کار شاعر کے ح ایکں یم یشاعر یملک اپن ناصرمطالعہ یک شاعری یاس کا اندازہ ان کں۔ یشمار کئے جاتے ہں یصف اول کے شعراء م

مالحظہ ہو۔ں یچند مثال۔ جا سکتا ہے یاک یخوب سے بحسن و

یاھڑا کخدا نے ال کں یکس مقام پر ہم یہ

یاک یاکہ جرم ہم نے ک یبتائے تو سہ کوئی

ں کھال ہے سر پہ آسما، ہے یزت یدھوپ کتن یہ

Page 86: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں مرگ ناگہا یکہے ا یبال رہ یبھوک بھ یہ

ں ینکڑونونہال س یرےم یاسہے پ یگئ نگل

ں ینکڑوکمال س ہے با یآگ چاٹ کر چل یہ

ں یٹیاوہ ب، آنکھ سے یلیبچا رکھا تھا مں جنہی

ں یہاں ینذر ہو گئ یک یبے پردگ عالم اب

ں یکے روپ مں یوبھکارں یبے ثمر ہم یلس یہ

ں یہے محو رقص دل شگاف دھوپ م یےک کھڑا

گھر یببہہ گئے غر، یضوطن کا ف سیاست

مگرں یزم یرہ یبچ یدشمنان قوم ک وہ

کے اشتہار کس قدر بکے یبے کس ہماری

اور مے کدےں یکے نام پر کھلے ہں مذاکرو

ں یبارش یزر کں یہ ینام پر برس رہ مارےہ

ں یل یکھسے ہر دکان دں ہے منظرو یہوئ سجی

کا مال ہےں کا معاوضہ حکومتو غریب

بھوک کا سوال ہے یمقتدر ک یہ، ہے فریب

مجھ پہ تنگ ہے ینسرزم یوطن ک! خدا مرے

نگاہ سرخ رنگ ہے یہوئ یطرف اٹھ مری

کا ذکر کرتے ہوئے ضاعتیے بب یقومں یم ہ کے اندازخدا سے شکوں ینظم م مذکورہ یبتفت اور مصآ یکوئ یجب بھ۔ یفت سے کب نجات ملے گآ یکہ خدا کں یہں کنا یادفر

طبقہ کے نجبکہ حکمراں۔ یہوتے ہ اور متوسط طبقہ کے لوگ متاثر یبہے تو غر یتآرقم کو کس یکہ امداد کں یمناتے ہں یاخوش یےلوگ اظہار افسوس کے بجائے اس ل

ہندوستان ہو ں۔ یکرنے لگتے ہں یبیترک یوہ اس ک۔ جائے یالں یتصرف م یذات یرح اپنط یذمہ دار یک یباد شاعر وں۔ یہ یسےج یکہر جگہ کے مسائل ا یشبنگلہ د یاپاکستان یااور اسچ یککا خون ہوتا ہے ا یتانسان یبلکہ جب بھ۔ یکھتیدں یکو نہں سرحدو یبھ

ناصر ملک کا شمار ۔ طرح محسوس کرتا ہے یککرب یحساس شاعر اس کر کو ذاتجا سکتا ہے۔ یاکں یشعراء مں یانہ

Page 87: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

بہتر پتا ہے تجھے! مہمان میرے

رہےں یمں آفتو یازل سے کڑ ہم

یآگ بھ، زلزلے، جنگ و جدل، خون

یوقت کے راگ بھ کے ناں حکمرانو

بارہاں ینے توڑا ہم آمریت

رہا یتاخون پ یجمہور بھ عہد

یمل یڈنگلوڈ شں یکے عوض م ٹیکس

یرہ یآگ جلت یو بحران ک قحط

دو لخت ہو کر سسکتا رہا ملک

کا بڑھتا رہاں یرووز یلنسب بینک

قانون ہے یکا ڈنڈا ہ یسپاہ اک

مرہون ہے یکں یرووڈ یبھ سلطنت

ں ہو یالبالکھ سں، بھونچال ہو الکھ

ں ہو یرابکے خزانے تو سں رہزنو

کرو یالدل نہ مں یو! مہمان میرے

بانٹ لوں، یلقمے مرے پاس ہ ندچ

ں نہ سردار ہو، یراوڈ، نہ ممبرں می

ں الم خوار ہو یرات یہں یمگر مں ہا

جہالت نہ ہو یہگر ں یمں یبوغر ہم

ہم پر حکومت نہ ہو یکں یرولٹ ان

یتطرف انسان یکاں جہاں۔ یجا رہے ہ یکے خزانے بھرتے ہ ؤکے باوجود امرا سیالببڑے بڑے ں یم یاندوز یرہطرف ذخ یدوسرں یے وہہ یسسک سسک کر دم توڑ رہ

کے مطالعہ یشاعر یناصر ملک ک۔ ہے یاگ یاطنز ک یداس پر شدں۔ یف ہلوگ مصرواور ظلم یسے ہمدرد یتانسانں یتا ہے کہ ا نہجا سک یالگا یسے اس بات کا اندازہ بخوب

Page 88: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یک یاعرش یان کں۔ یہ یتےسے کہہ د یبات بے باک یوہ اپن۔ بغاوت ہے سے نفرت وطرف توجہ دالتے یمسائل ک یقوم یا یمل و یسماج یہے کہ وہ جب بھ یہ یتخصوص

یفنکار ک شاعر و یمعظ یکہنر ا یہہوتا اور ں یمتاثر نہ یہنگ کبھآ یان کا شعرں یہطائرانہ یکپر ا یاتسے متعلق خصوص یشاعر یسے ان کں یہاہے۔ یلدل یعظمت ک

پر یمانہپ یوجہ سے عالم یک یاتجہت خصوصہمہ یہے جبکہ وہ اپن یگئ ینظر ڈالسے یثیتدانشور کے ح و یبفعال اد یکا یبھ یچونکہ وہ ابھں۔ یشہرت کے حامل ہ

اخبارات سے مجلہ و قیتمام برں یم یااردو دن یپورں۔ یخدمات انجام دے رہے ہ یاپن ورموجودہ دں۔ یفرما رہے ہ یرہنمائ یعہمجلے کے ذر یاپنے برق یکں یومتعلق صحاف

یکو اپن ینقارئ یکہ وہ اپنں یکرتے ہ یدہم ام۔ ہے جہاد یہیمرد مومن کا یکاں یم۔ گےں یکرتے رہ سے سرفراز یاالتخ افکار وں یروتحر

٭٭٭

Page 89: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں ینظر م یکا- ینٹرم ل آؤ

فراز کو جس و یبکے نش یہوتا ہے۔ ہمعصر زندگ ینہئآکا یجاتا ہے کہ ناول زندگ کہا یاس بات کں۔ ینہں یصنف م یکس یتا ہے دوسرجا سک ٹایسمں یسے ناول م یعمدگ

ں یاور اردو ادب مں یموجود ہں یمثال یاس کں یمستند ہے کہ ہر زبان م یبھں یوصداقت اور اس ں یہ یچک پا کرآ ینیکوشش بہ اسلوب فکشن ع یابکام یکا یک یسینو یختو تار

۔ یاگ یازحل قرار د ۀیارا ساردو فکشن کں یکہ انہں یثابت ہوئ یاباس قدر کامں یکوشش ممصنفہ کا یمختصر ناول ہے جس ک یساا یکا یکنظر ا یشپ یرےبہر حال اس وقت م

جودت سے یقیہوتا ہے کہ وہ تخل یدالزام عا یہنسل سے ہے جس پر یتعلق اس نئہے جو ‘‘ینٹرم ل آؤ’’صفحات پر مشتمل اس ناول کا عنوان 132۔ ہے یہو چک یگانہب

ں نگر کا وہ محلہ ہے جہا یواقع مکھرج یبکے قر یمپسنارتھ ک یونیورسٹی یدہلکوچنگ کے لئے سارے یک یسا یپ یئآاور یساے ا یئآامتحان بطور خاص یمسابقات

ں اس لئے وہاں یہ یہر خودں یچونکہ اس محلہ م نگارمشہور ہے ناول ں یہندوستان م ینگ اور امتحانات ککوچ خود۔ ہے یاسے مشاہدہ ک ینیب یکبار یتکے ماحول کا نہا

سے تعلق ؤں گا یکاں۔ یہ یروز سے واقف رہ کے شب وں ہے لہذا نوجوانو یک یاریت یمعاش کہمعاشرے سے ہوتا ہے یہیتر طلبہ جن کا تعلق د یادہوجہ سے ز یہونے ک

پورے یکنل یہو گ یہوئں ینہ یمصنفہ کو دشوار یبھں یصورتحال کا اندازہ لگانے مقابل ں یپ مآہے وہ اپنے یاسے مربوط ک ینے جس خوبصورت یلوفرکو ن یکہان یناول ک

نے اس سے قبل ں کہ انہو یہو گ ینیداد د یاس جرات کو بھ یناول نگار ک۔ ستائش ہےناول لکھنے یدھےس یدھےاور س یرقم کں ینہ یبھ یک کہانیادب کے طور پر ا یقیتخلکر اسے پڑھ یئآ منظر عام پر کر شائع ہوں یم یروشنائ یپک یراور جو تحرں یگئ آپر ناول یہ یموضوع کے اعتبار سے بھں۔ یہوتا کہ محترمہ نووارد ہں یاندازہ نہ یقطع یہ

کے بعد قائم ہونے دیزاآ یعہجس کے ذر یکو شش بھ یابمکا یتمنفرد ہے اور نہاہے یقتحق یکا یہہے یگئ یک یدرائج سسٹم پر زبردست تنقں یوالے ہمارے معاشرے م

یکنرائج ہے ل یشاہ نوکرں یطرز حکومت کے نام پر ہمارے ملک م یہورکہ جماس ں یتے ہآجس ٹکسال سے نکل کر یسرانفآ یہکو کنٹرول کرنے والے یہانتظام

ں۔ یاقتباس مالحظہ کر یکا۔ ہے یگئ یکھول یعہذر ےاس ناول ک یقتحق یٹکسال ک

وہ بالکل ں یجاتے ہ سے رہں نمبرو یسلڑکے دس ب سوچتے ہو کہ جو یاتم ک ویسے’’ یہجائے بکواس ہے یفر نہ کآ یبھ ینوکر یک یچرکہ ان کو ٹں یاتنے گدھے ہوتے ہ

جاتا ٹاپ کرں یفائنل م یتا اور کبھآں ینہں یتک مP.T یلڑکا کبھ یہ یکا-سارا سسٹم ہزار کو چننے کے لئے چار الکھ یکا۔ الٹریہے یچالت ی۔۔۔۔۔۔۔۔سرکار الٹر۔ ہے

یہوتا ہے نہ ہ یکا پان ینےنہ پں ہے جہا یتیکر چھوڑ د الں یم یگستانکو رں نوجوانو

Page 90: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

طرح گرم یلوگ دماغ رکھنے کے باوجود چوہے ک یسےہم ج۔ یہکا سا یڑپ یسرپر کس۔‘‘ں یاتے ہہو جبل کھودنے پر مجبور ں یم یتر

یتہے اور نہا یاد طرح بے پردہ کر یکو پور یبے حس ینگار نے معاشرے ک ناولہے یدہزدہ سماج کا زائ یتجو اس صارفں یہ یئےد سے وہ تمام حقائق اجاگر کر یکسفا

جرم ینطرح کا سنگ یاور جس پر اس عہد کو فخر ہے نوجوان نسل کو گمراہ کرنا اسکھلے عام ں یملک کے دل م یکنلں یجرم دہشت گرد انجام دے رہے ہ یساہے ج

وقار انداز با یتکا کام نہا ینےد کر زندہ درگور کر کو منزل سے دور لے جاں نوجوانوہے۔ یرہ یکھسے سب کچھ د یحکومت خاموش یزرہا ہے اور پورا معاشرہ ن سے ہو

انقالب یکا یہہے۔ یاک یشبنا کر پ یحقائق کو کہانں یم ‘‘ینٹرم ل آؤ’’نے یلوفرن ڈاکٹرجا یکں ینہ یقطع یدام یاس کں یاس معاشرے م یکنہے ل یتہو سک یبھ یچنگار یککو محنت کش ں ینوکے احساس سے ترجبں وگناہو یشمانیپں یجس معاشرے م یتکس

یہے اور اپنے فرض ک اکر دی یکا ر نے اپنا کام بھ یقتخل یکا یکنل۔ جائے یاقرار د یبھ ینہئآ یہنسل کو یکا یبانگ دعوے کرنے وال بلکہ بلند و یہنہ صرف یبھ یگیادائ

ہے کہ۔ یاد دکھا

یوتہ ینتلے گر زمں پیرو

کمال کرتے یکوئ یہم بھ پھر

٭٭٭

Page 91: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

)یسنگ سوسائٹؤہا( اظہار یعہد کا استعارات ہمارے

۔ظاہر ہے کہ یاکا جس نے اردو فکشن کا وقار باال ک یجنڈل ینام ہے اس ادب یدرح قرةالعیناتنا مختصر کہ جسے چند صفحات یسان ہے اور نہ ہآقد کا ذکر نہ تو اتنا یان کے ادب

مدم برسر مطلب آجائے لہذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ یاقلم بند کر د ںیکے مضمون مجائے۔ یاآ جا یطرف ہ یاپنے موضوع ک دکہہ کر جلد از جل

شمار ں یہے جسے ان کے شاہکار م ‘‘یسنگ سوسائٹؤہا’’نظر ان کا ناولٹ یشپ میرے یناولٹ بھ ہیشائع ہو کر مقبول ہو چکا تھا۔ در اصل ں یم1966جاتا ہے۔ اور جو یاک یرپا کا دور تحرآ ینیہے۔ ع یطرح بٹوارے کے حاالت پر مبن یک یاگ کے درآ

سامنے یرتحر یکوئ یکے بعد ان ک2000(ہے یطپر مح2000سے شروع ہو کر 1940ہند و پاک پر جس واقعہ کا سب سے بڑا اور گہرا اثر ں یاس ساٹھ سالہ دور م) یئآں ینہ

یکبار یحادثے اور سانحے کا بڑ، نے اس تمام واقعے پاآ ینیپڑا ہے وہ بٹوارہ ہے۔ عکہ جب یہرہا وہ یشہاور بہت بڑا مسئلہ ہم یکا یکہے۔ ان کے نزد یاسے مشاہدہ ک ینیب

یزاس وقت تک انگرں یم1926یعنی ینکھ کھولآں ینے اس جہان رنگ و بو مں انھوح قابض ہو چکے تھے طر یکے بعد ہندوستان پر پورں یودوان یشہتمام تر ر یسرکار اپن

جسے یتھ یرداریجاگ یوہ ان ک یتھ یباقں یمں یوجو ہندوستان یتھ یزچ یکصرف اں اس پر انھو یکنل یتھ یکر رکھ یعتودں یمں چند عالقو ینے بشرط وفادارں یزوانگر

اور ں دارو تعلقہں، یردارواور وقتا فوقتا وہ ان جاگ یتھ یہوئ یگرفت مضبوط ک ینے اپنسخت سے سخت یبھ یےصرف اس ل یپر بھں باتو یمعمول یکو معمولں ودار ینزم

ان یعام عوام بھ بلکہں ینہ یو تعلق ہ دار ہ یردارتھے تاکہ دوسرے جاگ دیتےں یسزائکو پڑھنے ں یروتمام تحر یپا کآ ینیعں۔ یرہ یابکامں یاور وہ اس مں یرہں یکے رعب م

سے اس امر کا صاف پتہ چلتا ہے۔

جنگ یناول یک یزادآہے کہ جس طرح یبھ یہبڑا وصف یککا اں یروتحر یک ان یاس یکہے ٹھ یمرزا غالب کے خطوط کو پڑھنا ضرور یےکو سمجھنے کے ل1857

کو سمجھنے ؤکے زبردست ٹکراں یبومد اور دو تہذآ یکں یزوانگرں یطرح ہندوستان مہے۔ یرکا پڑھنا نا گزں یروتحر یک ینیع یےکے ل

طرف بٹوارے کے پہلے کے ہندوستان یکاں پا نے جہاآ ینیعں یم یسوسائٹ سنگؤہاذہن کو یلیتبد یبٹوارے کے بعد ان افراد کں یہے وہ ینچاسے نقشہ کھ یکا خوبصورت

ہے۔ یاک یشسے پ یخوبصورت یبڑ یبھ

Page 92: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یکنظام کے کاروبار کو ا یردارینے جاگں جس طرح انھو یہں یکے شروعات م ناولٹکر ہے وہ اس پورے نظام کے جبر کو واضح یک یشکے پ محفل منعقد کر یک یصلےف

ہے۔ یکاف یےکے ل نےدی

اجالس ں یم کے باغ مآ۔ یچہل پہل شروع ہو گئں یم یمپک یہوئ یزت یروشن یک سورج’’ں یاور سائکلں بہلیا، ادھے، یکےکے ساتھ ں یرومنڈ یک یتدور دور تک کھ یالگ گ

کے ں درختو موکل، گواہ، یندارزم، کسان، محرر یسنو یاہل کار عرضں۔ یتھ یکھڑدرخت کے یئے ڈولآسمت یک اجالساٹھائے یڈول یکتھے۔ دو کہار ا یٹھےب یچےن ی۔ مقدمے کیہستہ رونے لگآہستہ آعورت یٹھیاس کے اندر ب یگئ ید رکھ یچےن

‘‘۔یبھر بھر کر رونے لگں یا۔ پھر وہ سسکیاد یانغاز ہوا عورت نے اپنا بآسماعت کا

یاحمد ک ینمرزا قمر الدں یوہ ہں یتے ہآجو کردار ہمارے سامنے ں یحصے م پہلے اس یزیانگر یکنلں ینژاد ہ یزکہ وہ انگرں یکہتے ہ یےصاحب اس ل یملوگ مں یجنھ یہاہل ةپر سوار ہو کر مسما یجو ہاتھ یٹیب یس یچھوٹ یہے اور ان ک یتآسے یواجبں یانھکے یٹےاپنے بں ما یہے جس ک یے گذرتسامنے س ےک یگمب یسلطان عرف بسنت یاثر

حاضر ہے اور ں یلے کر تعلقہ دار کے عدالت م یسکے اغوا کا ک یاقتل اور بارہ سالہ ثرکو یبچ یعمر سے کچھ چھوٹ ینے جب اپن یگمب یبسنت یہے بارہ سالہ اس بچ یرو رہ

یرتصو یک اور اس گئی آ یاد یپر یوالں یوکہان یکں یوتو اسے پر یکھاپر سوار د یہاتھہے اور مختلف حاالت کے تحت یگے بڑھتآرفتہ رفتہ ی۔ کہانیلگ یرنےپر اک ینزم

یلگنے وال یسیجں یوپرں یبٹوارہ ہو جاتا ہے لوگ ادھر سے ادھر منتقل ہو جاتے ہ آں یم یکراچں یکے نام سے جانتے ہ یابٹ یجسے سارے عالقے کے لوگ چھوٹ یلڑکہے اور پھر اپنے یہوت یمصاحب کے ساتھ مق یممں ما یاپنں میمکان یدہبوس یککر ا

بڑا یکاں یہاجو ں یہاکے یعل یدجمش یٹےکارندے کے ب یمعمول یکعالقے کے اپہچانتے ں یدوسرے کو نہ یکوہ اں یہے شروع شروع م یکرت یہے نوکر یکاروبار

وف م جو اب معریگب یبسنت یانکے درمں جب ان دونوں یانداز م یبڑے ڈرامائ یکنلں یہمرزا یاہے کا داخلہ ہوتا ہے تو پھر اس کا راز کھلتا ہے کہ ثر یہو گئ ینحس یارٹسٹ ثرآ

کون ہے۔

بہتات یکں کردارو یبھں یطرح اس ناولٹ م یکں پا کے تمام ناول اور ناولٹوآ عینی یہکہ یہہے وہ صرف یکسانیتجو ں ینڈ مؤگرا یککے بں ان تمام کردارو یکنہے۔ ل

ں۔ یکرتے ہ ینمائندگ یکں اور اس کے مختلف رنگو یبہذت یہوئ یسب بدلت

یرونما ہوتا ہے اور بڑے ہں یخاص انداز م یکا یتمارکسں یپا کے اس ناول مآ عینی ةقرں ینہ کہں یاس کا انجام ہوتا ہے۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کہں یانداز م یبعجسے بے حد یےے روکں یڈروان کے ل یکنلں یمارکسزم سے متاثر تو ہ یدرح ینالعکا لڑکا ینکردار ہے جو مرزا قمر الد یہ یساا یکا اسلمان مرزں ی۔اس ناولٹ میبھں ناال

کے یشنخواہش ہے کہ وہ کمپٹ یباپ کں ہے۔ ما یمرزا کا بھائ یسلم یابٹ یاور چھوٹوہ مارکسزم سے متاثر ہو کر سب کچھ یکنعہدے دار بنے ل یکر اعل یٹھبں یاگزام مبن جاتا ہے یونسٹطرح سے کم یبلکہ پورں ینہ یطور پر ہ یہے اور فکر تایچھوڑ د

Page 93: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یچھےکے پں سالخو یک یلوہ جں وہا یکنجاتا ہے ل یبٹوارے کے بعد وہ پاکستان بھجاتا ہے۔ یاپہنچا د

ں یہے وہ یاک یشکو پ یرسہ کش یکں یبودو تہذں جہاں یپا نے اس ناولٹ مآ عینیمنکوحہ منظور النسا یاور اس ک یدنے رکھا ہے جمشسام یکے مسائل کو بھں عورتو

موت یاس کں یخر مآچچازاد بہن ہے اور پھر ان کا طالق اور یک یدجو جمش یشاد یکپا کا کمال ہے کہ وہ آ ینیعں۔ یہ یتےصورتحال سے دو چار کر د ینسنگ یناول کو انتہائ

کہ وہ اسے ں ینہ یگتا ہل یسااں یہ یکرت یشجس طرح مسائل کو پں یناولٹ م یاہر ناول اس ں۔ ینے لگتے ہآکے ساتھ خود بخود سامنے ں مسائل کرداروں۔ ہو یکرنا چاہت یشپ

کرتا ہے جن راہمکو معقول جواب فں اس ذہن کے لوگو یسنگ سوسائٹؤہاں یسلسلے ماور اضافہ ں یملک کا نقشے م یخالص اسالم یککو لگتا تھا کہ پاکستان بننے کے بعد ا

ہوتا اس کے بالکل برعکس ہے۔ یکنلہو جائے گا

یجس طرح نمائندگ یک یبہندوستان کے مشترکہ کلچر اور تہذں یم یسوسائٹ سنگؤہاہو۔ یاک یشاور اردو کے قلمکار نے اس طرح پ یکس یہ یدہے اسے شا یملت

یبن جاتا ہے تو اسے اپن یہو جاتا ہے اور بڑا کاروبار یٹلسں یجب پاکستان م جمشید ینےکے ساتھ ہے وہ اسے ل یویمطلقہ ب یاس کں یتا ہے جو ہندوستان مآ الیکا خ یٹیب

کے بارے یمتعل یخسر سے اس ک یا وہ اپنے چچاں تا ہے اور جب وہاؤں آگا یبائآاپنے :ملتا ہے ابپوچھتا ہے تو اسے جوں یم

ں یہ یتےد پڑھا یبھ یزیانگر یاشمبھو بھ، یفن شرآاور قر اردوں یخود پڑھاتے ہ ہم’’نے فخر سے یمظہر عل یدسں۔ یپڑھا رہے ہ یاسے ہند یابھں ی۔ گوسائڈی، سی، یب، اے یذمہ دار یکو ذات یٹیب یکے لوگ اس کؤں گا یسےمحسوس ہوا ج یساکو ا یدجمش یابتا

لے جانے کے یتھا کہ اس کا ارادہ ہے کہ کراچ واال یکہنے ہ یہسمجھتے تھے۔ وہ مگر اب چچا دے یجبھ ینڈسوئٹزر ل یےکے ل یمعلکچھ عرصے بعد وہ فرحت النسا کو ت

‘‘۔یئآبتاتے ہوئے اسے بے حد شرم یہکا کا کو ں یاور شمبھو دادا اور گوسائ ابا

روداد ہے جس کے بل پر یبلکہ حقائق کں یباال اقتباس صرف فکشن کا حصہ نہ مندرجہارکباد شناخت الگ اور قابل مب یکا یاپنں یم یادن یسار یج بھآہندوستان کے لوگ

حقائق یبھں یم یادن ینے ادب ک ینیوہ حصہ ہے جسے لکھ کر ع یہیاور ں یرکھتے ہ یکو منف یاناسٹلج یبھ ینے کبھ ینیعں۔ یہ یگئ یقرار د یمدع یروداد لکھنے ک یک

اپنے ادب ں یہ یمعقول جواز فراہم کرت یکا یےبلکہ وہ اس کے ل کیاں ینہ یشپں یانداز م یکں ان کرداروں یہ یکردار خلق کرتں یہ یگنجائش نکالت یےلاس کے ں یپارے م

ں۔ یہ یکرت یشتب جا کر اسے پں یہ یپڑتال کرت یک یثیتح یخیتار

ں یگھرانے م یردارانہپا نے جاگآ ینیکہ عں یکہتے پائے جاتے ہ یہطور پر لوگ عام یقتحق یہ ہے یملت ینمائندگ ینبہتر یاس طبقہ کں یاور ان کے فن پارے م ینکھ کھولآ

یسماج پر جس طرح گرفت ک یردارانہنے جاگں انھوں یم یسنگ سوسائٹؤہا یکنتو ہے ل

Page 94: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کر یکھہے اسے د یانے خلق کں نڈ انھوؤگرا بیکجس طرح کا یےہے اور اس کے للگتا۔ں ینہ یساا

سنگ ؤہے وہ ہا یاناولٹ نگار نے جس طرح اس کا اختتام کں یخر مآکے ناولٹاستعارہ یساا یکا یاہے ک یسنگ سوسائٹؤہے۔ ہا یتاح اجاگر کر دطر یکو پور یسوسائٹ

مفاد یسماج کے اس طبقے کو اکھٹا دکھانا مقصود ہے جو صرف ذات یعہجس کے ذر یسنگ سوسائٹؤاس ہا یکنلں یہ ےکر سکت یکچھ بھ یےکے حصول کے ل یسےاور پ

ینگار کجو کچھ فروخت کرنا پڑتا ہے اسے ناول یےجگہ حاصل کرنے کے لں یمپرسنل یجان چکا ہے کہ اس ک یہ یدجمشں وہ حصہ ہے جہا یہناولٹ کا یےسن یزبان

کر یٹھپر ب یطرح ہاتھ یکں یوہے جو پر یابٹ یچھوٹ یردارجاگ یک یماض یٹریسکرخط لکھتا ہے اور کہتا ہے۔ یک۔ وہ اسے ایتھ یکرت یاک یرس

پ کو آگا اور ں ر اعانت کرومدد او یپ کآسے یقےدر پردہ ہر ممکن طرں یم بٹیا’’والدہ صاحبہ یپ کآاور یپ کآگا۔ ں معقول مالزمت دلوا دو یکاں یدفتر م یبھ یکس

سے یثیتح یپ کے بزرگ کآں یاب م — یاہے۔ بٹ ینفرض اول یراخدمت م یمکرمہ کں یجگہ ہے م یلذل یبڑ یاپ کو معلوم ہو چکا ہے کہ دنں۔ آچند پند و نصائح کرنا چاہتا ہو

یاسے سمجھوتہ کرنے سے انکار کر د یانے دن یپ کے بھائں۔ آفرد ہو یککا ا یادن یبھہے کہ بہت جلد اسے معلوم ہو یدہے اور ام یقینسزا بھگت رہا ہے۔ مجھے یاور اس ک یڈیلزمئآاور یانتہا پسند کیاس یےمعلوم ہو چکا ہو کہ اس کے تجز یدشا یاجائے گا

سے یادن یعہذر یرےکے تحت مں یومجبور یالت اور اپنپ نے اپنے حاآقطعا غلط ہے۔ سے سمجھوتہ کر یادن یعہذر یرےنے م یاجس طرح ثر یاحد تک سمجھوتہ کر ل یکا

کرنے سے قبل یصلہف یہے کہ قطع یقینمجھے یل جگہ بنا یاپن یچےکے سورج کے نپ آہے اور ا۔ مگر اسے معلوم ہو چکاہو گکش مکش کا سامنا کرنا پڑا ینذہ یداسے شد

ں یہے جس م یٹمارک یکالشان بل یمبہت عظ یکا یادن یج کآکہ ں یہ یچک یکھد یبھہے۔ بڑے یو فروخت ہوت یدپر خر یمانےپ یاعل یکں اور روحوں دلوں، دماغوں ذہنو

بکتے ں ینے اس چور بازار مں یپسند اور خدا پرست م ینیتع، بڑے فن کار دانش ورں۔ و فروخت کرتا ہو یدخر یکخود اکثر ان ں یمں یہ یکھےد

اور ں یہو جائ یطور پر بڑ یپ ذہنآکہ ں لکھ رہا ہو یےپ کو اس لآں یسب بات یہں می یباقں یپ کے دل مآں یاالوزن اور خوش فہم یدقسم کے مز یطرف سے کس یک یزندگ‘‘گے۔ں یصدمے اٹھانے پڑ یدپ کو مرتے دم تک مزآورنہ ں ینہ رہ

یذہن ینئ یئآکے ساتھ در یبتہذ یکے ساتھ نئ یکس خوب کہ قلمکار نے یکھانے د پآ ینے انگشت نمائں پر انھوں ہے اور جن باتو یاک یشکے ساتھ پ یکو خوبصورت یبتہذ

یکھہم دں یج ہمارے سامنے مجسم موجود ہآتوانا شکل یکتن یکں یزوان تمام چں یہ یکرے پورے عہد کو نے ہما یتکٹوپس نما عفرآکہ اس ں یمحسوس کر رہے ہں یرہے ہ

کو فنا ہوتے ہوئے ں یزوتمام چ یسے اپن یہے اور ہم بے بس یالے لں یگرفت م یاپن:ہے کہ یاصاف کر د یہں ینے اس ناولٹ مں انھوں۔ یرہے ہ یکھد

Page 95: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

اس سماج کے ں کے ہاتھو یتعصب یاس یاکو جنم د یتعصب ینظام نے اس مذہب جس’’ یدکو مزں تقاضو یادیج ان بنآے وجہ س یمحض اس یاگئے۔ مگر ثر یےمحل جال د

ں ان ملبو یمگر ابھں یجل کر راکھ ہوئں یمحل سرائ یک یہے ماض یحاصل ہوئ یتتقوگے کل کے ں نئے محل کھڑے ہو کے یبورژواز ینئں یمں ملکوں پر دونوں یادوبن یک

‘‘دار حاصل کرے گا۔ یہج کا سرماآجگہ یک یردارجاگ

یاتجربہ یاہے یقانا یہاس ناولٹ کا مقصد ہے اور جن کا انکشاف کرناں یوہ حقائق ہ یہاتنے ں یہے کہ ہمارے سماج م یہوت یرتجسے پڑھ کر ح ینیدور ب یقلم کار ک یکپھر ا

ں یرہ یعہد پر حکومت کرت یکا ینیع یےل یاسں۔ یہوئے ہ یداو حق پسند قلم کار پ ینذہہے یاہو گ یداجو خال پں یم یالگنے لگا ہے کہ اردو دن یسابعد ا ےج ان کے انتقال کآاور

نا ممکن ہے۔ یاڑوار لگانا بھں یاس کا پر ہونا تو دور اس م

٭٭٭

Page 96: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

خدمات یصحافت و یادب یک یسردار عل

، رجحان و یالنمعاشرے کے م، رفتار روش و یزمانے ک یہ۔تا ہےہو ینہئآ سماج کا ابرکھتا ہے۔ اردو یتصالح یکو پورا کرنے کں ضرورتو یاور عمرانں ثقافتو یبیتہذ

کے اچھے یہے۔اس نے زندگ یارفتار زمانہ کا ساتھ دں یم دور نے ہرو ادب زبان ہے۔اور قدم قدم پر یااہم رول ادا ک یبھں یابھارنے م تصورات کو یاور اخالقؤں پہلو

ں صرف قلعوو ادب اور شعر۔ ہے رہاں ینہ بھی یرمحرکات سے متاثر ہوئے بغ یخارجتک محدود رہا ؤں یادر ینہ ہ چڑھا اورں یکے اندر پروان نہں لویصف یکں اور محلو

رشتہ قائم رکھا۔ یشہسے ہمں دھڑکنو یبلکہ اس نے نے عوام کے دل ک

ں یاور ہر زمانے م یہر صدں۔ یقدرت کے مظاہر کا شمار نہ یرب کں یم یہست بزمان ں۔ یہ یز ہوئجلوہ افروں یم یاتشان کے ساتھ اس کارگاہ ح یجو انفرادں۔ یہ یملت یسیاکے ہرجو یوہ اس اور تا ہےآنظر ں یاجو ہر ہوتا ہے۔جو نما یازیامت یساا یکوئں یم

یمعظ ینے جتن یادنں یم یصد ںیسویبں۔ یتے ہآ سے ممتاز نظر ینباعث اپنے معاصرۂ غبان یاسں یاہم مقام حاصل ہے۔م اکں یبالشبہ سردار کو ان مں یہں کی یداپں یاہست

یادنں۔ ہو رہا صرف کرنے جا یروشنائ یاپنے خام قلم ک پر یتصشخ قریبروزگار ع ضردور حاں یمند کا غلو نہ یدتعق یکا یہ۔ ہے یبابائے قوم کے نام سے جانتں یجنہ

رائے ہے۔ یاور مردم شناس حضرات کا فن فقہ حتمں ینکتہ ہ، دانشور، رظکے اہل ن

نے اپنے زمانے کے ں جنہوں یہں یمں مسلمان کے ان دانشورو عالم اسالم و یعل سردارامور کا بڑا گہرا مطالعہ یانتظام اورں یونظر یاسیاور س تمدنی، اخالقی، مذہبی، یعلم

یادن یرہت ہے جو یاروشن خاکہ مرتب ک مکمل اور یساا یککا ا یاتہے۔اور اخالق یاک یرغں یم یرتعم یذہن ک ینے ہندوستان یاتنظر یتک اس کا شاہکار رہے گا۔ان ک

بلکہ ان کے کی یرتعم یذہن ک ینے نہ صرف انسان یعل ہے۔سردار یاحصہ ل یمعمولں یمعاملے م یکہا سکتا ہے کہ وہ اپنے کسں یم یروشن یکارنامے کے مطالعہ ک یادب

ہے البتہ یتآ صاف طور پر نظر یلیتو تبدں یکرتے ہ یلرائے جان بوجھ کر تبد اپنی یعل سردار۔ ہے یسکت یکھد س عمل کوارتقاء کے ا ینکھ ہآ یوال یکھنےسے د دھیان

خاص یاس صورت حال سے مطابقت قائم رکھتا ہے جسے وہ کس یک یمقصد سچائ یک یادہزں یتالش م یک یسچائں یہوتا ہے کہ انہ یہ یجہہے اس کا نت یکھتادں یلمحے م

جس انداز فکر یےبنانے کے لں درخشانے مستقبل کو ں انہو۔ ہے یہوت حاصل یابیکاممستقبل کا حال جاننے کا خواہش مند ں یمں یوہ فرماتے ہں یاس بارے م یاک یاراخت کو ئندہ ہونے والے واقعات کوآنے مجھے حال سے ہے۔خداۂ تعلق زمان یرامں۔ ہوں ینہ

یتعلقات ہ یکے سے عملں حال کے لمحو یکن۔لیدں یطاقت نہ یکنٹرول کرنے کں یوہ لعنت نہ۔ ہے یراگہرا اندھ طرف جوں ہے۔ہمارے چارو یادبن یک مستقبلں درخشا

Page 97: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

اگر ۔ ہے یطاقت د یک یکھنےگے تک دآقدم یکصرف اں یخدا ہم۔ بلکہ رحمت ہے یہتو ں یل یکھئے کہ ہم اتنا فاصلہ دآ جا یسرم یروشن یرحمت سے اتن یخدا کں یہم

ں یجتنا ہم سمجھتے ہں یرا اتنا گہرا نہیاندھ یہں یا۔دوسرے الفاظ مہو گ یکاف یےہمارے ل گے کاآقدم یکاں یکے عالم م یجب ہم بے صبر۔ تا ہےآ گہرا نظر یادہوقت ز یاس یہ

۔ وہ اعتقاد رکھنے واال انسان ہے اس کا بھروسہ خدا پر ہےں۔ یحال معلوم کرنا چاہتے ہ یہتا ہے تو خدا خود ان پر آ یادہے۔اور جب وقت یکاف یقدم بڑھانا ہ یکا یےاس کے ل

۔ ہونا چاہئے یااس کا دوسرا اقدام کہے کہ تاکر دیبات واضح

، یالخ اور یے کنبن سچا، طرح اچھا یانسان سمجھتا ہے۔ جو پور یادن یکخود کو ا وہہے۔ان کے پاس اکر دیجدوجہد یرہنے ک کاربند عدم تشدد پر یشہہمں یعمل م قول اور

وہ ہے۔ یسے حاصل ہوت ینےد پر زور یکہ سچائ جوں یطاقت نہ یاس کے سوا اور کوئنہ ں یاتمام سچائ۔ ہے یکھتاسے د یہ یعہکے ذر یرسچائ اوں یم یکو سچائ یخوبصورت

عام انسان ۔ پاتےں ینہ یکھدں یریتصو یبلکہ سچے چہرے سچں یہ یالصرف سچے خجب تیں آیاسے نظر نہ یچان اور خوبصورتپہں یماور اس ۔ اس سے دور بھاگتا ہے

۔ اہو گ یدارٹ پآ یحگے تو صحں دیکر اننا شروع چپہ یخوبصورتں یم یلوگ سچائ

سفر یجسمان اور یطبع یہے کہ جو اپن یسیا یتشخص یک یعل سردارں یرائے م میریں یزندہ رہں یم یئتہ یکں یفواور صحں یروتصوں، یودمآالتعداد یادن یرہت یکے بعد بھ

۔ ہےکرنے کا حق یغمذہب کے ماننے والے اپنے مذہب کا تبل ہے کہ ہر یدہان کا عق۔ گےسان آبات یہں یم یادن یگو عمل ک۔ سکتاکیا جا ں ینہ ازیتسے ام یبنا پر کس یمذہب ک

کو رفتہ رفتہ یالاس خں یم یادن یتو عمل ہو ینکا نصب الع یہے مگر اصول زندگں ینہاپنے جوں یسے ہں یم یرمشاہ اورؤں رہنما یتا ہے۔وہ ہمارے ان قومجا سک یارائج ک

ں۔ یہ لیتےکھول کر حصہ دلں یمں کامو یکے باوجود قوم یازتام انہماک اورں یم یشےپہے یاحصہ ل گام پر ہرں یم یکپے ہر تحر یک یہودگیب فالح و یکں نے مسلمانوں انہو

سخن چونکہ شعر وں۔ یہ یمناسب تحفظات کے حام یکں یتواقل وہ جداگانہ انتخابات اور، دامے یوہ اس ک یےاس ل یئآلے کر سامنے یننصب الع یک یمتعل یادب اور یقوم

نظر کے ساتھ وہ اردو ادب ۂنقط قومیں۔ یرہے ہ قدمے خدمت کر، درمے سخنےسخن کے نام نے شعر وں انہوں۔ یکرتے ہ یتبرابر حما یکے جائز مطالبات کں مسلمانو

اور اردو ادب کے یتہے جو بالشبہ عالم انسان یانسخہ عطا ک یساا یککو اں سے انسانوتحفہ ہے اخور کآں یہاان کے یپرست یماضں یانسان ہ یعمل یکت ہے وہ انجا یتآ یےل

برق یزمانے کں۔ یکرتے ہ یحقائق سے روگردان یدٹھوس اور ناقابل ترد یوہ نہ ہ اور یہوتا بھ اور یتیدں ینہ یاجازت ہ یک یکھنےمڑ کر د یچھےاور بھاگ دوڑنے پ یرفتار

یناہمتمستقبل کے ال یشہہمں ینگاہ یکں قومو رفتار افراد اور یزکہ ت یےچاہے اس ل یہی یاثر ہے کہ ان ک با یتشخص یان کں۔ یہ یرہن یمتالش یکں نزلونئے مں۔ یامکانات ہعلمبردار ں ینہ یہ رکے پرستا یتانسان یعل سردارں۔ یسان نہآنظر انداز کرنا رائے کو

ں یکا نہ یہندوستان کا ان کا تصور یتقوم مگرں یرکھتے ہ یقینپر یتقوم یوہ عالمں یہاتحاد یسائیوہ ہندو مسلم سکھ اور عں۔ یکے شاندار مظہر ہ یبمشترکہ تہذ یہے وہ ہمار

یشہہم یسے بچنے ک یپسند یحدگیکو علں مسلمانوں۔ یرہتے ہں مدام کوشا یےکے ل

Page 98: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ینان کا نصب الع یدلچسپ یگہر یکے مسائل سے ان کں مسلمانو اردوں۔ یکرتے ہ ینتلقں یتواقل، یتادب اور جمہور یاور سچ یقوم پرست یہے کہ سچ یدہن کا عقہے۔ا یابن گ

یجو ہمارں۔ یبنائ ینکا نصب الع یزندگؤں رہنما یکے ساتھ انصاف کر ہے اور قوم یکے حقوق کں خصوصا مسلمانوں۔ یحصہ لے رہے ہں یانماں یم یرتعم ی یزندگ یقوم

تصور رفتہ یکولرس۔ سمجھا ہے یکے امکانات کو ضرور بہبود فالح و یان ک یپاسدارخاص کر ں اس سے انسانو۔ لگا ہے ےبنن یلب سے بڑھ کر طرز زندگ یفہرفتہ وظامنگ حاصل کرنا اور کارنامے سے ولولہ اور یزندگ یک یسردار عل کوں مسلمانو

ں۔ یمنزل تک پہنچ سک یک یتجمہور یاور سچ یتقوم یچاہئے تاکہ سچ

یچھےکے پں سکہ رائج الوقت قسم کے نامو ہ ہم چندہے ک یبھ یہ یہالم یککا ا اردو یکہوتے مگر اں ینہ پرں یوشہرت بلند جوں۔ یہ یکھتےطرف کم د یان کں یدوڑتے ہخوش ’’کہ یہ اورں یخاص مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہ یکاظہار ا ۂایریخاص پں ہوانں یزمرے کے اسکالر ہ اسی یکے مصداق سردار عل ‘‘والے مستعمل بود یددرخشراستہ ہموار یہکر بہار کے ینچکھ یرلک یک وہلمیں صحرا ۂ ینسں یم یقاتتخل ینے اپن

اس قدر محنت کرنے کوں انسانو یعہکارنامے کے ذر یادب ینے اپنں انہو یعنیہے یاکرات شب برات ہو یددن عں یم گھر کا خاتمہ ہوا اور ہر یکہ مفلسں یہ یتےدعوت د یک

مومن کے نام سے اپنے کالم مسلمان کا جو تصور مرد یشامکے یدنے عصر جد لاقباں ان دونو۔ ہے یاک یشپں یم یزندگ ینے مرد حق کا جو نمونہ اپن یج یاور گاندھں یم یک یکو سردار علں طرح اور بہت سے لوگو یریمجھے اور م یہشب یجاگت یتیج یک

کے حامل انہ فکرمجتہد یبھں یان میدہ کے مفق یعل ہے۔ سردار یتآ نظرں یم یتشخصں یہ یتےزور د ہے اور اس بات پر یاکو اس جانب متوجہ کں انسانو یشہنے ہمں انہوں۔ یہ

نظر ۂ کا نقط یعتشرں یان کے بارے مں۔ ینئے نئے مسائل ابھرتے ہں یہر زمانہ م کہکے یختار یاسالمں۔ یہ یتےد یبترغ یاپنانے ک یقہاجتہاد کا طر یےکرنے کے ل ینمتع فکر کا معمول پر رہا غور و یاجتماع یےمسائل کے حل کے ل یر مے فقہادوا یناولخدمات یک یفہامام ابوحنں یم یدانمذاہب کے ظہور کے بعد اس م یکہ فقہ یہ اور۔ ہے

ں یم یاج کے دنآہے کہ یرائے ظاہر ک یہنے ں انہوں۔ یہ یرہں یانما یادہسب سے زکے توسط سے یہ اکادمفق یڈ اسالممسلم پرسنل الء بور یےمسائل کے حل کے ل یشدرپنے مسائل کے حل فقہاں یم یماض۔ اہم ضرورت ہے یکا یکرنا وقت ک یاراخت یقہطر یہ

ں یمثال یبہت س یکرنے ک یاراخت یقہفکر اور اجتہاد کا طر و غور یاجتماع یےکے لا کہ موجودہ دور کے علما ان سے سبق حاصل کرتے ہوئے ملت ہو گ بہترں۔ یہ یچھوڑ

ہر دور یعتشر کہں یاور ثابت کرں یمسائل کا حل تالش کر یشدرپ یےکے ل میہاسالہے۔ یابیکام اور یبھالئ یانسان ک یہں یاتباع م یاور اس ک۔ قابل عمل ہےں یم

اس ۔ ہے یاگ یاشائع کں یبہت خوبصورت انداز م یکا انتخاب بھ یشاعر یک یعل سردار یا یزادانہ انتخاب ہے۔شعرآکا یعل ہے کہ سردار یہ یخوب یسب سے بڑ یانتخاب ک

نہ اچھا اور یدمز یےانتخاب کے ل۔ ہونا چاہئے یزادانہ ہآ یشہادب کا انتخاب ہم ینثرزادانہ مطمئن ہو آ یشہجانب سے ہم یانتخاب ک ادیب یا یکا ہر قار ہے کہ ادب یضرور

انتخاب کے اورں۔ یہ یجات پڑں یڑیابں یمؤں زادانہ انتخاب کے پاآاس طور پر یونکہک

Page 99: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا اشتہار بن ں بلکہ مخصوص لکھنے والوں یتو وہ انتخاب نہں یجائ پڑں یڑیابں یمؤں پاں ینظر م یانتخاب ہے ہمار یہے واقعں یانتخاب اشتہار نہ یسردار عل۔ کر رہ جاتا ہے

، ادیبں یم یادن یادب ینمائندہ اور مستند انتخاب ہے۔سردار عل یہ بڑا یہکا یشاعرانتخاب یکا یہ خودں یمں کم کرنے والو یتھک اصالحاور ان مصلح ،نقاد، یصحاف

بڑے واقعات یےان کے لں یاندر سے شاعر ہں یباہر سے نہ وہں یرکھتے ہ یثیتح یکضوع بن جا کا مو یشاعر یعچند عالمت بن کر وس یمعمول یس ولیکے ساتھ ساتھ معم

۔ تا ہے

انجام ں یخدمت یبڑ یکو ادب ان نے صرف زب یعلر ان فن سردایمبرپ سخن و خدایانں۔ یہ یانجام د یبھں یخدمت یبیاور تہذ اخالقی، یالشان انسان یمعظ یبلکہ انتہائں۔ یدں ینہ

روشن، یاستحکام کے ساتھ ساتھ روحان یمانیا۔ یتروا یاور نثر یشعر یمعظ یان کچڑھانے پروان ں یانہ حامل اور یکے اقدار ک یہمدرد یعام انسان اور رواداری، یفکرضرورت ہے۔لہذا یدکو شد یاج دنآبطور خاص یہے۔جس ک یتروا یشعر و یادب یوال

، ادبی، یکے لسانں فنکارو یمعظ یگرطرح د یکاور ان ہمارا فرض ہے کہ ہم موصوف جانب سے عرفان یاور اپنں یکا ثبوت د یفکر ذات یقیحق یک یاتعط یاور فن شعری

ں یم یرایہاردو کے جملہ اصناف کے پ نےں نہواں۔یحق ادا کر یکا قرار واقع یلجمہے یک یزمائآجمادات پر طبع ، نباتات، مات یرتمام موضوعات مثال کث یمناظر قدرت ک

اور یبکدستاچ یکوبڑ ےلمح غم ہر و ینوع انسان سے متعلق مسائل خوش یاور بنات قائم وعموض شمار بےں یم یشاعر اپنیے ہے۔موصوف ن یاسے پرو یخوبصورت

نے والے اشعار آموضوع کے تحت ہر …دلدار و یردلں داستا، یتندبس، لغت مثال۔ ئےکمرقع یساا یکا یہرکھتا ہے یوانعالم د یکا ہمارا شعر ہر اہو گکہا جائے تو غلط نہ

۔ ہے کا حل موجود عام مسائل فہم کے ساتھ ساتھ خاص و یذں یہے جس م

و اپنے جمود تعطل ک یجارں یم یثنواردو م یعہکے ذر یشاعر ینے اپن علی سردارخورہ طے کرنے سے کم ہفت یاسے النے یرئے شنوک قلم سے توڑا ہے جو جو

ہو ں یقائم نہ یابھ یبتہذ ینئ اور۔ ہے یدم توڑ رہ یبتہذ یجبکہ پرانں یمشکل کام نہہے۔اس انتشار کے یاہو گ یداپ انتشارں یمں یعتووجہ طب یتعطل ک یمہے۔اس ن یتسک

ہے۔ یاہو گلکھنا مشکل یئے مثنوہوتے ہو

ان یگئ یلکھ۔ گئےں ینہ یتو لکھے ہ یاں یشکل م یکں یومثنوں یاکہان یاافسانے منظوم یسیا یادب ک یمنظوم افسانوں یامثنو یہتا۔جا سک یاکں یسے افکار نہں یوخوب یادب یک

نبانکپاور مستیسر یککے ساتھ ساتھ ا یروان تسلسل اور یسادگں یم جسں یہں یمثال۔ ہے

یہے ہم اس ک یہے کہ اپنا رخ کرت یجس سمت چاہت ہے کہ ہوا یاکہا گں یمقدس م انجیلحال ادب کا ہے یہی۔ ہے یسے رہں کہا آجانتے کہ ں ینہ یہ یکنلں یسنسنا ہٹ سنتے ہ

یہے کہ پھر بھ یرہ یبھ یبدا یہ ہے اور یگئ آضرور یندن کو یمثنو یاں منظوم افسانوخواب یخواب مثنو یہہوتا کہ غلط یدجائے تو شا کہا اور۔ تا ہےجا سککہا ں ینہ یہ

یک یکب جاگ اٹھے اور کس کروٹ سے جاگ اٹھے۔مثنو یہے۔کون جانے مثنو یدائم

Page 100: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں عبور حاصل ہے۔انہو پر یکتکن یکے مطابق نئں ضوموجودہ تقا اور یکتکن یپران یککا ا تزاد ہائے بازگشآدب اں۔ یقلم بند کئے ہں یاسے بھر اور مثنوں نے نئے مطالبو

ں۔ یسے مختلف ہں یامثنو یک یمحسن اور نس یرمں یامثنو یک یسلسلہ ہے۔سردار علسے ں دام کے کارنامو یاور تلس یفردوس، ملٹن، ڈانٹے، ورجل، ہومر یسردار عل

یکا بھں منظوم ڈرامو اور یبلند شاعر یانسان یراس کے عالوہ غں یواقف ہ یبخوبامکان ہے یککے خالف صرف ا یہثان اةنش یک یہے۔مثنو یامطالعہ کنے گہرا ں انہو

نظر یادہہوئے اس کا امکان ز یکھتےاسے د یرہ کر یزاد نظم ترقآجس طرح ں یم اردوزاد نظم آ یےمنظوم افسانہ لکھنے واال شاعر اپنے کارنامے کے لں یتا ہے کہ مستقبل مآ

کا سہارا لے۔

یادب یلطو یک یکہ سردار علں یممکن نہ ےیراقم کے لں یمختصر مضمون م اس یبقا اور ترق یاور اردو زبان ک یکنے اردو تحرں انہوں۔ خدمات کا جائزہ لے سکو

کے اردوں۔ یہ یک یرہنمائ یکں اور اردو والوں یہ یخدمات انجام د یناہم تر یےکے لں۔ یکا تصور روا رکھتے ہ صالحتنہ تو مفاہمت اور م یسے بھ یوہ کسں یسلسلے م

حد یجنون کں یاردو سے انہں یمصالحت کو بروئے کار التے ہ یطرح ک ینہ کس اورمال ہے۔موصوف کا شمار صف ں یورثہ مں یسخن کا ذوق انہ و تک محبت سے شعر

۔بہت ینکھ کھولآں یمو ادب علم ۀ نے گہوارں تا ہے۔انہوآممکن نظر ں یاول کے شعراء مان ں یم ینثر نگارں۔ یے ہہو چکے متعارف سو ادب شعرا یائےدن وہکم عمر سے یہبنا پر عام موضوعات پر لکھنے ان کے یک یاور پرکار یسادگ یاپنں یریتحر یک

تا جا سکپر بہت کچھ لکھا ینثر نگار یہے۔ان ک یتاہم یکجگہ ا یاپن یک ینمضام یناس کا تعں۔ یہ غزل گو یا نظم نگار، نگار یشاعر بڑے مثنو یثیتبح یہے۔سردار عل

، یبڑا حصہ قوم یککا ا یشاعر یضرور ہے کہ ان ک یہں نے واال وقت کرے گا۔ہاآہے اور اس یزبان رہ یسے عوام یشہپر مشتمل ہے۔اردو ہمں نظمو یاسیس اور وطنی

یکا وہ باب جو قوم یہے۔ اردو شاعر یاعوام کا ساتھ دں یدور م زبان نے ہر عہد اور ہراس وقت تک جگمگاتا رہے گا جب تک اردو مشتمل ہے۔ پرں نظمو یاسیاور س یوطنامر رہے گا۔ یشہحصہ ہم یہکا یاردو شاعر۔ تاہو سکں یفنا نہ یزندہ ہے جو کبھں زبا

ہے۔اور اردو شاعر ہے جب وطن سے یوطن دوست رہں یدور م اپنے ہر یشاعر اردوں ید متعدا یہے اور بڑ یہوت یبس یرچ یادہز یاتن یتستانوہندں یم یسرشار اردو شاعر

فخر و یانتہائ یےکے تعلق سے ہندوستان کے لں جو زبانوں۔ یموجود ہں ینادر مثال یسیا اور یکجہتی یتمدن قوم و یبمشترکہ تہذں یمں وتمام زبان یبات ہے۔ہندستان ک یناز ک

ینئے گنگا جمن لے کو بام عروج پر پہنچانے اور یاس ک ڈالنے یادبن یک یوطن دوستنے عوام اور خواص کے یہے۔اردو شاعر یاردو زبان ہ یوال ینےمعاشرہ کو جنم د

دار ر زو یتنے نہاں اردو شاعرو ۔ہر موڑ پریےکو بہت بڑھا دے دئ یاحساس غالم یاس کے دوسر یاہو یزادآجنگ یمجنگ عظ یچاہے وہ سب سے بڑں یلکھں ینظم

ں یمپر اردو یالنم بغاوت کے رجحان و یرمذاکرات اور ہمہ گ سیاسی، یمجنگ عظں یم یانقالب زندہ باد کا نعرہ جس شدت سے اردو شاعرں یگئ یلکھں ینظم ینموثر تر

باب ہے۔ں یزر یتزاد کا نہاآجنگ یختار یگونجا وہ ہندوستان ک

Page 101: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کے بعد شروع ہوتا ہے۔سردار آزادی رخ یسراکا ت یشاعر یاسیس اور یقوم یاردو ک یسردار علں۔ یہ یداوارپ یدور ک یسرےت یاسں ینظم یاسیاور س یقوم یوطن یہ یک یعل

ملنے یزادآہے۔ یمقدور بھر پور کوشش ک یگے بڑھانے کآکو یتاس روا ینے بھ یزاور فکر انگ یشناکتشو یہنگام یہ یادہز کچھمسائل یاسیس اور یملک یکے بعد قوم

زور یہ یادہکچھ زں یمسائل م یاسیس اور یملک یقوم یسردار علں۔ یاور المناک رہے ہکے حامل اور یدگیپسند یشامل عوام الناس کں یم یان شاعرں۔ یواقع ہوئے ہرنج

اپنے ں میں۔ یروپ ہں جاودا یکاحساسات کا ا یانا کے ان ہں یااور مثنوں یمقبول نظمتبصرہ و نقد حاصل یرس یپر کوئ یشاعر یکہ موصوف ک پاتاں یپ کو اس کا اہل نہآ

عوام کے یاور ہندوستانں یہ یزلعزکے ہر د یاس بزم ہست یسردار علں۔ سکو کرں۔ یرہے ہ یکر ج محبوب بن

ہے کہ اردو یتجا سک یدں یوداد سچ مچ یمجموعہ ک یکے اس شعر موصوف یاور اہل ذوق اپن پڑھے یشاعر یان کں یکا مطالعہ کرنے والے ہر گھر م یشاعر

چنے چند کہ وہ اردو کے گنےں یوک یہں یاگر م یےبنائے۔موصوف کے ل توجہ کا مرکزہے۔ں ینہ یدخوف ترد یتو مجھے کوئں یہ یکسے اں یمں شاعرو یقیحق

یتشخص یادب یکا بے حد معتبر اور معزز نام ہے۔ان ک یاردو شاعر یسردار عل جناب یتابناک اردو کے عالوہ وہ پنجاب یادہز یکسے ا یکاں یپہلو م یکئں یجہات ہ یکئ یک

ادب کے وہ یزیانگرں یچکے ہ حاصل کر کو باال مقام مرتبے بلند وں یمو ادب شعر نسبت سے ان یقدرت کاملہ حاصل ہے۔اسں ہیزبان پر اناور اس عمر تاں یمعلم رہے ہ

کما حقہ طور پر یہں یانہ ہے اور یکے ادب تک رہں زبانو یگرد یبھرک یادن یرسائ یکہے یک یترفت کس نوع یشپ یان کر وانئے رجحانات نئےں یم یادن یمعلوم ہے کہ ادب

وہزمانہ یفں۔ یتے ہآہمارے سامنے ں یعمل کے روپ م عالم با یکاس لحاظ سے وہ اں یکام کرتے رہے ہ یقیتخلں یم یاور بے انتہا انہماک سے اردو شاعر یبے حد باقاعدگ

کہنا بالکل برحق ہے کہ عمر یہہے اور یبہت پران یوابستگ یسے ان ک یاردو شاعرسننے کالم کو کو ان کے اردوں لوگو جن‘‘ں یہ یاحیس یکدست یہے اس یعمر گزر’’کا اور ان ں یکے شہہ سوار م یدانکہ وہ اس مں یہے وہ جانتے ہ یہوئ یبسعادت نص یک

ورا یبے ساختگ یک یاناور شان کا حامل ہے ان کے ب یاستادانہ پختگ یککالم ا تا ہےپڑ کرنا ہے کہ اعتراف یک یتاس نوع یسالست اور روان یزبان ک اور یجستگ

یاضتشاعر کا کالم ہے جس نے خدا دادا استعداد کے ساتھ ساتھ بے پناہ ر یسےکہ اں دونو یاور حسن معنں یاحسن بں یم ینظر شاعر یہے جس ک یاکام انجام د یہ ےس

کام یہ یےجس کے ل ہے اور یتاد یتہے اور جو اپنے اس کام کو اولں یکسا پرؤں پہلوکے اس مقولے یوب ینٹنقاد س یسیفاق فرانسآشہرہ ں ی۔مہے Labour of love یکا

یسکت کر یقادب تخل یاعل یہ صیتشخ یاعل یککہ صرف اں طرح متفق ہو یسے پور یک یعل سردار یتو بھ ہو یکے طور پر قابل قبول نہ بھ یےگل یکبات ا یہہے۔اگر تضاد یوئکں یم یاور شاعر یتشخص یبرحق ہے۔ان ک یصدف یف بات صد یہں یحالت م

پ آجھلک یارفع اقدار جن ک و یوہ اعل یک یہے۔زندگ یعکاس یک یتشخص یان کں ینہ یوہ، کاپر تو ان کے مروتں یہے انہ یملتں یم یزندگ یشخص یک انکو بار بار

Page 102: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یتشخص یجو ا ن ک یاور حوصلہ مند یشگفتگ یوہ، یروادار متانت و یوہ یشائستگان ں۔ یہ یتید یدکھائ یجگمگاتں یم یشاعر یان کں یہ یاتنا پرکشش بنات یرکو اتنا دلپذ

کا Stevenson دیبا یزیسے متعلق سوچتے ہوئے مجھے انگر یزندگ یشخص یکمحسوس ں یو یتے ہآں یمحفل م یجس کے کس یتشخص یکا’ہے۔ یاآ ہو یادفقرہ یکا

یان کں یم یروشن یاس کمر ے ک۔ ہے یگئ یروشن کر د یاور موم بت یکا یاہو کہ گوہے۔ یاہو گسے اضافہ یصرف موجودگ، یموجودگ

٭٭٭

Page 103: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

اردو نظم کے خدوخال

کو یکحصہ کو نثر اور ا یکتو اں یکرتے ہ یمتقسں یمں کو دو حصوو ادب پ اردآ اگرجو اردو ادب یجائے گ آ یوہ تمام شاعرں یدوسرے حصے م یگے اب اسں ینظم کہ

ہے یذکرہ مقصود ہے وہ نہ تو مثنوسامنے جس نظم کا ت یرےم یکنہے ل یگئ یکں یم یقیتخل یک یاور حالں کوششو یزاد کآ ینحس مداور نہ غزل بلکہ مح یہنہ مرث یدہنہ قص

سے با ضابطہ انجمن پنجاب کے تحت لکھا جانے 1874جودت کا وہ نمونہ ہے جسے لگا اور اس کا نام نظم ٹھہرا۔

گو کہ ں۔ یتھ یالگ مزاج رکھت غزل سے قطعا یہ اورں یتھ یہوت یموضوعاتں ینظم یہنے اس صنف کو یحال یکنکہا جاتا ہے ل یزاد کو اس سلسلہ کا بانآ ینمحمد حس یمولو

چند یگوپ یسرپروفں ی۔ اس سلسلے میابخشا اس نے اس صنف کو با وقار کر د یارجو مع:ں ینارنگ فرماتے ہ

یشاعر یدہے۔ جد یکے کالم سے ہوت یزاد اور حالآ یحد بند یک یاردو شاعر جدید’’نے ں انھوں ینظم کے امام ہ یحالں۔ ینہ یادب یہے اتن یخیتار یجتن یتاہم یزاد کآں یم

‘‘کے نئے سانچے بنائے۔ یانزبان و ب

)321چند نارنگ ص۔ یگوپ پروفیسر، یاور اردو شاعر یزادآ یکتحر یہندوستان ک(

ج تک آں یم یتابناک یہے جس کں یم یروشن یجملہ ان شواہد ک یہموصوف کا پروفیسرں۔ یخاص نوع سے مرجع خالئق ہ یکاں ینظم یک یحال

یاس سے قبل اس نوع کں یاردو ادب م یاہے کہ ک یبھ یہبات یکرنے ک غورکا یراور نظں یتھ یجا رہ یشک لکھ ؟بےں یتھ یجا رہ یلکھں ینہں ینظم یموضوعات

رہے کہ جس ینذہن نش یبات بھ یہ یکنجا سکتا ل یاکں یطرح نظر انداز نہ یبھ ینام کسکے نام سے منسوب ہے اور یراور م داوہ دور سوں یلکھں ینظم یہنے یرنظں یدور م

نے کے بعد سے لے آ یدہل یوانکا د یول یعنی1720نے ں جنھوں یوہ شاعر ہں دونو یہ) ہواں یم1810کا انتقال یراور مں یم1870واضح ہو کہ سودا کا انتقال (تک 1810کر

یتک جو شاعر یاور کم از کم نصف صد یاکو بام عروج تک پہنچا د یاعرصنف شپا پڑے۔ یربڑے د یپر بھ یصد یاس کے بعد ک یاک یصد یاس کے اثرات پور یک یکہونے کے باوجود ا یپر کھڑں یادوبن یو ثقافت یبیتہذں ینظم یک یرنظں یم یسےا

ں یمعقول وارث نہ یا کوئاس وراثت ک یراور بعد از نظں یشکل نہ لے سک یک یکتحر

Page 104: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

لگا کہ یساتو ا یڈال یلداغ ب یک صنفنے جب اس یزاد اور حالآہو سکا۔ جب کہ یداپ۔یااس کا بھر پور ساتھ د یہے اور موسم نے بھ یززر خ یبھ ینزم یاردو ادب ک

کچھ یےاور اس کے ل یہو جاتں ینہ یکایکشروعات ظاہر ہے یصنف ک یبھ کسیا کہ ہو گپڑھا یپ نے بھآپڑھتے وقت یختار یاردو ادب کں۔ یہ ہوتے یخاص عوامل بھ

خاص قسم یکتو پورا ہندوستان ا یشروعات ک ینظم ک یزاد نے جب اس نئآاور یحالانقالب رونما ہو چکا تھا یکا خون1857۔ھاانقالب سے گذر رہا ت یاسیاور س یبیکے تہذ

یہرگڑ کر مر چکا تھا ملکہ وکٹور ںیڑیااں یم یرغ یارتاجدار د یخرآحکومت کا یہمغلاٹھائے گئے اقدام سے یعہکے ذرں احمد خا یدس کے نام کا خطبہ پڑھا جا چکا تھا سر

بال و پر پنےنے ا یڈیاپرنٹ م یتھ یرونما ہو رہ یلیتبد یخاص قسم ک یکاں یملت متصادم یبیالت سے لوگ روشناس ہو رہے تھے تہذآ یسائنس یدتھے جد یےحاصل کر ل

طرف یک یمکے طرز تعل یورپ، نظر پروان چڑھ رہا تھاۂ خاص نکت یکنظر ا یشے پک یبڑھ یدلچسپ یکں سے اردو والوں زبانو یوروپینں یم یسےلوگ راغب ہو رہے تھے ا

یسیا ینظم ہں یمں زبانو یوروپین اور یرغبت بڑھ یبھ سےاصناف یوروپینظاہر ہے یپہچان یقدر جان یاس ک یےل یجس کے مزے سے لوگ واقف تھے اس یصنف تھ

۔یاپر اپنا تسلط قائم کرنا شروع کر دں اردو والو یرےدھ یرےصنف نے دھ

یک یکہ اردو شاعر یہوہ یےطرف غور کرنا چاہ یخاص بات اور ہے جس ک ایکاور جب ں ینہ یتو تھں یمں زبانو یوروپین یدوسر یا یزیمقبول صنف غزل انگر

کے مزاج سے یتو نظم اردو شاعر یضرورت پڑ یسے اکتساب کں زبانو یوروپینرہے کہ غزل کا تعلق یننش ہنذ یبات بھ یہ۔ یاگ یااور اسے قبول کر ل یمعلوم ہوئ یبقرکو قائم یتو استعارات کا استعمال اجتماع یہاتتشبں یسے رہا ہے اس م یتاجتماع یشہہم

اقدار سے راست ہوتا یجاتا رہا ہے جب کہ نظم کا تعلق انفراد یاک یبھ یےکرنے کے لفرہاد ں یریش یرانجھا سے بھ یرہوتا ہے ہ یسے بھ یلیتعلق ل ہے غزل کے محبوب کا

یتو وہ یاتک کہ اگر تصوف کا رنگ چڑھ گں یہا یاور نل دمن سے بھ یسے بھ یمحبوب سلمں ینظم م یکنل یبندے بھ یدہہو جاتا ہے اور خدا کے برگز یمحبوب خدا بھ

یکاں یہے۔ نظم م یکے ساتھ مقبول ہوت یتہے اور وہ انفراد یہوت ہے نورا نرس یہوت یےہے اس ل یجذبے سے مملو ہوت یشخص یرائیگ یہے کہ اس ک یہوت یہخاص بات

تاثرات یہکا تالطم موجزن ہوتا ہے۔ یفیاتک یخاص شخص کے دل ک یکاس کے اندر اخاص قسم یکنظر ا شیثابت ہوتا ہے اور عنوان کے پ یبھ یلہکو مشتہر کرنے کا وس

ہوتا ہے۔ یبھ یکے ربط کا متقاض

سے اسے اوائل یاور خوش قسمت یہو گئں یشروعات اردو ادب م یحال نظم ک بہرسے یبذتہ یزینے مدو جزر اسالم لکھ کر انگرں ملے جنھو یحالں جہا یہں یم یعمر

ئے ہے جسے ش یسیکہ علم ا یاباور کرا یہں یاور انھ یکوشش ک یالنے ک یبقوم کو قرفضا یکے قتل عام کے بعد ک 1857نے ں انھو یحاصل کرنا تمہارا فرض ہے۔ ساتھ ہ

۔یکوشش ک یبھ یکو ہموار کرنے ک

تم کوں یہ یدں یازادآنے حکومت

Page 105: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یہ یسراسر کھلں یراہ یک ترقی

ں یہ یرہ آہر سمت سے یہں صدائی

ں یہ یراجا سے پرجا تلک سب سکھ کہ

کاں من و امااں یمں ہے ملکو تسلط

کاں کاروا یبند رستہ کسں نہی

ں یراہ یسفر اور تجارت کں یہ کھلی

ں یراہ یحرفت ک یبند صنعت کں نہی

ں یراہ یحکمت ک یلتحصں یروشن ہ جو

ں یراہ یکسب دولت کں یہموار ہ تو

اور دشمن کا کھٹکا یمغنں یگھر م نہ

باہر ہے قزاق و رہزن کا کھٹکا نہ

سے یاور حال یدس اور سر یااس صنف کو اپنا ینے بھ یرٹھیم لیکے بعد اسمع حالیں نے بچوں انھو یےسے تھا اس ل یمتعلۂ چونکہ ان کا تعلق شعب یےگہرے اثرات قبول ک

خاص طور یمنظر نگارں یمں نظمو یان کں۔ یلکھں ینظم یموز اخالقآسبق یےکے لکے ‘‘ صبح’’ونا پڑتا ہے۔ ہے جس کا قائل ہ یزچ یکمال ک یمنظر نگار یپر ہندوستان ک

:ں یکھینظم کے چند بند د یکا یعنوان سے ان ک

یئآسب کار بہوار کے ساتھ ں می

یئآرفتار گفتار کے ساتھ ں می

یئآجھنکار کے ساتھ یکں باجوں می

یئآچہکار کے ساتھ یکں یوچڑں می

ں ہو یرہ آں یکہ مں سونے والو اٹھو

ہے یانے مہکا دں یاک باغ کو م ہر

ہے یالہکا د یاور صبا کو بھ منسی

ہے یاسے دہکا دں سرخ پھولو چمن

Page 106: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ہے یانے تم کو بہکا د یندن مگر

ں ہو یرہ آں یکہ مں سونے والو اٹھو

یانے اٹھاں یکو مندر کے م پجاری

یانے جگاں یکو مسجد کے م موذن

یامسافر کو رستہ بتا بھٹکتے

یااجاال بڑھا یاگھٹا اندھیرا

ں ہو یرہ آں یم کہں سونے والو اٹھو

اردو ں یم یوشنر یکہ اس کں یہ ید یےل ینے اسں یمں یچند مثال یہاز خروارے مشتں۔ یو خال واضح ہو جائ خد ینظم کے ارتقائ

کے بے حد مقبول ترجمے ں نظمو یزیانگرں یوہ دور ہے کہ اس دور م یہنظم کا اردوتا ہے اس کے بعد آام اول کا ن یرٹھیغالم موال قلق مں یاس سلسلے مں یہوئے ہ یبھ

ں یسے اردو مں نظمو یزینے انگر یرہوغ یرٹھیم یلاسمع یالل مولو یبانکے بہارگور ’’کا منظوم ترجمہ ینظم طبا طبائں۔ یک ئمقاں یمثال یترجمے کر کے نظم ک یابکام یاکا کElegyمشہور یک یرےنے گں کے نام سے بے حد مقبول ہو ا جو انھوں یباغرتھا۔

جواہر ’’شائع ہوا تھا جس کا نام یمجموعہ نظم بھ یککا ا یرٹھیقلق مں یم1864تھا اور وہ غالبا اردو کا پہال نظم کا مجموعہ قرار پائے گا حاالنکہ وہ تمام ‘‘ منظوم

یبھ یہے کہ کس یانے پہلے ذکر کں یمں۔ یتھ یگئ یسے ترجمہ ک یزیانگرں ینظمنظم کے نام سے یدردو نظم خاص طور پر جدا ڑتیپں ینہں یدن م یکا یادبن یک یکتحر

سے یاور شاعر یتروا یمقد یج ہمارے سامنے ہے اس کے سلسلے بھآجو صنف زاد آں یطرح مشتہر کرنے م یمخصوص صنف ک یکاسے با ضابطہ ا یکنلں یجڑتے ہ‘‘ نظم یدجد’’کہ اس صنف کو ں یسب جانتے ہ یبھ یہجاتا ہے اور یاکا نام ل یاور حال

۔یاکہا گ یکے بعد ہ1874 بھی

نظر یشہے کہ وہ کون سے حاالت تھے جن کے پ یاذکر کر د ینے پہلے اس کا بھں میاس سلسلے یداخل ہوئں یم یوانکے ا یضرورت بن کر اردو شاعر یکا‘‘ نظم یدجد’’ں یرقمطراز ہں یاالخالق م یبرسالہ تہذ یدس سرں یم

یبر یزچ یکوئ یادہقص ہے اس سے زخراب و ناں یہمارے زمانے م یساج یشاعر فن’’کو یجذبات انسان یکن یاور وہ بھں یمضمون تو بجز عاشقانہ کے اور کچھ نہ یہو گنہ

و اخالق یبتہذ یقیطرف اشارہ کرتا ہے جو ضد حق یکرتا بلکہ ان جذبات کں یظاہر نہ یکرتح یقدرت یجذبات اور ان ک یکہ فطرں ینہ یہ یالخ یہکو ں ۔۔۔۔شاعروں۔ یکے ہ

Page 107: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کرنا یانبں یو استعارہ م یہہتشب یااشارہ یا یہکنا یا یرایہحالت کا کس پ یجبل یاور ان ک‘‘کچھ اثر کرتا ہے۔ یاک

بہت سے لوگ اس کہنہ یسےاور ان ج یبھ یحالں ینہ یہ یدس وہ دور تھا کہ سر یہاد زآں یجس م یابن گں کاروا یکا یکھتےد یکھتےتھے لہذا د یکے شاک یشاعر یتیروا یہشامل ہو گئے اور یرہوغ یرٹھیم یلاسمع یبادں آسرور جہا یطبائنظم طبا یحال

۔یچل پڑ یکتحر

:نظر لکھا کہ یشماحول کے پ ینے اس یحالں یم یشعر و شاعرۂ مقدم

ہے یجات جب بگڑ یکا مذاق فاسد بگاڑتا ہے مگر شاعر یکو سوسائٹ یشاعر اگرچہ’’ہوتا ہے یہخر کار آہے۔ اور ینقصان پہنچات یھکو ب یہوا سوسائٹ یلیزہر یتو اس ک

، یختارں۔ یدل چسپ معلوم ہوتے ہ یادہسے ز ہجھوٹے قصے اور افسانے حقائق واقع:کہچپکے یاور چپکے ہں یہ یہو جات یگانہبں یعتیاور سائنس سے طب یاضیر، یہجغراف

یتسخراور جب جھوٹ کے اور ہزل و ں یجڑ پکڑ جاتے ہں یم یسوسائٹ یمہاخالق ضماخالق کو بالکل گھن لگ جاتا یہے تو قوم یداخل ہو جاتں یکے قوام م یشاعر یبھ

‘‘ہے۔

کو 1874 یمئ8اور یاآں یعمل م یامماحول سے برگشتہ ہو کر انجمن پنجاب کا ق اسی یککو باضابطہ ا 1874 یمئ30کہ یاگ یاطے ک یہاس کا پہال اجالس منعقد ہوا اور

یاور شعرا اس ہو‘‘ برسات’’جائے جس کا عنوان یاقد کمشاعرہ منع یموضوع یساامشاعرہ حسب یموضوع یہاور جب ں۔ ہو یکشرں یعنوان کے تحت اس مشاعرے م

۔ینظم برکھا رت کے عنوان سے پڑھ ینے اس سلسلے ک یپروگرام منعقد ہوا تو حال

قبال ملے اسے اں یراستے م یرہں دواں ڈگر پر روا یاپن یدگذرتا رہا اور نظم جد وقتملے شوق یملے شبل یبادں آملے سرور جہا یرٹھیم یلچکبست ملے اکبر ملے اسمع

کے ساتھ بام ں یلیوتبد یئتیصنف مختلف ہ یہملے اور یشاہ بھ یرملے اور بے نظ یقدوائکے اوائل یصدں یسویکے بعد ب یصدں یو19ک یکایکہ یطرف گامزن رہ یعروج ک

۔یاہو گ یبساتھ نصکا یکپسند تحر یاسے ترق یہں یم

زبان اور ں یم یصدں یو19شروعات یک یکنے جس تحر یدس تو سرں یکر غور یوہ یبھ یہکا نظرں پسندو یترق یباتھا تقر یاک یےسے فاسد مادہ نکالنے کے ل یسوسائٹ

۔ یتھ یہوئ یجڑ یقوت بھ یاسیمضبوط س یکا یچھےالگ بات ہے کہ ان کے پ یہتھا لے کر اپنے جوان ہونے کا یاور اس نے انگڑائ یکروٹ ل یبہر حال نظم نے پھر نئ

۔یااعالن کر د

ں دو کر یانکا پس منظر ب یکپسند تحر یترقں یکہ اس موقع پر م یہ یےچاہ حاالنکہ یکبرپا اس تحرں یم 1936کہ گاں ت مضمون کے خوف سے بس اتنا کروطوال یکنل

یبات کس یرینگا جس سے مکرو یشحصہ پ یککا ا یسٹوف ینیکے پہلے جلسے کے م۔یحد تک واضح ہو جائے گ

Page 108: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

مہلک یکں کو قدامت پرستو یفہاور فنون لط یاتہے کہ ادب یہانجمن کا مقصد ہماری’’گرفت سے نجات دالئے اور ان کو عوام کے دکھ سکھ اور جدو جہد کا ترجمان بنا کر

‘‘ہے۔ں اکوشں یاس دور م یتانسان یےراہ دکھائے جس کے ل یروشن مستقبل ک

مسائل کو اپنا موضوع یادیکے بن یزندگ یادب ہمار یاکہ ہندوستان کا نں یچاہتے ہ ہم’’‘‘ں۔ یکے مسائل ہ یاور غالم یپست یسماج، افالس، بھوک یہبنائے۔

ں ینے بڑے والہانہ انداز م یکپسند تحر یاردو نظم کو ترق یاکہ ذکر ک یسانے جں میکہ ں یکہں یو یاکہنے لگا یدپسند شاعر نظم جد یترقہر یکھتےد یکھتےاور د یاقبول ک ینیکے م یکپسند تحر یسکتا تھا جو نظم نہ کہتا ہو۔ترقں ینہ یپسند شاعر ہو ہ یوہ ترق

ں یتھا کہ ہمارا مقصد عوام کے دکھ سکھ اور جدو جہد م گیا یاواضح کر دں یم یسٹوفلب و لہجہ کا رنگ زور یمعواں یم یداب نظم جد یجتاہے نت یناسہارا د یقیاسے تخل

پسند ی۔ ترقیااس کا تعلق عام عوام سے راست ہو گ یکھتےد یکھتےپکڑنے لگا اور دکہ ادب کا یئآکر سامنے بھربات اور ا یکبڑا احسان تھا۔ ا یہکا اردو نظم پر یکتحر

کہ وہ اس سے صرف حظ اٹھائے بلکہ اس سے سماج ں یتعلق سماج سے صرف اتنا نہجو یےڈھالنے کے لں یم یکرکو نظم کے پ یاالتاور ان خ یےہونا چاہ یدہ بھکا کچھ فائ

یمخدوم مح یاعظم یفیک، ساحر، مجاز، یضاحمد ف یضفں یشعرا کمر بستہ ہوئے ان منثار ں جا، یشہر یسالم مچھل، یسردار جعفر یعل، اختر یدوح، یسیق عزیز، ینالد

پسند یترقں۔ یجا سکتے ہ یےنام ل کے یرہوغ یشاہد یزپرو، یدرح یازن، یجذب، اخترنئے انداز سے یکہو کر ا یزمآکا رنگ ہم یاستسں یم یاثر شاعر یرکے ز یکتحر

۔ یابام عروج پر پہنچا دں یدور م اسنے اردو نظم کو یضمخدوم اور ف تا ہےآسامنے دہ ز یرتمشتہر ہوا تو لوگ حں یحلقے م یادبں یشکل م یانداز نظم ک یان یہکا جب یضف

رہ گئے۔

روز یجان فقط چند ہ یروز اور مر چند

ہمں یکو مجبور ہ ینےدم لں یمؤں چھا یک ظلم

ں یرو لں یتڑپ لں یستم سہہ ل یرکچھ د اور

ہمں یہے مجبور ہ یراثم یاجداد ک اپنے

یادیفر نقش

پھر یا

مزدور کا گوشتں یبکتا ہے بازار م یکبھ جب

کا لہو بہتا ہےں یبوپہ غرں شاہراہو

Page 109: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ہے نہ پوچھ یرہ رہ کہ ابلتں یم ینےس یس گآ

رہتا ہےں ینہ یدل پر مجھے قابو ہ اپنے

یادیفر نقش

یسےکچھ اں یم یچمکنا مقصود ہوتا ہے شروع ہں یقسمت م یاس صنف کو جس ک ہر یتےجودت سے اس صنف کو زرنگار کر د یقیتحل یجو اپنں یہو جاتے ہ یبفنکار نص

یحالں جہا یہں یم یاوائل عمر یامنے ہے۔ نظم کو بھہمارے س یختار یغزل کں۔ یہمل گئے۔ یبھ شعرا یسےاور مجاز ج یضمخدوم فں یاور اقبال ملے وہ

:ں کے دو بند مالحظہ ہو یلینظم حو یک مخدوم

فرسودہ سماج یعنی یلیحو یدہبوس ایک

سے خراجں مردوں یہے نزع کے عالم م یرہ لے

کا حال یپر اس طرح ماض یرہا ہے زندگ ہنس

زن ہو جس طرح عصمت پہ قحبہ کا جمال خندہ

ہےں یاے وہ جوہر اک دل مں خدائے دو جہا اے

ہےں یہاتھ کا شہکار کس منزل م یرےت دیکھ

ں یملبوس دں یکے دھبے چھپا سکتا نہ کوڑھ

ں یروح االمں یکے شعلے بجھا سکتا نہ بھوک

کے فن سے ینگار یقتحقں یکے بھرم توڑے وہ یتفرسودہ رواں نے جہاں نظمو انہے جب یرسے بغاوت نا گز یتکہ روا یبات طے ہو گئ یہاور یاگاہ کآشعرا کو یبھ

نا ممکن ہے۔ یرتعم یعمارت ک ینئ یجائے گ یکھودں ینہ یادبن یعمارت ک یمتک قدظلم یزن یکاریصرف اور صرف بھوک اور بں یم یپسند شاعر یہے کہ ترقں ینہ یساا

، سے پھوٹے مجازں ان نظمو یگئے بلکہ عشق کے سوتے بھ گائے یتوجور کے گہونے کے باوجود اپنا لہجہ یپھر خود مخدوم جو خود سرگرم اشتراک یا یضف، یجذب

:ں یکھیبند د یہنظم کا یکسے ا یرارکھا۔ ان کا پہال مجموعہ سرخ سو یہ یکیکالس

ں یم ینےسفں یعشق کے زر یٹھےجاتے تھے ب بہے

Page 110: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

ں یم ینےتھا س یتالں یکروٹں کا طوفاؤں تمنا

ں یم ینےپس یتااس کو وہ نہا لں یم یتاچھو ل جو

ں یم ینےتے تھے جآتشہ کے سے مزے آدو مئے

یہے اب بھ یادکے کنارے یپانں یمں یتوکھں یہی

‘‘یراسو سرخ’’

کے بام ینگار یقتتھا جو اردو نظم کو حقں یقافلہ نہ یکا یہیکا ں نظم نگارو اردوسرگرم سفر یاور گروہ بھ یکلے جا رہا تھا بلکہ اس گروہ کے ساتھ ساتھ ا عروج پر

سے ں تو نشستو یادبن یارباب ذوق کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس گروہ کۂ تھا جسے حلقاس بزم کا نام یکے نام سے چل رہ ‘‘ں یابزم افسانہ گو’’ یہں یم1939 یکنل یپڑاصناف یگرافسانہ کے عالوہ دں یب اس نشست ماور ا یاگ یارکھ د‘‘ حلقہ ارباب ذوق’’

گروہ اردو ادب یہیکا ں یالوزاد خآحد تک یجانے لگا۔ کس یابال یکو بھں لکھنے والوشامل بہت ں یحلقہ ارباب ذوق کے نام سے مشہور ہوا اور اس گروہ مں یم یختار یک

۔ یاپہنچا دں یم یادن ینے نظم کو نئں شعرا تھے جنھو یبھ یسےچند اں یسارے شعرا ماختر یماننظر اختر اال یوماس سلسلے کا بہت اہم نام ہے اس کے عالوہ ق یراجیمجانتا۔ں یکو کون نہ یشاد عارف یقاسم یماپندر ناتھ اشک احمد ند یرانیش

سے یاختالف شروع ہ یاتیسے اس گروہ کا نظر یکپسند تحر یسے ترق یقسمت خوشمعرکے جب یاتینظرں یادب م یونکہک یاتعمال کاسں یونے ں یکا لفظ م یرہا خوش قسمت

پسند یترق یبھ یسےادب اس کا گواہ ہے۔ و یخادب کو فروغ ہوا ہے تارں یہوئے ہ یبھہے یقتحق یبھ یہں یوہ یارول ادا کں نمایاں یاردو ادب کے فروغ مں نے جہا یکتحر

اور ں یھت یکرت یدب و دانہ کشآسے یاستسں ینہ کہں یکہں یجڑ یک یککہ اس تحرجانے لگا یاک یغکا تبل یاتکے نظر یننمارکس اور لں یم یکاس تحر یرےدھ یرےدھ

پسند ی۔ ترقیانے اس کا کھل کر مذاق اڑا یدیتجدں یجب کہ حلقہ ارباب ذوق اور بعد مبہت یہے کہ رفتہ رفتہ نعرہ باز یبھ یہ یکسے اں یکے زوال کے اہم اسباب م یکتحر

۔یہو گئ یلدخں یم یکحد تک اس تحر

جانے سے بہتر ں یم یلاس کے تفص یےاس وقت ہمارا موضوع اردو نظم ہے اس ل لیکناضافہ ں یتعداد م یکں یبوادں یادب م یجب کسں۔ یہے کہ ہم نظم پر ذہن مرکوز کر

و شاعر یبادں یاختالف شروع ہو جاتے ہ یاتیہونے لگتا ہے تو اس طرح کے نظرں یچلتے ان کے افکار بدلتے رہتے ہں یمستقل نہبنے بنائے راستے پر یکس یبھ یکبھ

و یکاتان تحرں یرہتے ہں یتالش م یک یادن ینئ یشہہے اور وہ ہم یہوت یعتوسں یاس م یاستس یہوئ یعبہت حد تک توسں یم ینوساردو نظم کے ک ینظر بھ یشرجحانات کے پ

نیزو کردار ادب چونکہ سماج کے افعالں یبات نہ یک یرتح ینا کوئآدر ں یکا ادب م

Page 111: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

اس کے یتو ادب پر بھں یجب سماج کے افکار بدلتے ہ یےئنہ ہوتا ہے اس لآافکار کا سانحہ بٹوارے کا ہوا جس نے کم از کم یکا یہ یسااں۔ یگہرے اثرات مرتب ہوتے ہ

ں چکاں رکھا۔ بٹوارے کے خوں یگرفت م یتک اپنں فضا کو بہت دنو یاردو ادب کاردو یہکا نظر یدیتاور جد یاحد نقصان پہنچا ےکو ب یہرکے نظ یتواقعات نے اجتماع

کرہ ثابت ہوا جس یساا یکاں یپ مآکے تحت فرد اپنے یہاس نظر یاداخل ہو گں یادب م یذات ک یبہت بڑا طبقہ اپن یکلہذا ا یتھ یلتکمۂ تالش ہنوز تشن یکں سرحدو یکے داخلدھول دھپا یہ یکنل ڑےظم پر پاردو ن ی۔ اس کے اثرات بھیاہو گں سرگرداں یتالش منسل نے اپنے ہونے کا یکے بعد ک80اور 70نہ رہ سکا اور یتک جارں بہت دنو

یس پاس کآہمعصر شعرا اپنے یہکہ یہوئ یہاہم بات یک۔ ایااحساس دالنا شروع کر دکا بھوت ان یتکر اسے ادب کا حصہ بنانے لگے۔ روا یکھسے دں نکھوآ یکو اپن یادن

نے اپنا فرض جانا۔ نظم ں کو انھو یغتبل یک یہنظر یکس یچڑھا اور نہ ہ نہر پر کے سنے ں بہت سے ناقدو یپھر بھ یکنلں ینہ یلتو بہت طوں یوفہرست یکے نئے شعرا ک

وہ یہں یتے ہآنام ابھر کر یلمندرجہ ذں یہے اس م یاپنے اپنے طور پر جو فہرست بنائبلراج یسےجں۔ ینسل کے ہ یکے بعد ک یراجیا می انیماختراال یجو سردار جعفرں ینام ہ

اکمل ، یندا فاضل، یزپرو ینصالح الد یفاطمہ شعر یقشف یارشہر یمحمد علو، کومل، یمسل یقاض، شاہد یمشتاق عل، یراہ یاویکوٹھ یما یدصہبا وح، یرتنو یقشف، یبادآ یدرح یکمار پاش، خالد ینحستصدق ، صادق، یشہناز نب، پرمار ینتج، اهللا یقعت، یرضو یرزب۔یرہوغ

پھر قصدا احتجاج کے یاتو اپنے ماحول کے مطابق یاکے بعد کے شعرا نے 80یا70 یونکہثابت ہوتا ہے ک یمہلک بھ یےکار کے ل یقامر تخل یہ حاالنکہ یالہجے کو مدھم ک

ان سب یکنقرار پاتا ہے ل یکے مترادف بھ یقصدا احتجاج کے لہجے کو دبانا بے حسہے وہ کائنات سے اپنا رشتہ ں ینہ یزاریبں ئیکے ت یزندگں ینظم م یباوجود نئ کے

ں یکے بارے م یزندگ۔ ہے یکا اظہار کرت یہے اور مظاہر کائنات سے دل چسپ یجوڑت یخاص قسم کا عزم بھ یکہے ا یسمجھت یصاف ہے کہ وہ اسے با معن یہاس کا نظر

ں ینظم یہپاس کے حادثات و سانحات سے س آکو ملتا ہے۔ اپنے یکھنےدں یمں ان نظموں۔ یہ یکرت یاور اس پر تبصرہ بھں یہ یاثر قبول کرت

:بند مالحظہ ہو یہنظم صدا بہ صحرا کا یلطو یکی فاطمہ شعر شفیق

دھڑک اٹھا دل زار پھرں یرہگذر م تری

یسے بات ک ینےقر یملے نہ کبھ یکبھ نہ

ں یہوئں یانہ بں یاوٹ م یکائنات ک غم

یغم ذات کں یاکہان یپور یادھور ہو

سنانے کا اور سننے کا حق نہ تھاں یانھ کہ

Page 112: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

کا یازن یرےچراغ مں یرہگذر م تری

یکنج کں یتو چھپ کے اوٹ م یبھڑک اٹھا بھ جو

نے یلخبر کہ ہوائے دشت کے س یاک تجھے

یاد یااسے ک یےکتنے زخم عطا ک اسے

یگنگنانے ک یرت جھولنے ک یگئ آپھر سکھی

یکے ڈوب جانے کں یوبجلں یتہہ م یکں نکھوآ یہس

یدھنک کے مسکرانے کں ینچل مآرنگ ں یم گگن

یکے سبو سے قطرہ قطرہ مئے ٹپکنے کں امنگو

یسجانے کں یاکل یادھ کھلں یمؤں یسوگ گھنیرے

کو ں یواور قصے کہانں داستانوں یمں نظمو یاپن ینے بھ یرضو یرطرح زب یاس ٹھیکنظم یکا یہے۔ ان ک یکوشش ک یابکام یلکھنے کں یانداز م دینئے سرے سے جد

ا۔ہو گ یکا نمونہ کاف ‘‘یٹےب یشعاقبت اند’’

بات ہے پرانی

ہے یلگت یس یانہون یہ لیکن

پرں ان کے ہونٹو ہمیشہ

کا ورد رہتا ہےں یتوآ مقدس

یشانیپ یان ک ہمیشہ

یےکو ل ینشان یاور عبادت ک ریاضت

یرہا کرت روشن

وقتں وپانچ وہ

یتےدں سے اذاں کے منارو مسجد

یادہپا پں یلوم وہ

سفر کرتےں یمں دھوپو تیز

Page 113: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

یےعبادت کے ل یاس ک یبرتر یک خدا

جا کر ں یمں لوگو

کرتے یغدن تبل رات

ان کو مرحبا کہتے لوگ

ہے حکایت

بعدں برسو وہ

ئےآکو لوٹ کر ں اپنے گھرو جب

یتھ یہوئ یرتکر ح یکھد یہں انھی

نےں یٹوکے ب ان

بالکل نہ پہچاناں انھی

یتھ یکر ل یمتقس یباہم یکں نگنوآکے ں گھرو

کے نئے نقشے بنائے تھےں مکانو

وہں یزیچ یسار یان ک اور

جا کرں یمں اور محتاجوں غریبو

ئے تھےآ بانٹ

یقتخل یاس کں یانداز م یدجد یکنہے ل یداستانیقینا اس نظم کا مضمون یکھانے د پآہے یبھ یانں یپ مآہے وہ اپنے یاگ یاک یانسے ب یکو جس خوبصورتنے ہمعصر حقائق

۔یاور بھرپور بھ

ں یلکھ رہے ہں ینظم یمراد موجودہ نظم نگار شعرا سے ہے وہ بھ یرینسل م ہمعصرں یلکھے تو بہت جا رہے ہ یطرح نظم بھ یبہت بڑا مسئلہ ہے کہ فکشن ک یکا یہ یکنلاسلوب قائم یامخصوص ڈکشن یر شعرا اپنا کوئہمعص یہ یاکں ینے والے وقت مآ یکنل

یالکا فن ہے اور اس بات کا خ یرکہ نظم تعم ہےبات تو طے یکا یونکہگے کں یکر پائحشو و ں یہے کہ نظم اپنے عنوان کے ساتھ انصاف کرے اس م یرکھنا بہت ضرور

نقصان دہ یےنظم کے ل یبے حد اختصار بھ یاطوالت یجابں یگنجائش نہ یکوئ یک یدزوا یشکے پں ۔ان باتویےرہنا چاہ ینہئآ یاپنے عہد کے مسائل کا بھ یشہاسے ہم یہے ساتھ ہ

ہمارے یروشن یک یدہے امں یخفا مۀ پرد یہگے ں یمقام بنائ یانظر ہمعصر شعرا اپنا کں۔ یہں یحاالت بہت بہتر نہ یکنساتھ ہے ل

Page 114: Book Title Adabi Tajziyat by Dr. Md. Yahya

٭٭٭

ے ساتھفائل کی فراہمی اور اجازت کے لئے مصنف کے تشکر ک

اعجاز عبید: ان پیج سے تبدیلی، تدوین اور ای بک کی تشکیل