Know Your Rights!

Post on 21-Sep-2014

1000 Views

Category:

Education

0 Downloads

Preview:

Click to see full reader

DESCRIPTION

A more detailed and updated version on Youth Parliament of Pakistan's presentation on Human Rights! :)

Transcript

Andeel Ali

District Programs Manager

Karachi – Hyderabad – Sukkur Youth Parliament of Pakistan

۔ ۱دفعہ

تمام انسان آزادی اور حقوق و عزت کے اعتبار سے

ے ہیں۔ انہیں ضمیر اور عقل و دیعت ی برابر پیدا ہو

ے انہیں ایک دوسرے کے ساتھ ی ہے۔ اس لی

ی ہو

ی چارے کا سلوک کرنا چاہیئے۔ بھای

۔ ۲دفعہ

ہر شخص ان تمام آزادیوں اور حقوق کا مستحق ہے جو اس اعالن میں بیان

ے ے کی

یق گی بان، مذہب اور سیاسی تفر ہیں، اور اس حق پر نسل، رنگ، جنس، ز

کا یا کسی قسم کے عقیدے، قوم، معاشرے، دولت یا خاندانی حیثیت وغیرہ

ی اثر نہ پڑے گا۔ی کا کو

اس کے عالوہ جس عالقے یا ملک سے جو شخص تعلق رکھتا ہے اس کی

ی ی رہ اختیار یا بین االقوامی حیثیت کی بنا پر اس سے کو

سیاسی کیفیت دای

ے گا۔ چاہے وہ ملک یا عالقہ آزاد ہو یا تولیتی ہو یا امتیازی سلوک نہیں کیا جای

غیر مختار ہو یا سیاسی اقتدار کے لحاظ سے کسی دوسری بندش کا پابند ہو۔

۔ ۳دفعہ

ہر شخص کو اپنی جان، آزادی اور

ذاتی تحفظ کا حق ہے۔

۔ ۴دفعہ

ی شخص غالم یا لونڈی بنا کر نہ رکھا ی کو

جا سکے گا۔ غالمی اور بردہ فروشی، چاہے اس

ی شکل بھی ہو، ممنوع قرار دی ی کی کو

ے گی۔ جای

۔ ۵دفعہ

ت یا کسی شخص کو جسمانی اذی

ظالمانہ، انسایت سوز، یا ذلیل سلوک یا

ے گی۔ سزا نہیں دی جای

۔ ۶دفعہ

ہر شخص کا حق ہے کہ ہر مقام پر

قانون اس کی شخصیت کو تسلیم

کرے۔

۔ ۷دفعہ

قانون کی نظر میں سب برابر ہیں اور سب بغیر کسی

یق کے قانون کے اندر امان پانے کے برابر حقدار ہیں۔ تفر

ے یق کے لی ے یا تفر

یق کی جای اس اعالن کے خالف جو تفر

ے، اس سے سب برابر کے بچاؤ کے حقدار ہیں۔ ترغیب دی جای

۔ ۸دفعہ

ہر شخص کو ان افعال کے خالف جو اس دستور یا

ے بنیادی حقوق کو تلف کرتے ہوں، ی ے ہو

قانون میں دی

ی ی یقے پر چارہ جو ر طر

بااختیار قومی عدالتوں سے موث

کرنے کا پورا حق ہے۔

۔ ۹دفعہ

کسی شخص کو محض حاکم کی

بند، یا جالوطن نہیں مرضی پر گرفتار، نظر

ے گا۔ کیا جای

۔ ۱۰دفعہ

ہر ایک شخص کو یکساں طور پر حق حاصل ہے کہ

ض کا تعین یا اس کے خالف کسی اس کے حقوق و فرای

د کردہ جرم کے بارے میں مقدمہ کی سماعت آزاد عای

اور غیر جانب دار عدالت کے کھلے اجالس میں منصفانہ

یقے پر ہو۔ طر

۔ ۱۱دفعہ

ے، بے ( ۱)د کیا جای

ی فوجداری کا الزام عای

ی ایسے ہر شخص کو جس پر کو

ے جانے کا حق ہے تاوقتیکہ اس پر کھلی عدالت میں قانون گناہ شمار کی

ی پیش کرنے کا پورا ے اور اسے اپنی صفای

کے مطابق جرم ثابت نہ ہو جای

موقع نہ دیا جا چکا ہو۔

کسی شخص کو کسی ایسے فعل یا فروگذاشت کی بنا پر جو ( ۲)

یری جرم شمار ارتکاب کے وقت قومی یا بین االقوامی قانون کے اندر تعز

ے گا۔یری جرم میں ماخوذ نہیں کیا جای نہیں کیا جاتا تھا، کسی تعز

۔ ۱۲دفعہ

بار، کسی شخص کی نجی زندگی، خانگی زندگی، گھر

ے یقے پر مداخلت نہ کی جای خط و کتابت میں من مانے طر

ے گی اور نہ ہی اس کی عزت اور نیک نامی پر حملے کی

یں گے۔ ہر شخص کا حق ہے کہ قانون اسے حملے یا جای

مداخلت سے محفوظ رکھے۔

۔ ۱۳دفعہ

یاست کی حدود کے اندر ( ۱) ہر شخص کا حق ہے کہ اسے ہر ر

نقل و حرکت کرنے اور سکونت اختیار کرنے کی آزادی ہو۔

ے ( ۲)ہر شخص کو اس بات کا حق ہے کہ وہ ملک سے چال جای

چاہے یہ ملک اس کا اپنا ہو۔ اور اسی طرح اسے ملک میں

واپس آجانے کا بھی حق ہے۔

۔ ۱۴دفعہ

ہر شخص کو ایذا رسانی سے دوسرے ملکوں میں پناہ ( ۱)

دہ اٹھانے کا حق ہے۔ے تو اس سے فای

ڈھونڈنے، اور پناہ مل جای

ے استعمال میں ( ۲)یوں سے بچنے کے لی

یہ حق ان عدالتی کارروای

م یا ایسے افعال کی غیر سیاسی جرای

نہیں الیا جاسکتا جو خالصا

صول وجہ سے عمل میں آتی ہیں جو اقوام متحدہ کے مقاصد اور ا

کے خالف ہیں۔

۔ ۱۵دفعہ

ہر شخص کو قومیت کا حق ہے۔( ۱)

ی شخص محض حاکم کی مرضی پر اپنی ( ۲)ی کو

ے گا اور اس کو قومیت قومیت سے محروم نہیں کیا جای

ے گا۔ تبدیل کرنے کا حق دینے سے انکار نہ کیا جای

۔ ۱۶دفعہ

بالغ مردوں اور عورتوں کو بغیر کسی ایسی پابندی کے جو نسل ( ۱)

ے شادی بیاہ کرنے اور گھر ی جای

قومیت یا مذہب کی بنا پر لگای

بسانے کا حق ہے۔ مردوں اور عورتوں کو نکاح، ازدواجی زندگی اور

نکاح فسخ کرنے کے معاملہ میں برابر کے حقوق حاصل ہیں۔

یقین کی پوری اور آزاد رضامندی سے ہوگا۔( ۲) نکاح فر

ی ہے۔ اور وہ ( ۳)خاندان، معاشرے کی فطری اور بنیادی اکای

یاست دونوں کی طرف سے حفاظت کا حق دار ہے۔ معاشرے اور ر

۔ ۱۷دفعہ

داد ( ۱)ہر انسان کو تنہا یا دوسروں سے مل کر جای

رکھنے کا حق ہے۔

داد سے ( ۲)بردستی اس کی جای کسی شخص کو ز

ے گا۔ محروم نہیں کیا جای

۔ ۱۸دفعہ

مذہب کا

ضمیر اور آزادی

فکر، آزادی

ہر انسان کو آزادی

پورا حق ہے۔ اس حق میں مذہب یا عقیدے کو تبدیل کرنے

اور پبلک میں یا نجی طور پر، تنہا یا دوسروں کے ساتھ مل

جل کر عقیدے کی تبلیغ، عمل، عبادت اور مذہبی رسمیں

پوری کرنے کی آزادی بھی شامل ہے۔

۔ ۱۹دفعہ

ے کی آزادی کا ے رکھنے اور اظہار رای

ہر شخص کو اپنی رای

حق حاصل ہے۔ اس حق میں یہ امر بھی شامل ہے کہ وہ

یعے سے چاہے م کرے اور جس ذرے قای

آزادی کے ساتھ اپنی رای

ے علم اور خیاالت کی بغیر ملکی سرحدوں کا خیال کی

تالش کرے۔ انہیں حاصل کرے اور ان کی تبلیغ کرے۔

۔ ۲۰دفعہ

یقے پر ملنے جلنے اور ( ۱) رامن طرہر شخص کو پ

م کرنے کی آزادی کا حق ہے۔ انجمنیں قای

کسی شخص کو کسی انجمن میں شامل ہونے ( ۲)

ے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ لی

۔ ۲۱دفعہ

ہر شخص کو اپنے ملک کی حکومت میں براہ راست یا آزادانہ طور پر ۱

یعے حصہ لینے کا حق ہے ندوں کے ذرے نمای

ی ے ہو

۔منتخب کی

ہر شخص کو اپنے ملک میں سرکاری مالزمت حاصل کرنے کا برابر حق ہے۔ ۲

۳ عوام کی مرضی حکومت کے اقتدار کی بنیاد ہوگی۔ یہ مرضی وقتا

ے گی جو عام اور مساوی یعے ظاہر کی جای ایسے حقیقی انتخابات کے ذر

فوقتا

ے دہندگی سے ہوں گے اور جو خفیہ ووٹ یا اس کے مساوی کسی دوسرے رای

یں گے۔ے دہندگی کے مطابق عمل میں آی

یق رای آزادانہ طر

۔ ۲۲دفعہ

معاشرے کے رکن کی حیثیت سے ہر شخص کو معاشرتی

تحفظ کا حق حاصل ہے اور یہ حق بھی کہ وہ ملک کے

ل کے مطابق قومی کوشش اور بین االقوامی نظام اور وسای

تعاون سے ایسے اقتصادی، معاشرتی اور ثقافتی حقوق کو

حاصل کرے، جو اس کی عزت اور شخصیت کے آزاددانہ

ے الزم ہیں۔ نشوونما کے لی

۔ ۲۳دفعہ

ہر شخص کو کام کاج، روزگار کے آزادانہ انتخاب کام کاج کی مناسب و معقول ۱

ط اور بے روزگاری کے خالف تحفظ کا حق ہے۔ شرای

ے مساوی معاوضے کا ۲یق کے بغیر مساوی کام کے لی حق ہےہر شخص کو کسی تفر

ہر شخص جو کام کرتا ہے وہ ایسے مناسب و معقول مشاہرے کا حق رکھتا ہے جو ۳

ے باعزت زندگی کا ضامن ہو۔ اور جس میں خود اس کے اور اس کے اہل و عیال کے لی

یعوں سے اضافہ کیا جاسکے۔ اگر ضروری ہو تو معاشرتی تحفظ کے دوسرے ذر

م کرنے اور اس میں ۴ے تجارتی انجمنیں قای

ہر شخص کو اپنے مفاد کے بچاؤ کے لی

یک ہونے کا حق حاصل ہے۔ شر

۔ ۲۴دفعہ

ہر شخص کو آرام اور فرصت کا حق ہے جس

میں کام کے گھنٹوں کی حدبندی اور

تنخواہ کے عالوہ مقررہ وقفوں کے ساتھ

تعطیالت بھی شامل ہیں۔

۔ ۲۵دفعہ

ے ( ۱)ہر شخص کو اپنی اور اپنے اہل و عیال کی صحت اور فالح و بہبود کے لی

مناسب معیار زندگی کا حق ہے جس میں خوراک، پوشاک، مکان اور عالج

کی سہولتیں اور دوسری ضروری معاشرتی مراعات شامل ہیں اور بے روزگاری

بیماری، معذوری، بیوگی، بڑھاپا یا ان حاالت میں روزگار سے محرومی جو اس

قدرت سے باہر ہوں، کے خالف تحفظ کا حق حاصل ہے۔

کے قبضہ

ہ خاص توجہ اور امداد کے حق دار ہیں۔ تمام بچے خواہ وہ شادی ( ۲)

ہ اور بچ

زچ

ے ہوں یا شادی کے بعد معاشرتی تحفظ سے یکساں طور پر ی سے پہلے پیدا ہو

گے۔مستفید ہوں

۔ ۲۶دفعہ

ی اور بنیادی ۱ہر شخص کو تعلیم کا حق ہے۔ تعلیم مفت ہوگی، کم سے کم ابتدای

ی اور پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کا عام ی تعلیم جبری ہوگی۔ فن

درجوں میں۔ ابتدای

ے مساوی طور پر تعلیم حاصل کرنا سب کے لی

ے گا اور لیاقت کی بنا پر اعلی

انتظام کیا جای

ممکن ہوگا۔

تعلیم کا مقصد انسانی شخصیت کی پوری نشوونما ہوگا۔ اور وہ انسانی حقوق اور ۲

یعہ ہوگی وہ تمام قوموں اور نسلی یا بنیادی آزادیوں کے احترام میں اضافہ کرنے کا ذر

مذہبی گروہوں کے درمیان باہمی مفاہمت، رواداری اور دوستی کو ترقی دے گی اور امن

ے گی۔ے اقواہم متحدہ کی سرگرمیوں کو آگے بڑھای

کو برقرار رکھنے کے لی

لین حق ہے کہ ان کے بچوں کو کس قسم کی ۳

والدین کو اس بات کے انتخاب کا او

ے گی۔ تعلیم دی جای

۲۷دفعہ

ہ لینے، ( ۱)

ہر شخص کو قوم کی ثقافتی زندگی میں آزادانہ حص

د نس کی ترقی اور اس کے فوای

ادبیات سے مستفید ہونے اور سای

میں شرکت کا حق حاصل ہے۔

ی ( ۲)

ن اخالقی اور مادہر شخص کو حق حاصل ہے کہ اس کے ا

نسی، علمی یا ادبی ے جو اسے ایسی سای

مفاد کا بچاؤ کیا جای

تصنیف سے جس کا وہ مصنف ہے، حاصل ہوتے ہیں۔

۔ ۲۸دفعہ

ہر شخص ایسے معاشرتی اور بین االقوامی نظام میں

شامل ہونے کا حق دار ہے جس میں وہ تمام آزادیاں

اور حقوق حاصل ہوسکیں جو اس اعالن میں پیش

ے ہیں۔ے گی

کر دی

۔ ۳۰دفعہ

ہر شخص پر معاشرے کے حق ہیں۔ کیونکہ معاشرے میں رہ کر ہی اس کی ۱

شخصیت کی آزادانہ اور پوری نشوونما ممکن ہے۔

دہ اپنی آزادیوں اور حقوق سے ۲اٹھانے میں ہر شخص صرف ایسی حدود کا پابند فای

ہوگا جو دوسروں کی آزادیوں اور حقوق کو تسلیم کرانے اور ان کا احترام کرانے

ہ اور عام فالح و بہبود کے

کی غرض سے یا جمہوری نظام میں اخالق، امن عام

ے ہیں۔ے گی

د کی

ے قانون کی طرف سے عای

مناسب لوازمات کو پورا کرنے کے لی

یہ حقوق اور آزادیاں کسی حالت میں بھی اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصول ۳

ی جاسکتیں۔ کسے خالف عمل میں نہیں الی

۔ ۳۰دفعہ

ی ایسی بات مراد نہیں لی ی اس اعالن کی کسی چیز سے کو

جاسکتی جس سے کسی ملک، گروہ یا شخص کو کسی

ایسی سرگرمیوں میں مصروف ہونے یا کسی ایسے کام

کو انجام دینے کا حق پید اہو جس کا منشا ان حقوق اور

ی ہیں۔ یب ہو جو یہاں پیش کی گی آزادیوں کی تخر

Values inherent to all human beings regardless of our:

nationality place of residence

gender national or ethnic

origin color

religion language or any other

status.

We are all equally entitled to our human rights without

discrimination.

Human Rights are all interrelated, interdependent

and indivisible.

The Golden Rule! “One should treat others as one would like others to treat oneself.”

The most essential basis for the modern concept of

human rights

Found in philosophies of ancient Babylon, Egypt,

Persia, India, Greece, Judea, and China

آنحضرت صلى هللا عليه وسلم کا ‎خطبہ حجتہ الوداع

Magna Carta is an English

charter originally issued

in 1215.

It was the most significant early influence on the extensive historical process that led to the

rule of constitutional law today.

Magna Carta influenced the development of the common law and many constitutional

documents, such as the United States Constitution and Bill of Rights.

In 1950, on the second anniversary of the adoption of the Universal Declaration of Human Rights, students at the UN International Nursery School in New York viewed a poster of the historic document. After adopting it on December 10, 1948, the UN General Assembly had called upon all Member States to publicize the text of the Declaration and "to cause it to be disseminated, displayed, read and expounded principally in schools and other educational institutions, without distinction based on the political status of countries or territories." (UN Photo)

Top row, from left: Dr. Charles Malik (Lebanon)

Alexandre Bogomolov (USSR) Dr. Peng-chun Chang (China)

Middle row, from left: René Cassin (France)

Eleanor Roosevelt (US) Charles Dukes (United Kingdom)

Bottom row, from left: William Hodgson (Australia)

Hernan Santa Cruz (Chile) John P. Humphrey (Canada)

The International Covenant on Civil and Political Rights (ICCPR) and the International Covenant on Economic, Social and

Cultural Rights (ICESCR) were adopted by the United Nations (on December 16, 1966, and in force from March 23, 1976.)

Convention on the Elimination of All Forms of

Racial Discrimination (CERD) (adopted 1966, entry into

force: 1969)

Convention on the Elimination of All Forms of

Discrimination Against Women (CEDAW) (adopted

1979, entry into force: 1981)

United Nations Convention Against Torture (CAT)

(adopted 1984, entry into force: 1984)

Convention on the Rights of the Child (CRC) (adopted

1989, entry into force: 1989)

Convention on the Rights of Persons with Disabilities

(CRPD) (adopted 2006, entry into force: 2008)

International Convention on the Protection of the Rights of All Migrant Workers and Members of their Families

(ICRMW or more often MWC) (adopted 1990, entry

into force: 2003)

PART II

Fundamental Rights and

Principles of Policy

Key Concepts (rights, freedom, responsibility, universality, interdependence, justice ,equality, human dignity)

Historical Events Social Changes Civil & Political

Rights

International Instruments for

Protection & Implementation of HR

International and National Units Protecting HR

Social and Economic Rights

Sense of Responsibility

Commitment to Personal

Development

Human Dignity & Self

Worth

Sense of Justice

Empathy & Solidarity

Appreciation & Acceptance for Diversity

Active Listening Communication Skills

Advocacy Skills Critical Thinking

Conflict Resolution Positive Participation

Organize Social Groups

+92-32-12537250

andeel.ali@youthparliament.org.pk

pk.linkedin.com/in/andeel

fb.com/YouthParliamentofPakistan

top related